پنجاب حکومت کا محرم الحرام میں سائبر پیٹرولنگ اور فوری رسپانس فورس کی تعنیاتی کا فیصلہ

موبائل فونز کی نگرانی کی جائے گی، خواتین پولیس اہلکاروں کو ڈیوٹی کے دوران ذاتی موبائل فون رکھنے کی اجازت نہیں ہوگی، ڈرونز کے ذریعے جلوسوں کی نگرانی ہوگی؛ اجلاس میں بریفنگ

Sajid Ali ساجد علی اتوار 22 جون 2025 14:21

پنجاب حکومت کا محرم الحرام میں سائبر پیٹرولنگ اور فوری رسپانس فورس ..
لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 22 جون 2025ء ) پنجاب حکومت نے محرم الحرام میں سائبر پیٹرولنگ اور فوری رسپانس فورس کی تعنیاتی کا فیصلہ کرلیا، موبائل فونز کی نگرانی کی جائے گی، ہر ضلع میں سپوکس پرسن مقرر کرنے کا بھی فیصلہ کرلیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق سینیئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب کی زیر صدارت جائزہ اجلاس ہوا، جس میں وزارت صحت، محکمہ خزانہ، وزارت داخلہ اور خوراک سمیت تمام صوبائی سیکریٹریز اور ریجنل پولیس افسران نے شرکت کی، اجلاس میں سکیورٹی پلان کے تحت یکم سے دس محرم سے قبل، دوران محرم اور اس کے بعد کے تمام انتظامات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔

بتایا گیا ہے کہ اجلاس میں دوران محرم ہر ضلع میں سپوکس پرسن مقرر کرنے کا فیصلہ کیا گیا، اس کے علاوہ سوشل میڈیا پر فیک نیوز اور افواہ سازی کے خاتمے کی حکمت عملی تیار کرلی گئی، خلاف ورزی پر پرچے اور سزائیں ہوں گی، محرم میں پنجاب بھر میں ایک لاکھ 10 ہزار سیکیورٹی اہلکار تعینات کیے جائیں گے، 38 ہزار 217 محرم مجالس کی سیکیورٹی کے لیے 79 رینجر اہلکار بھی مدد کریں گے، صوبے بھر میں دفعہ 144 نافذ ہوگی۔

(جاری ہے)

معلوم ہوا ہے کہ اجلاس کو جلوسوں کے راستوں، مرمت و صفائی، بجلی کے تاروں، خراب ٹرانسفارمز سے متعلق اقدامات سے بھی آگاہ کیا گیا، اس موقع پر بریفنگ دی گئی کہ علما اور امن کمیٹیوں سمیت تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت مکمل کر لی گئی ہے، محرم سے متعلق انتظامات اور سیکیورٹی دستوں کی پیشگی مشق کی جاچکی ہے، سیف سٹی کیمروں سے مکمل نگرانی ہوگی، شہریوں کی رہنمائی اور جلوس کے شرکا کی سہولت کے لیے واضح نشانات آویزاں ہوں گے، مرکزی اور ضلعی کنٹرول رومز، ڈی جی پی آر میں فیک نیوز کی نگرانی کا مرکز بنا دیا گیا۔

بتایا جارہا ہے کہ ایک ہی ڈیزائن کی سبیلیں لگیں گی اور شدید گرمی کے پیش نظر جلوسوں کے اوقات میں تبدیلی کی بھی تجویز ہے، حکام کو سائے اور پانی کی فراہمی، فرسٹ ایڈ پوائنٹس کے قیام، فیلڈ ہسپتال، کلینکس آن ویلز کی ہروقت دستیابی یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی ہے، جلوس کے راستے میں پبلک ٹوائلٹس کے قیام، گٹروں کے ڈھکن چیک کرنے اور صفائی کا انتظام یقینی بنانے کی بھی ہدایت کی گئی۔

اجلاس کو دی جانے والی بریفنگ سے پتا چلا ہے کہ متبادل ٹریفک، پارکنگ مقامات اور خواتین پولیس اہلکاروں کی فراہمی کے انتظامات بھی کر لیے گئے ہیں، داتا صاحب اور گنج شکر کے عرس سمیت جھنگ اور دیگر اضلاع میں مذہبی تقریبات کے لیے خصوصی انتظامات کیے گئے ہیں، خواتین پولیس اہلکاروں کو ڈیوٹی کے دوران ذاتی موبائل فون رکھنے کی اجازت نہیں ہوگی، ڈرونز کے ذریعے جلوسوں کی نگرانی ہوگی، سکیورٹی فورسز کے سوا اسلحہ پر مکمل پابندی ہوگی، جلوسوں کے داخلی مقامات پر چہروں سے شناخت کرنے والے کیمرے لگائے جائیں گے۔