حیسکو کی مسلسل لاپرواہی، غیر دانشمندانہ پالیسیوں نے اِس بہترین ادارے کو شرمناک حد تک ناقص اور مفلوج بنا دیا، ادریس چوہان

حیسکو عملے کو معلوم ہے بجلی کون چوری کررہا ہے، عملے کی رضا مندی کے بغیر بجلی چوری نہیں ہوسکتی پھر اس پر ڈیڈکشن کا سلسلہ بھی جاری ہے

بدھ 18 جون 2025 22:20

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 جون2025ء) حیدرآباد چیمبر آف اسمال ٹریڈرز اینڈ اسمال انڈسٹری کے قائم مقام صدر احمد ادریس چوہان نے کہا ہے کہ حیسکو کی مسلسل لاپرواہی، ادارے کی ذمہ داریوں میں غیر سنجیدگی اور غیر دانشمندانہ پالیسیوں نے اِس بہترین ادارے کو شرمناک حد تک ناقص اور مفلوج بنا دیا ہے، جس کے نتیجے میں حیدرآباد کے کاروباری اور عوامی حلقوں کی زندگی اجیرن ہو کر رہ گئی ہے۔

شہر کے اہم تجارتی علاقوں جیسے ہیراباد، سول ہسپتال کے اطراف، اناج منڈی، ٹاورمارکیٹ، پھلیلی بازار، قاضی قیوم روڈ، صرافہ بازار، ریشم بازار اور کلاتھ مارکیٹ میں روزانہ رات کو غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ اور دن میں فالٹس کے نام پر بارہ بارہ گھنٹے تک فیڈرز بند رکھے جا رہے ہیں اور کچھ علاقوں میں تو چودہ گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے اِس کے ساتھ وولٹیج ڈراپ کا نیا سلسلہ شروع کر دیا گیا ہے، اِس کے علاوہ حیدرآباد سائٹ میں بھی مینٹیننس کے نام پر گھنٹوں روزانہ فیڈرز کو بند کیا جا رہا ہے۔

(جاری ہے)

جس سے نہ صرف کاروباری سرگرمیاں مکمل طور پر معطل ہو چکی ہیں بلکہ عام شہری بھی شدید اذیت کا شکار ہیں، انہوں نے کہا کہ جن ٹرانسفارمرز کی نشان دہی کی جاتی ہے کہ ان ٹرانسفارمرز سے بجلی چوری ہورہی ہے تو ان ٹرانسفارمرز سے چوری کے کنکشن نہیں کاٹے جاتے، چار دن میں پانچ مرتبہ تقریبا چمپر ٹوٹنے کا بہانا بنایا جاتا ہے، پبلک ہیلتھ فیڈر، مارکیٹ ٹاور فیڈر اور سرفراز کالونی فیڈر پر بھی فالٹ ہو تو اس کو دور کرنے کے لئے ہیراباد فیڈر بند کر دیا جاتا ہے۔

ادریس چوہان نے سوال اٹھایا حیسکو حکام بتائیں کہ فیڈر سے چوری کے یونٹس بچانے کے لئے غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے پھر اس پر دوسرا ظلم ڈیڈکشن کی صورت میں کیا جا رہا ہے۔ حیسکو کے عملے کو معلوم ہوتا ہے کہ بجلی کون چوری کررہا ہے، عملے کی رضا مندی کے بغیر بجلی چوری نہیں ہوسکتی پھر اس پر ڈیڈکشن کا سلسلہ بھی جاری ہے، یعنی چند صارفین یا بجلی چوروں کی غلطی کی سزا تمام صارفین کو لوڈشیڈنگ اور پھر ڈیڈکشن کی صورت میں دو بار دی جا رہی ہے، انہوں نے کہا کہ فالٹس کے نام پر بار بار بجلی کی بندش معمول بن چکی ہے۔

