
قومی اسمبلی ،کابینہ ڈویژن کے اخراجات پورے کرنے کیلئے 81 ارب 45 کروڑ 15 لاکھ روپے کے 29 مطالبات زر کی منظوری
ہم نے ملک سنبھالا تو ملک کے ڈیفالٹ ہونے کی بات ہو رہی تھی، آج تمام معاشی اشاریے بہتری اور تیزی سے ترقی کی نشاندہی کررہے ہیں، طارق فضل چوہدری
بدھ 25 جون 2025 02:30
(جاری ہے)
عالیہ کامران نے کٹوتی کی تحریک پیش کی جس کی وزیر خزانہ نے مخالفت کی۔
وزیر خزانہ نے ہنگامی امداد و بحالی کے لئے 2 ارب 92 کروڑ 68 لاکھ روپے سے زائد کا مطالبہ زر پیش کیا جس پر اپوزیشن کی جانب سے کٹوتی کی 3 تحاریک پیش کی گئی تھیں۔ شاہدہ اختر علی نے تحریک پیش کی جس کی وزیر خزانہ نے مخالفت کی۔وزیر خزانہ نے ایٹمی توانائی کے لئے 20 ارب 8 کروڑ 20 لاکھ سے زائد کا مطالبہ زر پیش کیا جس پر اپوزیشن کی جانب سے کٹوتی کی 2 تحاریک جمع کرائی گئی تھیں۔ شاہدہ اختر علی نے تحریک پیش کی جس کی وزیر خزانہ نے مخالفت کی۔وزیر خزانہ نے پاکستان نیوکلیئر ریگولیٹری اتھارٹی کے اخراجات پورے کرنے کے لئے 2ارب 25 کروڑ 69 لاکھ روپے سے زائد کا مطالبہ زر پیش کیا جس پر ایک کٹوتی کی تحریک جمع تھی جو عالیہ کامران نے پیش کی جس کی وزیر خزانہ نے مخالفت کی۔وزیر خزانہ نے نیا پاکستان ہائوسنگ ڈویلپمنٹ اتھارٹی کیلئے 1 ارب 58 کروڑ 75 لاکھ روپے سے زائد کے مطالبہ زر پیش کیا جس پر عالیہ کامران نے کٹوتی کی تحریک پیش کی جس کی وزیر خزانہ نے مخالفت کی۔وزیر خزانہ نے وزیراعظم آفس انٹرنل کے اخراجات پورے کرنے کیلئے 85 کروڑ 77 لاکھ روپے سے زائد کا مطالبہ زر پیش کیا جس پر اپوزیشن کی جانب سے کٹوتی کی 2 تحاریک جمع کرائی گئی تھیں۔ عالیہ کامران نے کٹوتی کی تحریک پیش کی جس کی وزیر خزانہ نے مخالفت کی۔ وزیر خزانہ نے وزیراعظم آفس پبلک کے اخراجات پورے کرنے کیلئے 89 کروڑ 65 لاکھ روپے سے زائد کا مطالبہ زر پیش کیا جس پر اپوزیشن کی جانب سے کٹوتی کی 5 تحاریک جمع کرائی گئی تھیں۔شاہدہ بیگم نے کٹوتی کی تحریک پیش کی جس کی وزیر خزانہ نے مخالفت کی۔ وزیر خزانہ نے نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے اخراجات پورے کرنے کیلئے 90 کروڑ 82 لاکھ روپے سے زائد کا مطالبہ زر پیش کیا جس پر اپوزیشن کی جانب سے کٹوتی کی 4 تحاریک جمع کرائی گئی تھیں۔ نثار احمد نے کٹوتی کی تحریک پیش کی جس کی وزیر خزانہ نے مخالفت کی۔ وزیر خزانہ نے سرمایہ کاری بورڈ کے اخراجات پورے کرنے کیلئے 80 کروڑ 61 لاکھ روپے سے زائد کا مطالبہ زر پیش کیا جس پر اپوزیشن کی جانب سے کٹوتی کی 6 تحاریک جمع کرائی گئی تھیں۔ علی محمد خان نے کٹوتی کی تحریک پیش کی جس کی وزیر خزانہ نے مخالفت کی۔وزیر خزانہ نے وزیراعظم معائنہ کمیشن کے اخراجات پورے کرنے کیلئے 15 کروڑ 30 لاکھ روپے سے زائد کا مطالبہ زر پیش کیا جس پر اپوزیشن کی جانب سے کٹوتی کی 1 تحاریک جمع کرائی گئی تھیں۔ وزیر خزانہ نے سپیشل ٹیکنالوجی زون اتھارٹی کے اخراجات پورے کرنے کیلئے 78 کروڑ 31 لاکھ 85 ہزار روپے سے زائد کا مطالبہ زر پیش کیا جس پر اپوزیشن کی جانب سے کٹوتی کی 3 تحاریک جمع کرائی گئی تھیں۔ عمیر نیازی نے کٹوتی کی تحریک پیش کی جس کی وزیر خزانہ نے مخالفت کی۔ وزیر خزانہ نے نیشنل اینٹی منی لانڈرنگ اینڈ کائونٹر فنانسنگ ٹیررزم اتھارٹی کے اخراجات پورے کرنے کیلئے 20 کروڑ روپے سے زائد کا مطالبہ زر پیش کیا جس پر اپوزیشن کی جانب سے کٹوتی کی 6 تحاریک جمع کرائی گئی تھیں۔خواجہ شیراز محمود نے کٹوتی کی تحریک پیش کی جس کی وزیر خزانہ نے مخالفت کی۔ وزیر خزانہ نے کینابس کنٹرول اینڈ ریگولیٹری اتھارٹی کے اخراجات پورے کرنے کیلئے 20 کروڑ روپے سے زائد کا مطالبہ زر پیش کیا جس پر اپوزیشن کی جانب سے کٹوتی کی 2 تحاریک جمع کرائی گئی تھیں۔ ریاض فتیانہ نے کٹوتی کی تحریک پیش کی جس کی وزیر خزانہ نے مخالفت کی۔ وزیر خزانہ نے اسٹیبلشمنٹ ڈویڑن کے اخراجات پورے کرنے کیلئے 9 ارب 81 کروڑ 41 لاکھ روپے سے زائد کا مطالبہ زر پیش کیا جس پر اپوزیشن کی جانب سے کٹوتی کی 4 تحاریک جمع کرائی گئی تھیں۔ رائے حسن نواز نے کٹوتی کی تحریک پیش کی جس کی وزیر خزانہ نے مخالفت کی۔ وزیر خزانہ نے فیڈرل پبلک سروس کمیشن کے اخراجات پورے کرنے کیلئے 1 ارب 37 کروڑ 65 لاکھ روپے سے زائد کا مطالبہ زر پیش کیا جس پر اپوزیشن کی جانب سے کٹوتی کی 7 تحاریک جمع کرائی گئی تھیں۔ عالیہ کامران نے کٹوتی کی تحریک پیش کی جس کی وزیر خزانہ نے مخالفت کی۔وزیر خزانہ نے نیشنل سکول آف پبلک پالیسی کے اخراجات پورے کرنے کیلئے 3 ارب 39 کروڑ 10 لاکھ سے زائد کا مطالبہ زر پیش کیا جس پر اپوزیشن کی جانب سے کٹوتی کی 2 تحاریک جمع کرائی گئی تھیں۔ علی محمد خان نے کٹوتی کی تحریک پیش کی جس کی وزیر خزانہ نے مخالفت کی۔ وزیر خزانہ نے سول سروسز اکیڈمی کے اخراجات پورے کرنے کیلئے 2 ارب 2 لاکھ 83 ہزار روپے سے زائد کا مطالبہ زر پیش کیا جس پر اپوزیشن کی جانب سے کٹوتی کی 2 تحاریک جمع کرائی گئی تھیں۔ عالیہ کامران نے کٹوتی کی تحریک پیش کی جس کی وزیر خزانہ نے مخالفت کی۔ وزیر خزانہ نے شعبہ نیشنل سکیورٹی کے اخراجات پورے کرنے کیلئے 24 کروڑ 6 لاکھ 18 ہزار روپے سے زائد کا مطالبہ زر پیش کیا جس پر اپوزیشن کی جانب سے کٹوتی کی کوئی تحاریک جمع نہیں کرائی گئی تھیں۔ سپیکر نے یہ مطالبہ زر منظوری کیلئے پیش کیا جس کی ایوان نے منظوری دیدی۔وزیر خزانہ نے مشترکہ مفادات کونسل سیکرٹریٹ کے اخراجات پورے کرنے کیلئے 11 کروڑ 39 لاکھ 37 ہزار روپے سے زائد کا مطالبہ زر پیش کیا جس پر اپوزیشن کی جانب سے کٹوتی کی 4 تحاریک جمع کرائی گئی تھیں۔ عالیہ کامران نے کٹوتی کی تحریک پیش کی جس کی وزیر خزانہ نے مخالفت کی۔ وزیر خزانہ نے خصوصی سرمایہ کاری سہولت کاری کونسل ڈویڑن کے اخراجات پورے کرنے کیلئے 34 کروڑ سے زائد کا مطالبہ زر پیش کیا۔ عالیہ کامران نے کٹوتی کی تحریک پیش کی جس کی وزیر خزانہ نے مخالفت کی۔ وزیر خزانہ نے انٹیلی جنس بیورو کے اخراجات پورے کرنے کیلئے 19 ارب 12 کروڑ 9 لاکھ 93 ہزار روپے سے زائد کا مطالبہ زر پیش کیا جس پر اپوزیشن کی جانب سے کٹوتی کی کوئی تحریک جمع نہیں کرائی گئی تھیں۔ سپیکر نے ایوان سے اس کی منظوری لی۔