Live Updates
ملک بھر کی تاجر تنظیموںاور ایوانہائے صنعت و تجارت نی2025.26 کے وفاقی بجٹ کو ملک کی تاریخ کا مایوس کن بجٹ قرار دیدیا
جمعرات 12 جون 2025
20:23
فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 12 جون2025ء)تاجربرادری اور صنعتکاروںنے بجٹ پرتحفظات کااظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک بھر کی تاجر تنظیموںاور ایوانہائے صنعت و تجارت نی2025.26 کے وفاقی بجٹ کو ملک کی تاریخ کا مایوس کن بجٹ قرار دیا، انڈسٹری کیلئے سستی بجلی اورمعیشت کی ترقی کیلئے خوف و ہراس کی فضاختم کرکے عوام اورکاروبا ر دوست ما حول کو فروغ کیا جائے، حکومت نے بزنس کمیونٹی کے تحفظات دور نہ کئے توسڑکوں پردمادم مست ہوگا بجٹ میں سر کاری ملازمین کی تنخواہوں میں10 فیصداضافہ کرکے بڑا احسان کیاہے حالانکہ سپیکر قومی اسمبلی ، چیئرمین سینٹ اور ارکان اسمبلی کی تنخواہوں میں 6 سو فیصداضافہ کیا گیاجبکہ انکے فنڈز بھی بڑھادیئے گئے آن لائن کے مطابق پاکستان کے تیسرے بڑے شہرفیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری کے صدر ریحان نسیم بھراڑہ نے وزیر خزانہ کی طرف سے 2025-26کے سالانہ میزانیہ پر اپنے فوری رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ وزیر اعظم اور وزیر خزانہ سے اپنی ملاقاتوں کے حوالے سے بہت پر امید تھے کہ صنعتوں کی بحالی اور پیداواری لاگت کے حوالے سے بجلی کی قیمت اور مارک اپ میں کمی کے ساتھ ساتھ پالیسیوں کے تسلسل پر بات ہو گی مگر یہ صورتحال واضح نہیں کی گئی جبکہ اڑان پاکستان کے تحت برآمدات کو 60۔
(جاری ہے)
ارب ڈالر تک بڑھانے کے سلسلہ میں برآمد کنندگان کیلئے کوئی پیکج بھی نہیں دیا گیا انہوں نے کہا کہ بجٹ میں حکومت کوئی معاشی منصوبہ نہیں دے سکی 14 ہزارارب روپے کا ٹیکس ہدف پور کرنے سے معیشت کا حجم مزید سکڑے گا ، مہنگی بجلی ، گیس اور پٹرول ایکسپورٹ کوجام کردیگی موٹر مارکیٹ کے چیئرمین و ممبر ایف سی سی آئی حاجی محمد اصغر نے کہاکہ یہ ملک کی تاریخ کا پہلا بجٹ ہے جس میں کاروباری برادری کی مشاورت شامل نہیں اور ملک بھر کی تاجر برداری نے اس بجٹ کو یکسر مسترد کردیا ہے کہ یہ عوام دوست بجٹ نہیں حکومت کو عوام کو ریلیف دینے کیلئے فوری اقدامات اٹھانے چاہئے تھے ٹیکسوں میں اضافہ سیملک می ناقابل برداشت مہنگائی بڑھے گی ، ڈائزاینڈ کیمیکلزایسوسی ایشن فیصل آباد کے سابق سینئر نائب صدر ایگزیکٹوممبراڈنٹرایسوسی ایشن پاکستان و ممبر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میاں محسن ایوب نے کہاکہ ٹیکسٹائل انڈسٹریز بند ہونے سے ڈائزاینڈ کیمیکلز کا شعبہ بھی متا ثر ہوا ہے جس کی وجہ سے لاکھوں مزدورخاندان بے روزگارہوچکے ہیں،فیصل آباد میں ٹیکسٹائل انڈسٹریز کے پرنٹنگ سمیت تمام بڑے یونٹ بند ہیں جبکہ 150فیصد پیداواری لاگت پوری نہ ہونے کی وجہ سے انڈسٹری بندپڑی ہیں جس کی وجہ سے ملک مہنگائی اور بے روزگاری میں اضافہ ہورہاہے انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ ایسے حالات میں سوئی گیس ، بجلی کی قیمتوں میں کمی اور انڈسڑیز پر مختلف ٹیکسز کی میں زیادہ سے زیادہ ریلیف دیاجائے مہنگی بجلی ، گیس اور پٹرول ایکسپورٹ کوجام کردیگیبجلی کے بلوں میں 13 قسم کے ٹیکسز فورعی ختم کئے جائیںسولر پینلزپر18 فیصدسیلزٹیکس عائد کرنے سے انکی قیمتیں بڑھ جائینگی ،پٹرولیم مصنوعات پر لیوی78 روپے سے بڑھا کر 100 روپے کرناطلم ہے اسے واپس لیاجائے IMF کی غلامی کی دستاویز کو بجٹ کا نام دینااونچی دکان پھیکا پکوان کے مترادف ہے نئے مالی سال کا بجٹ مراعات یافتہ طبقہ کو نوازنے کا بجٹ ہے جس میںحکومتی اخراجات کم کرنے کی بجائے ٹیکسز کی بھر مارہے جو ملک میں مہنگائی، بے روزگاری اور سماجی افراتفری کا نیاطوفان برپا کریگا مرکزی تنظیم تاجران پاکستان کے سرپرست اعلی و صدر انجمن تاجر ان سٹی فیصل آباد خواجہ شاہد رزاق سکا,جنرل سیکرٹری،شیخ سعیداحمد ڈپٹی سیکرٹری میاں ریاض شاہد، چیئر مین مرزااشرف مغل ،صدر ینگ ٹریڈرز ملک سہیل نیاز طوراورسینئررہنمائوںنے کہا کہ فیکٹری مالکان مزدوروں کی تنخواہوںمیں اضافہ سمیت دیگر قوانین کی پابندی کر رہے ہیں لیکن اب وہ ٹیکسوں سے بھر ے اس بجٹ میں اپنے وجود کو برقرار نہیں رکھ سکیں گے انہوں نے کہا کہ یہ بجٹ عوام دوست نہیںٹیکسز کی بھر مار کا بوجھ ہر شعبہ کے عوام اور تاجروں پر پڑیگا اور FBR کو تاجروں کو ہراساں کرنے کا موقع ملے گا۔
حکومت کوچاہئے کہ وہ زمینی حقائق کے پیش نظرمعیشت کی ترقی کیلئے خوف و ہراس کی فضاختم کرکے عوام اورکاروبا ر دوست ما حول کو فروغ دے IMF کی ڈکٹیشن اورشاہ سے زیادہ شاہ پرست پالیسی میکروں کی من مانی کارروائیوں نے تاجروں کے لئے کاروبار کرنا مشکل اور عوام کی زندگی اجیرن بنا دی ہے حکومت کو چاہئے کہ وہ ایسی حکمت عملی بنائے کہ انکاطرز عمل بہتر ہو سکے۔
انجمن تاجر ان سٹی کے عہدیداروں اور سینئر رہنمائوںنے کہا کہ وفاقی وزیرخزانہ محمد اورنگزیب کی بجٹ تقریرخوبصور ت الفاظ کا گورکھ دھندہ تھی انہوں نے انتہائی مایوس کن بجٹ پیش کیا ہے آزادپاکستان میںIMF کی ہدایت پر حکومت کی جانب سے ایسے حالات پیدا کئے جا رہے ہیں کہ ملک میں نجی شعبہ بھی کاروبا ر نہ کر سکے ۔جماعت اسلامی کے ضلعی امیرپروفیسرمحبوب الزماںبٹ نے وفاقی بجٹ کو الفاظ کاگورکھ دھندہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ پاکستانی عوام کا نہیں بلکہ عالمی ساہوکاروں کا بجٹ ہے جس کا نصف حصہ بیرونی مالیاتی اداروں کے قرض کے سود کی ادائیگی میں چلا جائے گا ۔
آئی ایم ایف اور ورلڈ بنک کے ایماء پر بنے والا بجٹ عوام کا خون چوسنے والے حکمرانوں کے شاہانہ اخراجات کے لیئے بنایا گیا ہے ۔اس میں عوام کو کوئی ریلیف نہیں دیا گیا ، وزیرخزانہ نے اپنی تقریر میں کہاہے کہ جتنا ریلیف دے سکتے تھے دے دیا ہے، حکومت کو سخت فیصلے کرنا پڑے ہیں۔
آپریشن بنیان مرصوص سے متعلق تازہ ترین معلومات