چھوٹے فالٹس کو دور کرنے میں بھی چار چار، چھ چھ گھنٹے لگا دیئے جاتے ہیں جس کی بنیادی وجہ ناقص ٹیکنالوجی، عملے کی کمی اور عدم دلچسپی ہے، انہوں نے کہا کہ حیسکو کا سارا نظام زنگ آلود، بوسیدہ اور نا قابل اعتماد ہو چکا ہے۔ افسوس کی بات یہ ہے کہ اِس پر نہ کوئی سرمایہ کاری کی جا رہی ہے اور نہ ہی کوئی جامع مینٹیننس پلان سامنے آیا ہے۔ خاص طور پر مون سون کے آغاز پر جب بارشوں کی شدت میں اِضافہ ہوتا ہے، کسی قسم کی کوئی تیاری نظر نہیں آ رہی اور نہ ہی اِس سلسلے میں حیسکو نے کسی متعلقہ ادارے کے ساتھ میٹنگ کی ہے۔

احمد ادریس چوہان نے کہا کہ حیسکو چیف کی جانب سے بارہا دعوے کیے گئے کہ تجارتی اور صنعتی فیڈرز کی علیحدہ لائنیں قائم کی جائیں گی، لوڈ مینجمنٹ کو بہتر کیا جائے گا اور شکایات کے ازالے کے لیے جامع سسٹم نافذ ہوگا۔ لیکن ان تمام دعوں کے برعکس، زمین پر صورتحال نہایت افسوسناک ہے۔ مسلسل غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ اور فالٹ کے بہانے بجلی کی بندش نے کاروبار کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا ہے۔

سخت گرمی میں عوام کا جینا محال ہو چکا ہے اور بیمار، بزرگ، بچے اور دکاندار سب شدید متاثر ہو رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ بجلی کے بلوں میں بھی غیر ضروری اور اِضافی یونٹس شامل کئے جا رہے ہیں، جس پر کئی تاجر تنظیمیں احتجاج کر چکی ہیں۔ مارچ سے جون 2025 تک نہ صرف بلنگ میں بے ضابطگیاں سامنے آئیں بلکہ صارفین پر اِضافی مالی بوجھ بھی ڈال دیا گیا۔

فرائض سے غفلت اور ناقص کارکردگی کے خلاف کارروائی ہونی چاہیئے اور اِس تمام صورت حال پر باضابطہ تحقیقات کرائی جانی چاہیئے، انہوں نے مطالبہ کیا کہ کاروباری اوقات میں فیڈرز کی بندش فوری بند کی جائے، فالٹ مینجمنٹ کا موثر اور شفاف نظام قائم کیا جائے، بارشوں سے پہلے ایمرجنسی پلان تشکیل دیا جائے، تمام بلنگ گیپ اور اِضافی چارجز کی فارنزک آڈٹ کروائی جائے اور حیسکو کی پلاننگ کمیٹی میں کاروباری نمائندوں کو شامل کیا جائے۔

احمد ادریس چوہان نے کہا کہ عوام اور تاجروں کی برداشت اب ختم ہو چکی ہے۔ اب زبانی دعوئوں کی بجائے، عملی اقدامات وقت کی سب سے بڑی ضرورت ہیں کیونکہ اِدارے تاجر و عوام کو سروسس دینے کے لیے بنائے جاتے ہیں جس سے ملک میں کاروبار کرنا آسان ہو اور عوام سکون سے رہ سکے لیکن حیسکو کی مجموعی کارکردگی نہایت مایوس کن ہے جیسے درست کرنے کی اشد ضرورت ہے۔ واضح رہے کہ حیدرآباد چیمبر آف اسمال ٹریڈرز اینڈ اسمال انڈسٹری نے حیسکو کی ناقص کارکردگی اور بدترین لوڈشیڈنگ کے خلاف وفاقی وزیر توانائی سردار اویس احمد خان لغاری کو باضابطہ خط اِرسال کر دیا ہے جس میں فوری اِصلاحی اِقدامات کا مطالبہ کیا گیا ہے۔