
سینیٹر قرت العین مری کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات کا پہلا اجلاس
ہفتہ 14 جون 2025 00:10
(جاری ہے)
انہوں نے بتایا کہ پی ایس ڈی پی کا حجم ملک کی تاریخ میں دوسری بار تقریباً 5 فیصد تک کم کیا گیا ہے، اور موجودہ مالی حالات میں جاری منصوبوں کی تکمیل میں 10 سال لگ سکتے ہیں۔
سینیٹر قرت العین مری نے نشاندہی کی کہ پاک پی ڈبلیو ڈی کے ختم ہونے کے بعد تمام منصوبے صوبوں کو منتقل کر دیے گئے تاہم سندھ کے منصوبے اب بھی وفاق کے پاس ہیں۔ اس پر وفاقی وزیر احسن اقبال نے وضاحت کی کہ یہ منصوبے اسپانسرز کی درخواست پر پاکستان انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ کمپنی کو منتقل کیے گئے، جو پاک پی ڈبلیو ڈی کی جانشین ہے۔سیکریٹری منصوبہ بندی نے بتایا کہ حکومت نے جاری منصوبوں کی تکمیل کو ترجیح دی ہے اور ایسے 348 منصوبے جن پر بہت کم پیش رفت ہوئی، ان پر کام روک دیا گیا ہے۔ پی ایس ڈی پی 2025-26 میں کل 801 منصوبے شامل ہیں جن کے لیے 1,000 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں، جبکہ وزارتوں کی طرف سے 2,436 ارب روپے کی طلب کی گئی تھی۔ ان منصوبوں میں 82 غیر ملکی فنڈڈ، 88 اہم نوعیت کے، 172 ایسے منصوبے شامل ہیں جو مالی سال 2025-26 میں مکمل ہوں گے، 384 جاری منصوبے، آزاد جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان کے لیے 7 منصوبے، اور صرف 68 نئے منصوبے شامل کیے گئے ہیں۔سیکریٹری نے شعبہ وار تفصیل بتاتے ہوئے کہا کہ انفراسٹرکچر منصوبوں کا بجٹ 661 ارب روپے سے کم ہو کر 629 ارب روپے کر دیا گیا ہے۔ سوشل سیکٹر کا بجٹ بھی 200 ارب سے کم ہو کر 167 ارب روپے ہو گیا ہے۔ پیداواری شعبے، سائنس و آئی ٹی اور گورننس کے منصوبے بالترتیب 8 ارب، 38 ارب اور 11 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں جو کہ پچھلے سال بالترتیب 15 ارب، 62 ارب اور 17 ارب تھے۔وفاقی وزیر احسن اقبال نے موجودہ مالی حالات میں قومی ترقیاتی منصوبوں پر بات کرتے ہوئے کہا کہ صوبوں کے ترقیاتی بجٹ میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے جبکہ وفاق کے پاس محدود وسائل ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ این ایف سی ایوارڈ پر دوبارہ غور کیا جائے تاکہ آزاد جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان کو بھی حصہ دیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ صرف بی آئی ایس پی کا بجٹ 716 ارب روپے ہو چکا ہے، جس سے دیگر شعبوں کے لیے مالی گنجائش کم ہو گئی ہے۔ انہوں نے صوبوں سے بھی بی آئی ایس پی میں مالی حصہ ڈالنے کا مطالبہ کیا۔انہوں نے مزید کہا کہ 18ویں ترمیم کے بعد اختیارات کی صوبوں کو منتقلی تو ہوئی ہے لیکن اس سے وہ نتائج حاصل نہیں ہو سکے جن کی امید تھی۔ اختیارات کو ضلعی سطح پر منتقل کرنا وقت کی ضرورت ہے کیونکہ بنیادی صحت کی سہولیات کی کمی اور ہیپاٹائٹس، ذیابیطس اور بچوں کی نشوونما میں پاکستان کی خراب صورتحال واضح کرتی ہے کہ مزید اقدامات ضروری ہیں۔ چیئرپرسن کمیٹی نے وفاقی وزیر کے خیالات سے اتفاق کیا اور بڑھتی ہوئی آبادی کے چیلنج سے نمٹنے کے لیے قومی ہم آہنگی پر زور دیا۔کمیٹی کو بورڈ آف انویسٹمنٹ، کابینہ ڈویژن اور وزارت موسمیاتی تبدیلی کی جاری منصوبوں اور پی ایس ڈی پی 2025-26 کے تحت ان کے لیے مجوزہ فنڈز کے بارے میں بھی بریفنگ دی گئی۔ کمیٹی نے اسلام آباد ٹیکنوپولس کے منصوبے کے لیے 1,678.878 ملین روپے کی مکمل رقم مختص کرنے کی سفارش کی۔