
غزہ: خوراک کے حصول میں ہلاکتوں کا سلسلہ جاری، طبی نظام تباہی کے دہانے
یو این
منگل 17 جون 2025
21:30

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 17 جون 2025ء) غزہ میں امدادی مراکز پر فائرنگ کے واقعات میں مزید درجنوں افراد کے ہلاک و زخمی ہو گئے ہیں۔ عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے خبردار کیا ہے کہ غزہ میں طبی نظام تباہی کے دھانے پر پہنچ گیا ہے۔
اطلاعات کے مطابق آج خان یونس میں امداد کی تقسیم کے مرکز پر خوراک کے حصول کی کوشش کرنے والے مزید فلسطینی ہلاک و زخمی ہوئے ہیں۔
مقبوضہ فلسطینی علاقوں کے لیے 'ڈبلیو ایچ او' کے نمائندے ڈاکٹر رک پیپرکورن نے کہا ہے کہ گزشتہ چند ہفتوں سے امدادی مراکز کے قریب زخمی ہونے والے لوگوں کی بہت بڑی تعداد نصر ہسپتال میں لائی گئی ہے جہاں انہیں سنبھالنے کی گنجائش نہیں ہے۔
(جاری ہے)
'ڈبلیو ایچ او' کے ایمرجنسی افسر ڈاکٹر تھانوس گرگاوانیس نے کہا ہے کہ ہسپتالوں کے فعال رہنے کی صلاحیت کسی بھی وقت ختم ہو سکتی ہے۔ امدادی کارروائیوں میں حائل شدید مشکلات کے باعث ہر طرح کی طبی سرگرمی روز بروز مشکل سے مشکل تر ہوتی جا رہی ہے۔ خان یونس کا نصر میڈیکل کمپلیکس غزہ میں قدرے بہتر سہولیات سے آراستہ واحد ہسپتال ہے جو ایسے علاقے میں واقع ہے جسے اسرائیلی فوج نے 12 جون کو خالی کرنے کا حکم دیا تھا۔
اس سے کچھ فاصلے پر فلسطینی ہلال احمر کے زیرانتظام چلایا جانے والا ال امل ہسپتال صرف انہی مریضوں اور زخمیوں کو خدمات مہیا کر رہا ہے جو اب تک وہاں لائے جا چکے ہیں کیونکہ علاقے میں جاری عسکری کارروائیوں کے باعث مزید لوگوں کو اس ہسپتال میں پہنچانا ممکن نہیں رہا۔
بھاری انسانی نقصان
ڈاکٹر پیپرکورن نے کہا ہے کہ غزہ بھر میں طبی خدمات بمشکل ہی میسر ہیں اور ان تک بھی رسائی بہت مشکل ہے۔
اس وقت علاقے میں 80 فیصد علاقے سے لوگوں کو انخلا کے احکامات دیے جا چکے ہیں۔ 36 ہسپتالوں میں سے 17 ہی کسی حد تک فعال ہیں لیکن ان کے پاس ادویات کی شدید قلت ہے جبکہ 100 روز سے علاقے میں ایندھن نہیں آیا۔گزشتہ روز 200 سے زیادہ زخمیوں اور مریضوں کو المواصی میں ہلال احمر کے فیلڈ ہسپتال میں لایا گیا جو کہ کسی ایک روز میں یہاں لائی گئی سب سے بڑی تعداد ہے جن میں 28 لوگ ہلاک ہو گئے ہیں۔
15 جون کو اسی ہسپتال میں 170 زخمی لائے گئے تھے جو امداد کی تقسیم کے ایک مرکز پر افراتفری، بھگدڑ، فائرنگ اور دیگر واقعات میں زخمی ہوئے۔ڈاکٹر گرگاوانیس نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کی مدد کے بغیر اسرائیل اور امریکہ کی جانب سے شروع کردہ امداد کی تقسیم کا اقدام آئے روز بڑے پیمانے پر انسانی نقصان کا باعث بن رہا ہے۔
ناکام امدادی منصوبہ
مئی کے اواخر سے اقوام متحدہ اور اس کے امدادی شراکت داروں کو غزہ میں غیرمتعلق کر دیا گیا ہے اور امداد کی تقسیم نجی عسکری ٹھیکہ داروں کو سونپ دی گئی ہے۔
ڈاکٹر گرگاوانیس نے بتایا ہے کہ ہسپتالوں میں بیشتر زخمی رفح، خان یونس اور نتساریم راہداری سے لائے جا رہے ہیں جہاں امداد کی تقسیم کے مراکز قائم کیے گئے ہیں۔ ان میں کئی لوگوں کے جسم پر گولیوں اور شارپنل کے زخم ہوتے ہیں۔
اقوام متحدہ نے مسلسل خبردار کیا ہے کہ امداد کی تقسیم کا نیا نظام انسانیت، غیرجانبداری اور آزادی کے اصولوں پر پورا نہیں اترتا۔
ادارے نے مطالبہ کیا ہےکہ غزہ میں بڑے پیمانے پر امداد کی فراہمی میں حائل رکاوٹوں کو دور کیا جائے۔ڈاکٹر پیپرکورن نے کہا ہے کہ 'ڈبلیو ایچ او' کو غزہ میں تمام ممکنہ راستوں سے طبی سازوسامان پہنچانے کی اجازت اور اس میں سہولت ملنی چاہیے اور علاقے میں طبی خدمات بحال ہونی چاہیں۔ ادارے کے 33 ٹرک ادویات اور دیگر سامان لے کر مصر کے سرحدی علاقے العریش میں کھڑے ہیں جنہیں غزہ میں داخلے کی اجازت کا انتظار ہے جبکہ مزید 15 ٹرک مقبوضہ مغربی کنارے میں موجود ہیں۔

مزید اہم خبریں
-
ملک میں ایل پی جی کے سنگین بحران کا خدشہ پیدا ہوگیا
-
غزہ: خوراک کے حصول میں ہلاکتوں کا سلسلہ جاری، طبی نظام تباہی کے دہانے
-
نئے مالی سال میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں مزید بڑھیں گی اور آسمان سے باتیں کریں گی
-
اسرائیل ایران تصادم: پاکستان کے اندرونی مسائل پس منظر میں چلے گئے؟
-
ہماری قومی اسمبلی آدھا گھنٹہ بھی نہیں چلتی، اس کیلئے16 ارب روپے کا بجٹ کیوں رکھا؟
-
چچا بھتیجی اور پیپلز پارٹی کی حکومت نے مل کر عوام کا جینا دوبھر کردیا ہے
-
خان یونس میں امدادی سائٹ پر اسرائیلی ٹینکوں سے شیلنگ، کم از کم 51 افراد ہلاک
-
پاکستان نے بھارتی اسٹریٹجک مفروضوں کو ہمیشہ کیلئے زمین بوس کر دیا ہے
-
خیبرپختونخواہ کا مقامی قرض صفر ہو گیا
-
عوامی فلاحی بجٹ پیش کیا، پنجاب میں ترقی اب امیر اور غریب کا فرق نہیں دیکھے گی
-
عالمی جوہری طاقتوں کی فہرست اور ہتھیاروں کی تعداد
-
فیلڈ مارشل سے اوورسیز سیز پاکستانی کمیونٹی کی ملاقات ،پرتپاک استقبال کیا
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.