کاہنہ ڈاکخانے والی گلی پر دکانداروں کا قبضہ،20فٹ والی گلی سکڑکر4فٹ رہ گئی ،عوام کا گزرنا دشوار

مقامی تاجروں نے انتظامیہ کی ملی بھگت سے بازارکا کافی سارا حصہ اپنی دکانوں میں ڈال لیا،عوام کو مشکلات کا سامنا تاریخی حیثیت رکھنے والی گلی سے کبھی بیل گاڑیاں گزرا کرتی تھیں،اب جنازے کا گزرنا بھی محال ہوچکا،وزیراعلیٰ پنجاب سے نوٹس لینے کا مطالبہ

اتوار 22 جون 2025 10:55

خالق نگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 جون2025ء)وزیراعظم پاکستان میاں محمدشہبازشریف کے انتخابی حلقے کاہنہ جس کو تاریخی حیثیت حاصل ہے،100سے زائدآبادیاں اردگردآبادہیں، کاہنہ کے گردونواح میں لاکھوں لوگ بستے ہیں،جن کا کاہنہ بازار میں تواترسے آنا جانا لگا رہتا ہے، ان کاکاہنہ بازار سے گزرنا ،شاپنگ کرنا،مائوں بہنوں،بیٹیوں کا کاہنہ میں بازارکی تنگ سی گلی سے گزرنا اذیت ناک بن چکا ہے،کاہنہ بازار کی مین ڈاکخانے والی گلی جوکبھی 20فٹ کا راستہ ہوا کرتی تھی،اب سکڑکرمشکل سے 4فٹ رہ گئی ہے،مقامی تاجروں نے انتظامیہ کی ملی بھگت سے ڈاکخانے والی گلی کا کافی سارا حصہ اپنی اپنی دکانوں کے ساتھ ملا لیا،جس سے گلی سکڑکررہ گئی ہے، کاہنہ کا درد دل میں رکھنے والے معروف سماجی کارکن وسوشل ورکر ملک عبدالستارکاہنہ والے نے گزشتہ دنوں وزیراعلیٰ پنجاب محترمہ مریم نوازکوایک خط لکھا جس میں بتایا کہ کاہنہ مین بازار کی ڈاکخانے والی گلی جس کو تاریخی حیثیت حاصل ہے کا کافی سارا حصہ مقامی تاجروں نے اپنی دکانوں میں شامل کرلیا ہے،جس سے بازارسکڑکر تقریبا چارفٹ رہ گیا جوکبھی بیس فٹ کے قریب ہوا کرتا تھا، اس گلی کوتاریخی حیثیت حاصل ہے،اس گلی سے کبھی بیل گاڑیاں گزرا کرتی تھیں،مگر افسوس آج اس بازار سے جنازے کا گزرنا بھی مشکل ہوچکا ہے،وزیراعلیٰ پنجاب کے نام لکھے گئے خط میں بتایا گیا کہ ڈاکخانے والی گلی سے منسلک ایک بہت بڑی آبادی کوہرروزمشکلات کا سامنا کرنا پڑھ رہا ہے،سکول ،کالج جاتی بچیوں کا گزرنا دشوار ہوچکا ہے،ملک عبدالستارنے وزیراعلیٰ پنجاب محترمہ مریم نوازکے نام لکھے گئے خط میں استدعا کی ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب فوری طور پر نوٹس لے کر ڈاکخانے والی گلی کو قبضہ مافیا سے واگزارکرواکراس کواس کی اصلی حالت میں لایا جائے،تاکہ اس گلی سے گزرنے والی عوام پریشانی سے بچ سکیں۔