Live Updates

سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ غیر منصفانہ ،آئین شکن ہے، جاوید اقبال میمن

ڈسپیریٹی الانس کے نام پر ڈیفرنشل الانس کا لالی پاپ مسترد کرتے ہیں،محمد شاہد بھٹی ودیگر اساتذہ کی پریس کانفرنس

پیر 16 جون 2025 23:17

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 جون2025ء) تنظیم تکریم اساتذہ کراچی نے مالی سال 2025-26 کے بجٹ کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہوئے اسے سرکاری ملازمین، اساتذہ، پنشنرز اور نچلے طبقے کے ساتھ کھلی ناانصافی اور استحصال قرار دیا ہے۔تنظیم کے مرکزی رہنمائوں جاوید اقبال میمن، محمد شاہد بھٹی، سر الیاس، آفتاب عباسی، حفصہ شہزادی اور اورنگزیب نے ایک متفقہ بیان میں کہا ہے کہ وفاقی حکومت اپنے ملازمین کو دو مراحل میں 25 اور 15 کے حساب سے ڈسپیریٹی ریڈکشن الانس (DRA) دے چکی ہے، اور اب 2026-25 کے بجٹ میں نیا 30 DRA کا نوٹیفکیشن بھی جاری ہو چکا ہے۔

اس کے برعکس سندھ کے ملازمین کو 2021، 2022 اور اب 2025-26 میں بھی DRA نہیں دیا گیا، جو وفاقی و صوبائی ملازمین کے درمیان تنخواہوں میں خطرناک فرق پیدا کر رہا ہے۔

(جاری ہے)

یہ عمل آئین کے آرٹیکل 25 (برابری کے حقوق) کی کھلی خلاف ورزی ہے۔غیر مساوی سلوک: ایک ہی ریاست، ایک ہی نوکری، مگر مراعات میں واضح فرق یہ آئینی برابری کے منافی ہے۔مہنگائی کا قہر: اشیائے خور و نوش، بجلی، گیس، ادویات سب کی قیمتیں آسمان کو چھو رہی ہیں، جبکہ تنخواہوں میں اضافہ علامتی اور ناقابلِ عمل ہے۔

آمدنی گھٹی، اخراجات بڑھی: بیشتر ملازمین قرضوں، قسطوں، بچوں کی تعلیم و صحت کے اخراجات اور ذہنی دبا میں گھر چکے ہیں۔وفاقی پالیسیوں کا اطلاق: جب متعدد مواقع پر وفاقی فیصلے صوبوں نے اپنائے، تو DRA جیسے بنیادی الانس کو کیوں مسترد کیا جا رہا ہی ڈسپیریٹی بمقابلہ ڈیفرنشل: سندھ حکومت پرانے ایڈہاک الانسز (2013 تا 2021) کو نئے نام "ڈیفرنشل" سے پیک کر کے DRA کے نام پر ایک "لالی پاپ" دے رہی ہے، جبکہ حقیقت میں یہ وہی مراعات ہیں جو پہلے ہی دی جا رہی تھیں یعنی کوئی نیا فائدہ نہیں۔

تنظیم تکریم اساتذہ کراچی نے اپنے مطالبات پیش کرتے ہوئے کہا کہ وفاق کی طرز پر 30 ڈسپیریٹی ریڈکشن الانس سندھ کے تمام ملازمین کو فوری دیا جائے۔بجٹ 2025-26 میں فوری ترمیم کر کے اس الانس کو یکم جولائی 2025 سے نافذ کیا جائے۔مہنگائی کے تناسب سے تنخواہوں میں کم از کم 50 اضافہ کیا جائے۔ہائوس رینٹ اور کنوینس الانس میں 20 سال بعد فوری اور معقول اضافہ کیا جائے۔

پنشنرز کے لیے خصوصی ریلیف پیکیج، یوٹیلیٹی سبسڈی، اور بچوں کی مفت تعلیم کی سہولت فراہم کی جائے۔ریٹائرڈ ملازمین کی وفات کے بعد پنشن بند کرنے کی ظالمانہ تجویز کو فی الفور واپس لیا جائے۔ تنظیم کیعہدے داران نے انتباہ کیا کہ اگر حکومت سندھ نے فوری طور پر مطالبات تسلیم نہ کیے، تو احتجاجی تحریک کا آغاز کیا جائے گا، اور ہر آئینی، قانونی، عدالتی، عوامی اور آن لائن فورم پر اس آواز کو بلند کیا جائے گا۔

یہ تنخواہ یا پنشن کا معاملہ نہیں یہ وقار، عزتِ نفس، انصاف اور زندگی کے بنیادی حق کا سوال ہے۔اگر آج ہم خاموش رہے، تو کل ہم ہمیشہ کے لیے خاموش کر دیے جائیں گییہ احتجاج ملازمین کے حقوق کا آغاز ہے اس کے بعد مزید احتجاجات کا بھرپور ساتھ دیا جائے گا آخر میں پورے سندھ کے تمام ملازمین کا میگا پروٹیسٹ کیا جائے گا جس میں شانہ بشانہ کھڑے ہوں گے اور اپنا حق لینے تک احتجاج جاری رکھے گے۔کل سے جتنے بھی احتجاج ہوں گے تنظیم تکریم اساتذہ کراچی صف اول میں شامل رہے گی۔ تمام ملازمین کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتے ہیں جنہوں نے تنظیم تکریم اساتذہ کراچی کی آواز پہ لبیک کہتے ہوئے پہلے احتجاج میں شامل ہوئے اور اب آئندہ ملازمین کے تمام احتجاج میں بھی بھرپور شرکت کی اپیل کرتے ہیں۔
Live بجٹ 26-2025ء سے متعلق تازہ ترین معلومات