Live Updates

ایران کے خلاف اسرائیلی کارروانی کا خدشہ، مشرق وسطیٰ سے بعض امریکی شہریوں کا انخلاشروع

جمعرات 12 جون 2025 10:30

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 12 جون2025ء) امریکی حکام کو مطلع کر دیا گیا ہے کہ اسرائیل ایران پر حملےکا آغاز کرنے کے لئے پوری طرح تیار ہے جس کے بعد امریکا نے عراق اور مشرق وسطیٰ کے دیگر ممالک میں اپنے سفارت خانوں اور فوجی اڈوں سے غیر ضروری اہلکاروں اور سفارتی اہلکاروں کے اہل خانہ کا انخلا شروع کر دیا ہے۔روسی خبررساں ادارے تاس کے مطابق سی بی ایس نیوز نے متعدد ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ کیا کہ امریکی حکام نے پیش گوئی کی ہے کہ اسرائیل کی طرف سے کسی کارروائی پر ایران ہمسایہ ملک عراق میں بعض امریکی سائٹس پر جوابی کارروائی کر سکتا ہے، اسی وجہ سے کچھ امریکی شہریوں کو خطہ چھوڑنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔

امریکی فوجی حلقوں کے ایک نمائندے نے قبل ازیں بتایا تھا کہ امریکی وزیر دفاع پیٹ ہیگستھ نے سلامتی کے مسائل کی وجہ سے مشرق وسطیٰ سے امریکی فوجیوں پر انحصار کرنے والوں کی رضاکارانہ روانگی کی اجازت دی تھی۔

(جاری ہے)

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ان اقدامات پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکیوں کو مشرق وسطیٰ کا خطہ چھوڑنے کا مشورہ دیا گیا تھا کیونکہ یہ ایک خطرناک جگہ ہو سکتی ہے اور ہم دیکھیں گے کہ کیا ہوتا ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ امریکا نہیں چاہتا کہ ایران جوہری ہتھیار تیار کرے، ہم اس کی اجازت نہیں دیں گے ۔رپورٹ کے مطابق حالیہ ہفتوں میں واشنگٹن انتظامیہ کو اس بات پر تشویش ہے کہ تہران کے جوہری پروگرام پر جاری مذاکرات کے باوجود اسرائیل ایران پر حملے کی تیاری کر رہا ہے۔ایکسیوس نے اس سے قبل ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے اطلاع دی تھی کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 9 جون کو اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو سے ٹیلی فون پر بات چیت میں کہا تھا کہ وہ کسی بھی ایسے اقدام سے گریز کریں جو مذاکرات میں رکاوٹ بن سکے۔

دریں اثنا رشیا ٹوڈے کے مطابق امریکا نے ایران کے ساتھ بڑھتی ہوئی کشیدگی کی روشنی میں مشرق وسطیٰ میں اپنے سفارت خانوں اور فوجی اڈوں سے غیر ضروری اہلکاروں اور سفارتی اہلکاروں کے اہل خانہ کا انخلا شروع کر دیا ہے۔یہ اقدام صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے اس الزام کے بعد کیا گیا ہے کہ تہران مذاکرات میں سست روی کا مظاہرہ کر رہا ہے۔امریکی محکمہ خارجہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ہمارے تازہ ترین تجزیے کی بنیاد پر ہم نے عراق میں اپنے مشن کو کم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

رائٹرز نے ایک امریکی اہلکار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ کویت اور بحرین کے سفارت خانوں میں بھی رضاکارانہ روانگی کی اجازت دی گئی تھی۔پینٹاگون نے اسی طرح علاقے میں فوجی تنصیبات پر تعینا ت فوجی اہلکاروں کے اہل خانہ کے انخلا کی منظوری دے دی ہے۔ واشنگٹن پوسٹ کے مطابق امریکی انٹیلی جنس حکام کو خدشہ ہے کہ اسرائیل امریکی اجازت کے بغیر ایرانی جوہری تنصیبات پر حملہ کر سکتا ہے۔

نیویارک پوسٹ کے مطابق امریکی صڈر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ وہ عمان کی ثالثی میں ہونے والے مذاکرات کے پانچ دور ناکام ہونے کے بعد ایران کے ساتھ معاہدے تک پہنچنے کے بارے میں "کم پر اعتماد" ہیں۔ صدر نے پہلے کہا تھا کہ وہ ایران کے جوہری پروگرام کو مکمل طور پر ختم کرنا چاہتے ہیں۔اقوام متحدہ میں ایرانی مشن نے ایکس پر ایک بیان میں کہا ہے کہ ایران جوہری ہتھیار حاصل کرنے کی کوشش نہیں کر رہا ہے، امریکی عسکریت پسندی صرف عدم استحکام کو ہوا دے گی۔
Live ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تازہ ترین معلومات