وزیر خزانہ نے شعبہ کابینہ کے ترقیاتی اخراجات پورے کرنے کیلئے 7 کروڑ 2 لاکھ 50 ہزار سے زائد کا مطالبہ زر پیش کیا جس پر اپوزیشن کی جانب سے کٹوتی کی 4 تحاریک جمع کرائی گئی تھیں۔ عالیہ کامران نے کٹوتی کی تحریک پیش کی جس کی وزیر خزانہ نے مخالفت کی۔ وزیر خزانہ نے سرمایہ کاری بورڈ کے اخراجات پورے کرنے کیلئے 1 ارب 10 کروڑ 54 لاکھ 30 ہزار سے زائد کا مطالبہ زر پیش کیا جس پر اپوزیشن کی جانب سے کٹوتی کی ایک تحریک جمع کرائی گئی تھیں۔ عالیہ کامران نے کٹوتی کی تحریک پیش کی جس کی وزیر خزانہ نے مخالفت کی۔ وزیر خزانہ نے سپیشل ٹیکنالوجی زونز اتھارٹی کے اخراجات پورے کرنے کیلئے 13 کروڑ 82 لاکھ 80 ہزار سے زائد کا مطالبہ زر پیش کیا جس پر اپوزیشن کی جانب سے کٹوتی کی ایک تحریک جمع کرائی گئی تھیں۔ عالیہ کامران نے کٹوتی کی تحریک پیش کی جس کی وزیر خزانہ نے مخالفت کی۔ وزیر خزانہ نے اسٹیبلشمنٹ ڈویڑن کے اخراجات پورے کرنے کیلئے 49 کروڑ 53 لاکھ 59 ہزار سے زائد کا مطالبہ زر پیش کیا جس پر اپوزیشن کی جانب سے کٹوتی کی 2 تحاریک جمع کرائی گئی تھیں۔ شاہدہ بیگم نے کٹوتی کی تحریک پیش کی جس کی وزیر خزانہ نے مخالفت کی۔ وزیر خزانہ نے سپارکو کے اخراجات پورے کرنے کیلئے 5 ار ب 41 کروڑ 85 لاکھ 23 ہزار سے زائد کا مطالبہ زر پیش کیا جس پر اپوزیشن کی جانب سے کٹوتی کی 2 تحاریک جمع کرائی گئی تھیں۔ خرم منور منج نے کٹوتی کی تحریک پیش کی جس کی وزیر خزانہ نے مخالفت کی۔ وزیر خزانہ نے خصوصی سرمایہ کاری سہولت کاری کونسل ڈویڑن کے اخراجات پورے کرنے کیلئے 50 کروڑ 33 لاکھ 82 ہزار سے زائد کا مطالبہ زر پیش کیا جس پر اپوزیشن کی جانب سے کٹوتی کی 1 تحریک جمع کرائی گئی تھی۔عالیہ کامران نے کٹوتی کی تحریک پیش کی جس کی وزیر خزانہ نے مخالفت کی۔ وزیر خزانہ نے ایٹمی توانائی کی ترقی پر مصارف سرمایہ کے اخراجات پورے کرنے کیلئے 76 کروڑ ایک لاکھ روپے کا مطالبہ زر پیش کیا جس پر اپوزیشن کی جانب سے کٹوتی کی کوئی تحریک جمع نہیں کرائی گئی تھی جس کی سپیکر نے ایوان سے منظوری لے لی۔ کابینہ کٹوتی کی تحاریک پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے زرتاج گل،شفقت اعوان،شہزادہ گستاسپ خان، ڈاکٹر امجد علی، اقبال آفریدی،نثار جٹ،جمشید دستی،ثنائ اللہ مستی خیل،ریاض فتیانہ اوردیگر نے کہا کہ 84 رکنی کابینہ ہے جو وزیر یا وزیر مملکت نہیں وہ اپنی گاڑیوں پر فلیگ لگائے ہوئے ہیں جس کے وہ اہل نہیں ہیں، اس کا نوٹس لیا جائے۔ وزارتوں اور اس کے محکموں کی کارکردگی کو مدنظر رکھ کر فنڈز مختص کئے جائیں، پسماندہ علاقوں کو ترجیح دے کر دیگر علاقوں کے برابر لایا جائے، کاشتکاروں کو سہولت دی جائے، سیلولر کمپنیوں کی خراب سروس کو مدنظر رکھتے ہوئے دیگر کمپنیوں کو مواقع دیئے جائیں۔سیاحت کو فروغ دیا جائے۔