دوسرے اجلاس میں، کمیٹی نے وزارت دفاعی پیداوار، وزارت داخلہ اور اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کے منصوبوں کا جائزہ لیا۔وزارت دفاعی پیداوار کے حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ پی ایس ڈی پی 2025-26 میں صرف دو منصوبے جاری ہیں۔ گوادر میں شپ یارڈ کے قیام کے لیے پراجیکٹ مینجمنٹ سیل کا قیام اور کراچی شپ یارڈ اینڈ انجینئرنگ ورکس کی اپ گریڈیشن۔ ان منصوبوں کی کل لاگت 11,463 ملین روپے ہے جبکہ اب تک 9,287 ملین روپے خرچ ہو چکے ہیں۔ پی ایس ڈی پی 2025-26 میں ان منصوبوں کے لیے 1,786 ملین روپے مختص کیے گئے ہیں۔اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے بتایا کہ ان کے پاس کل تین جاری منصوبے ہیں جن کی کل لاگت 1,331 ملین روپے ہے، جن پر اب تک 87.5 ملین روپے خرچ ہو چکے ہیں۔ تاہم، کمیٹی نے ایف پی ایس سی کے امتحانی نظام کی ڈیجیٹلائزیشن کے لیے 3 ارب روپے کے نئے منصوبے پر سوال اٹھائے اور تجویز دی کہ کم لاگت کے متبادل طریقے تلاش کیے جائیں کیونکہ موجودہ مالی صورتحال میں اس کی تکمیل میں تقریباً دس سال لگ سکتے ہیں۔وزارت داخلہ کے حکام نے بتایا کہ پی ایس ڈی پی 2025-26 میں سیکیورٹی اور سروس ڈیلیوری کو بہتر بنانے کے لیے کل 15 منصوبے شامل کیے گئے ہیں، جن کی لاگت تقریباً 40,736 ملین روپے ہے جبکہ اب تک 14,545 ملین روپے خرچ ہو چکے ہیں۔ مزید تین نئے منصوبے جن میں نیشنل فرانزک ایجنسی کے لیے سہولیات اور اسلام آباد کے دیہی علاقوں کی ترقی شامل ہے، بھی شامل کیے گئے ہیں۔کمیٹی نے وفاقی وزارت تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت کی بریفنگ متعلقہ حکام کی عدم موجودگی کے باعث مؤخر کر دی۔اجلاس میں سینیٹرز ذیشان خانزادہ، جام سیف اللہ خان، سعدیہ عباسی، ڈاکٹر افنان اللہ خان، شہادت اعوان، وفاقی وزیر احسن اقبال، سیکریٹری منصوبہ بندی اویس منظور سمرا اور متعلقہ محکموں کے سینئر افسران نے شرکت کی۔
مزید قومی خبریں
-
گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی سے سابق طالبعلم رہنما اور کراچی میں پختون کمیونٹی کے فعال راہنماء ملک ارشد کنڈی کی ملاقات
-
اسرائیل نے ایٹمی پھیلائو کے معاہدے پر آج تک دستخط نہیں کیے‘خواجہ سعد رفیق
-
گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی سے فارن میڈیکل ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے مرکزی صدر ڈاکٹر طاہر سکندری کی ملاقات
-
گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی سے سابق صوبائی وزیر سردار عبد الحلیم خان قصوریہ کی ملاقات
-
گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی سے کشمیر سپریم لیگ کے چیئرمین مسعود احمد خان کی قیادت میں وفد کی ملاقات
-
ایک بوند خون زندگی بچا سکتی ہے، جینے کا حق دے سکتی ہے ،گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی
-
وزیراعلیٰ بلوچستان سے اپوزیشن اراکین صوبائی اسمبلی سے ملاقات، آئندہ مالی سال کے بجٹ اور پارلیمانی امور سے پر تبادلہ خیال
-
فوڈ سیکورٹی کسی بھی ملک کیلئے بے انتہا اہمیت کی حامل ہوتی ہے ۔ سید نوید قمر
-
سپیکر قومی اسمبلی سردارایازصادق کا رکن قومی اسمبلی زہرہ ودود فاطمی کی والدہ کے انتقال پر اظہار تعزیت
-
اسرائیل کو لگام نہ ڈالی گئی تو دنیا کا امن مجموعی طور پر خطرے میں پڑ جائے گا‘حمزہ شہباز
-
خون عطیہ کر کے انسانی جانیں بچانےوالوں کو خراجِ تحسین پیش کرتا ہوں، گورنر خیبر پختونخوا
-
گھریلو جھگڑے پر شوہر نے پتھر کے وار کر کے اہلیہ کو موت کے گھاٹ اتار دیا
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.