حکومت بلوچستان معدنی شعبے میں صنعتی ترقی کیلئے پرعزم ہے،عبدالکبیر زرکون

مقامی پراسیسنگ کے فروغ سے نہ صرف روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے

منگل 24 جون 2025 20:30

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 جون2025ء)پاکستان اور چین کے درمیان معدنی شعبے میں تعاون کو مزید فروغ دینے کے لیے بلوچستان سرمایہ کاری بورڈ، پاکستانی قونصلیٹ شنگھائی اور ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان (TDAP) کے مابین ایک اہم ورچوئل میٹنگ ہوئی، جس میں بلوچستان سے چین کو معدنیات، خاص طور پرخام تانبے کی برآمدات بڑھانے اور چینی سرمایہ کاری کو بلوچستان میں لانے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

اجلاس میں بلوچستان سرمایہ کاری بورڈ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر عبد الکبیر خان زرکون، قونصل جنرل شہزاد احمد خان اورٹڈاپ کے نمائندے محمد یوسف نے شرکت کی۔ شرکاء نے اس بات پر زور دیا کہ خام معدنیات کی برآمدات سے آگے بڑھ کر مقامی سطح پر ویلیو ایڈیشن کے ذریعے معدنیات کی ترقی اور برآمدات میں اضافہ وقت کی اہم ضرورت ہے۔

(جاری ہے)

پاکستان ہر سال تقریباً 1.2 ارب امریکی ڈالر کا خام تانبا چین کو برآمد کرتا ہے۔

شرکاء نے بلوچستان میں موجود وسیع اور قیمتی معدنی وسائل، جن میں تانبا، سونا اور دیگر معدنیات شامل ہیں کو مدنظر رکھتے ہوئے اس شعبے میں سرمایہ کاری کے بے پناہ امکانات پر روشنی ڈالی۔ عبد الکبیر زرکون نے کہا کہ بلوچستان پاکستان کا معدنیاتی مرکز ہے اور یہاں کے قدرتی وسائل ملکی معیشت کو بدلنے کی بھرپور صلاحیت رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت بلوچستان معدنی شعبے میں صنعتی ترقی کے لیے پرعزم ہے،مقامی پراسیسنگ کے فروغ سے نہ صرف روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے بلکہ غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لیے دیرپا منافع کا ذریعہ بھی بنے گا۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان سرمایہ کاری بورڈ غیر ملکی کمپنیوں کو پالیسی سپورٹ، سہولیات اور سرمایہ کاری کا تحفظ فراہم کرنے کے لیے تیار ہے، خاص طور پر ان کمپنیوں کو جو معدنیات کی ویلیو چین میں دلچسپی رکھتی ہیں۔ انہوں نے پاکستانی قونصلیٹ شنگھائی اور ٹی ڈی اے پی کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے بلوچستان کی معدنی ترقی کے لیے چینی مارکیٹوں سے روابط قائم کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