وفاقی وزیر پارلیمانی امور طارق فضل چوہدری نے بحث سمیٹتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن کی طرف سے کابینہ ممبران کی تعداد پر اعتراض کیا گیا، آئین کے تحت کل تعداد مجلس شوری کا 11 فیصد ہے جو 46 بنتی ہے جبکہ اس وقت 42 ہے، خصوصی معاون 9 ہیں، یہ کابینہ کا حصہ نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ملک سنبھالا تو ملک کے ڈیفالٹ ہونے کی بات ہو رہی تھی، آج تمام معاشی اشاریے بہتری اور تیزی سے ترقی کی نشاندہی کررہے ہیں، میری ٹائم، انرجی کے شعبے میں بہتری لائی گئی، زرعی شعبہ کو بہتر بنانے کیلئے تمام ضروری اقدامات اٹھائے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ معدنیات کو فروغ دیا جا رہا ہے، دنیا نے پاکستان کی عسکری صلاحیتوں کو مانا ہے، ہمیں دفاعی اعتبار سے بھارت کے مقابلہ میں کمزور سمجھا رہا تھا لیکن جس طرح فیلڈ مارشل عاصم منیر، وزیر اعظم شہباز شریف نے منہ توڑ جواب بھارت کو دیا وہ تاریخ میں یاد رکھا جائے گا۔این آئی ایف سی نے بیرون ملک سے سرمایہ کاری لانے کے راستے میں رکاوٹیں دور کی ہیں۔این ڈی ایم اے کے کام کو عالمی شراکت داروں نے سراہا ہے۔انہوں نے کہا کہ مرکز اور صوبوں میں انفراسٹرکچر کے لئے ایس ڈی جیز اورسیپ پروگرام جاری ہیں۔انہوں نے بتایا کہ نیا پاکستان ہائوسنگ اتھارٹی کو مرحلہ وار ختم کیا جارہا ہے۔اس نے پانچ منصوبے شروع کئے تھے لیکن ایک بھی مکمل نہیں کیاگیا۔انہوں نے کہا کہ مختلف شعبوں میں نمایاں کارکردگی پر سول ایوارڈز دیئے جاتے ہیں ناموں کو انتخاب میرٹ پر کمیٹی کے ذریعے ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومتی اقدامات سے پاکستان میں سیاحت کو فروغ مل رہا ہے، یہ ایک صوبائی معاملہ ہے۔ڈپٹی سپیکر نے اس کے بعد کٹوتی کی تحاریک پیش کیں جنہیں ایوان نے کثرت رائے سے مسترد کرتے ہوئے کابینہ ڈویڑن کے مطالبات زر کی منظوری دے دی۔مزید قومی خبریں
-
خواجہ سلمان رفیق کا ریسکیو ہیڈکوارٹر کا دورہ،محرم الحرام کے انتظامات کا جائزہ
-
خواجہ سلمان رفیق کا داتا دربارکا دورہ، انتظامات کا جائزہ لیا
-
پتوکی مرغیوں کے چوزوں سے لوڈ گاڑی جمبر لنک نہر میں جاگری ڈرائیور لاپتہ
-
ریلوے کے تمام ریزرویشن آفس 10محرم الحرم کو بند رہیں گے
-
صوبائی وزیر صحت و ایمرجنسی سروسز خواجہ سلمان رفیق کا ریسکیو ہیڈکوارٹر کا دورہ
-
وزیراعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور سے پولیو اور سائٹ بورڈ ممبران پر مشتمل وفد کی ملاقات، پولیو وائرس کے خاتمے بارے تبادلہ خیال
-
معروف سماجی و کاروباری شخصیت پرویز اختر نے گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی سے ملاقات، دیگر امور پر تبادلہ خیال
-
عظمیٰ بخاری کا محرم الحرام کے انتظامات کی مانیٹرنگ کیلئے جھنگ کا دورہ
-
پنجاب میں وزراء کی تنخواہ میں اضافے کے بعد لیو الائونس بھی بڑھانے کا فیصلہ
-
قانون سازی تک ویپ کاروبار کرنے والوں کیخلاف کاروائی نہ کرنے کا حکم
-
بلوچستان‘ 4 جامعات کے ملازمین کی تنخواہوں کیلئے 1 ارب روپے سے زائد رقم جاری
-
گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی کا لیڈی ریڈنگ ہسپتال پشاور کا دورہ، زخمیوں کی عیادت کی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.