عزاداری ہماری شہ رگ ہے جس پرکسی بھی قسم کی قدغن قابل قبول نہیں ہے، ، طارق احمد جعفری

جمعہ 27 جون 2025 21:13

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 27 جون2025ء) تحریک نفاذ فقہ جعفریہ بلوچستان کے سیکرٹری اطلاعات و لسان تحریک طارق احمد جعفری نے کہا ہے کہ عزاداری ہماری شہ رگ ہے جس پر کسی بھی قسم کی قدغن قابل قبول نہیں ہے، محرم الحرام کے دوران امن و امان برقرار رکھنے کیلئے سیکورٹی سے متعلق اجلاسوں میں تحریک نفاذ فقہ جعفریہ اوراسکی ذیلی تنظیموں کو نہ بلانا سمجھ سے بالاتر ہے امید کرتے ہیں کہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں اور سیکورٹی ادارے محرم الحرام کے دوران جلوسوں اور مجالس عزا کو فول پروف سیکورٹی کی فراہمی کو یقینی بنائیں گے،سربراہ تحریک نفاذ فقہ جعفریہ آغا سید حسین مقدسی نے 16نکاتی ضابطہ عزاداری کا اعلان کردیا ہے جس پرعملدرآمد کو یقینی بنایا جائے،تحریک نفاذ فقہ جعفریہ بلوچستان امن وا مان برقراررکھنے کیلئے ہمیشہ کی طرح پولیس اوردیگرقانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ ہرممکن تعاون کریگی۔

(جاری ہے)

۔یہ بات انہوں نے جمعہ کو تحریک نفاذ فقہ جعفریہ بلوچستان اوراسکی ذیلی تنظیموں کے مشترکہ اجلاس سے خطاب اور صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہی۔طارق احمد جعفری نے کہا کہ دین وشریعت کی بقا کے لیے امام عالی مقام نے کربلا میں لازوال قربانی پیش کرکے حرمتِ انسانی کو بچایا، امام حسین نے زندگی کا تعارف عقیدہ و جہاد سے تعبیر فرماتے ہوئے باطل کے سامنے سینہ سپر ہونے کا درس دیا۔

انہوں نے کہا کہکربلا امن اور انسانیت دوستی کا راستہ ہے ماتمی جلوس موسوی جونیجو معاہدے کے تحت برآمد ہونگے جلوسوں او ر مجالس عزا میں کسی بھی قسم کی رخنہ اندازی ہرگز برداشت نہیں کی جائیگی۔انہوں نے کہا کہ حکومت محرم الحرام کے دوران نکلنے والے جلوسوں اور مجالس عزا کیلئے فول پروف سیکورٹی کے انتظامات کو یقینی بنائی اور محرم الحرام کے دوران تحریک نفاذ فقہ جعفریہ کے سربراہ علامہ حسین مقدسی کے ضابطہ عزاداری پر عملدرآمد کویقینی بنائے۔

انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت اور انتظامیہ کی جانب سے محرم الحرام کے دوران امن وامان برقرار رکھنے کیلئے بلائے گئے اجلاسوں میں تحریک نفاذ فقہ جعفریہ اوراسکی ذیلی تنظیموں کو نہ بلانا سمجھ سے بالاتر ہے۔ انہوں نے کہا کہ تحریک نفاذہ فقہ جعفریہ کے سبراہ علامہ مقدسی نے محرم الحرام کے لئے ضابطہ عزاداری کا اعلان کردیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ملک بھر میں سید الشہدا حضرت امام حسین کے ماتمی جلوسوں کی برآمدگی موسوی جونیجو معاہدہ کے تحت یقینی بنائی جائے، وفاقی و صوبائی حکومتیں عزاداروں کی سہولت،ممکنہ مسائل کے فوری حل اور امن و امان کو یقینی بنانے کیلئے وفاقی و صوبائی سے اضلاع و تحصیل کی سطح تک محرم کنٹرول رومزتشکیل دیکر ان کی بذریعہ میڈیا تشہیر کریں اوران کنٹرول رومز کو تحریک نفاذ فقہ جعفریہ کی محرم کمیٹی عزاداری سیل کیساتھ مربوط رہنے کی ہدایت کی جائے، علمائے کرام ا ور ذاکرین و واعظین مثبت انداز میں پیغامِ حسینیت کا ابلاغ کریں اور اتحاد و یکجہتی کے فروغ کو ہر شے پر مقدم رکھیں، اپنے عقیدے کو چھوڑو مت اور دوسرے کے عقیدے کو چھیڑو مت کے اصول پر کاربند رہتے ہوئے ایک دوسرے کے مذہب ومکتب اور عقائد و نظریات کا مکمل احترام یقینی بنایا جائے، میڈیا و ذرائع ابلاغ شہدائے کربلا کی قربانیوں کو اجاگر کریں اور عشرہ محرم کے دوران موسیقی، ڈرامے اور طربیہ پروگرام بند رکھے جائیں، مجالس و جلوس کے راستوں میں روشنی و صفائی کا انتظام کیا جائے اور دوران مجالس و جلوس بجلی و گیس کی لوڈ شیڈنگ سے اجتناب کیا جائے، نیشنل ایکشن پلان کی ہر شق پر مکمل عمل درامد یقینی بنایا جائے، کالعدم گروپوں کو نئے ناموں سے کام کرنے سے روکا جائے،اورکسی کو قانون ہاتھ میں لینے کی ہرگز اجازت نہ دی جائے، پنجاب حکومت کے ہوم ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے نافذ کردہ عزاداری پر پابندیوں کے غیر منصفانہ و غیر آئینی قوائد و ضوابط (ایس او پیز) فی الفور واپس لیے جائیں، ایسا کوئی حکم لاگو نہ کیا جائے جس سے پاکستان کے شہریوں کے آئینی حقوق سلب ہوں اور انہیں عبادات عزا کی انجام دہی میں دشواری کا سامنا ہو جبکہ انتظامیہ کو بانیان مجالس و جلوس کے ساتھ تعاون کرنے کی ہدایت کی جائے، بانیان مجالس و جلوس قانون نافذ کرنے والے اداروں سے تعاون کیلئے خود بھی حفاظتی انتظامات یقینی بنائیں، اس ضمن میں مختار فورس والنٹیئرز اور ابراہیم اسکاوٹس کے رضاکار وں کی خدمات حاصل کی جائیں، حساس مقامات پر قبل از وقت حفاظتی اقدامات یقینی بنائے جائیں اور ضروری ہو تو ایسے علاقوں کو فوج کے حوالے کیا جائے، حکومت سوشل میڈیا پر منافرت پھیلانے والوں پر کڑی نظر رکھے اور نفرت و اشتعال پھیلانے والوں کو قانون کی گرفت میں لائے، نیاز و سبیل بغیر کسی تصدیق کے وصول نہ کی جائے، گاڑیوں کو عزاداری کے مقام پر مکمل تلاشی کے بعد جانے کی اجازت دی جائے، سیاسی جماعتیں عشرہ محرم کے دوران سیاسی سرگرمیاں معطل رکھیں اور امام عالی مقام حضرت امام حسین کی یاد کو ترجیح دی جائے، پرامن وبیگناہ عزاداروں کے نام شیڈول فور سے خارج کیے جائیں،مجالس جلوس میں نظم و نسق کی پابندی کو ہر قیمت پر ملحوظ رکھا جائے اور عزاداری کی روح کے منافی ہر کام سے اجتناب کیا جائے، بانیان مجالس ضابطہ عزاداری پر سختی کے ساتھ عمل کریں اور دوسروں کو بھی پابند بنائیں۔