مقبوضہ کشمیر، انتظامیہ نے امرناتھ یاترا کی سیکورٹی کے نام پر پابندیاں مزید سخت کردیں

کشمیری نوجوانوں کی کالے قوانین کے تحت گرفتاری بھارتی جبر کی ایک واضح مثال ہے، حریت کانفرنس

ہفتہ 28 جون 2025 17:55

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 جون2025ء)بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموںوکشمیر میں نئی دلی کے مسلط کردہ لیفٹیننٹ گورنر کے ماتحت انتظامیہ نے ہندو امرناتھ یاترا کی سیکورٹی کے نام پر پابندیاں مزید سخت کردی ہیں اور ہزاروںکی تعداد میں اضافی فورسز اہلکار علاقے میں تعینات کر دیئے ہیں۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق بھارتی حکومت نے یاتریوں کی حفا ظت کی آڑ میں ایک لاکھ کے قریب اضافی فورسز اہلکار مقبوضہ علاقے میں بھیج دیے ہیں ۔

سری نگر جموں شاہراہ کے اہم مقامات پر ماہر نشانہ باز اہلکار تعینات کیے گئے ہیں،یاتریوںکے قافلوں کی ڈرون کیمروں سے نگرانی کی جائے گی جبکہ جدید ہتھیاروں سے لیس بھارتی فورسز اہلکار انکی حفاظت پر مامور ہونگے۔ مودی کی فرقہ پرست بھارتی حکومت ہندو امرناتھ یاترا کے بحفاظت انعقادکے لیے اپنے تمام وسائل بروئے کار لا رہی ہے جبکہ اس نے دیگر آزادیوں کیساتھ ساتھ کشمیری مسلمانوں کی مذہبی آزادی بھی سلب کر رکھی ہے۔

(جاری ہے)

مسلمانوںکو جمعہ اور عید کی نماز سے اکثر روکا جاتا ہے۔دریں اثنا کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان عبدالرشدید منہاس نے سرینگر میںجاری ایک بیان میں پبلک سیفٹی ایکٹ اور یو اے پی اے‘‘جیسے کالے قوانین کے تحت نوجوانوں کی پے در پے گرفتاری کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے آزادی پسند کشمیریوں پربھارتی جبر کی واضح مثال قرار دیا ہے۔انہوں نے سوپور میں تین نوجوانوں عرفان محی الدین ڈار، محمد آصف خان اور گوہر مقبول راتھر جبکہ پہلگام میں دو نوجوانوں پرویز احمد اور بشیر احمد کی حالیہ گرفتاری کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ بلا جواز گرفتار یوںکا مقصد آزادی پسند کشمیریوں میں خوف وہراس پیدا کرنا اور اختلاف رائے کی آوازوںکو دبانا ہے۔

ترجمان نے کہا کہ بھارتی حکام تحریک آزادی کو بدنام کرنے اور پاکستان پر دہشت گردی کے اپنے مضحکہ خیز الزام کو تقویت دینے کیلئے گرفتار نوانوں پر جھوٹے بیانات دینے کے لیے دبائو ڈال رہے ہیں ۔ ادھر جنیوا میں انٹرنیشنل ایکشن فار پیس اینڈ سسٹین ایبل ڈویلپمنٹ (آئی اے پی ایس ڈی ) کے زیر اہتمام ایک سیمینار میں مقررین نے بھارت کی طرف سے رچائے جانے والے فالس فلیگ آپریشنوں کی مذمت کرتے ہوئے اسے کشمیریوں کی جائز جدوجہد کو بدنام اور نہتے کشمیریوں پر مظالم تیز کرنے کا ایک حربہ قرار دیا ہے۔

مقررین نے مسئلہ کشمیر کا منصفانہ اور پرامن حل علاقائی امن و استحکام کے لیے ناگزیر قرار دیا۔ آزاد جموں و کشمیر کے ضلع ہٹیاں بالا میں پاسبان حریت کے زیر اہتمام ایک احتجاجی ریلی کے مقررین نے بھارتی جیلوں میں جھوٹے مقدمات میںغیر قانونی طور پر نظر بند کشمیریوں کی فوری رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ مودی حکومت بیگناہ کشمیریوں کی بلا جواز گرفتاری کو ایک جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہی ہے۔