مخصوص نشستوں کا فیصلہ ملک میں رائج نظامِ انصاف کا مذاق اُڑانے کے مترادف ہے، بیرسٹر سیف

سپریم کورٹ کا حالیہ فیصلہ ذوالفقار علی بھٹو کی پھانسی کے فیصلے سے بھی زیادہ بدتر ثابت ہوگا،،مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا

ہفتہ 28 جون 2025 21:45

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 جون2025ء)وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر برائے اطلاعات وتعلقات عامہ بیرسٹر ڈاکٹرسیف نے کہا ہے کہ مخصوص نشستوں کا فیصلہ ملک میں رائج نظامِ انصاف کا مذاق اُڑانے کے مترادف ہے، سپریم کورٹ کا حالیہ فیصلہ ذوالفقار علی بھٹو کی پھانسی کے فیصلے سے بھی زیادہ بدتر ثابت ہوگا۔اپنے دفتر سے جاری بیان میں بیرسٹر ڈاکٹرسیف نے کہا کہ 26ویں آئینی ترمیم نے ایسے فیصلوں کی راہ ہموار کی ہے۔

مخصوص نشستوں کا حالیہ فیصلہ بھٹو کی پھانسی کے فیصلے کی توثیق کے مترادف ہے، پیپلز پارٹی نے 26 ویںآئینی ترمیم پاس کرکے بھٹو کی پھانسی جیسے فیصلوں کی توثیق کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو جب 26ویں ترمیم کی منظوری کے بعد مکے لہرا رہا تھا، وہ مکے دراصل بھٹو کی قبر پر برس رہے تھے،ذوالفقار علی بھٹو کی روح ایک بار پھر قبر میں بے چین ہو گئی ہوگی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ جعلی حکمرانوں نے ایک شخص سے بغض میں پورے ملک کے نظامِ انصاف کو داؤ پر لگا دیا ہے۔ سیاسی مافیا نے عدلیہ کو بھی اپنی سیاست کی بھینٹ چڑھا دیا ہے، جعلی حکمران قومی مفادات کو ذاتی مفادات پر قربان کر رہے ہیں۔بیرسٹر ڈاکٹرسیف نے مزید کہا کہ مافیا اقتدار سے چمٹے رہنے کے لئے ہر حد تک جاسکتے ہیں۔ اقتدار کے بغیر یہ مافیا زندگی بسر نہیں کرسکتے اور اگر اقتدار میں نہ ہوں تو پھر عوام کے ٹیکسوں سے باہر بنائے محلات میں بسیرا کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں اب آئین و قانون نام کی کوئی چیز باقی نہیں رہی، مینڈیٹ چور ملک کو دونوں ہاتھوں سے لوٹ رہے ہیں۔ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف ملک کی مقبول جماعت ہے اور 8 فروری کے الیکشن میں کلین سویپ کیا تھا تاہم فارم 47 کے ذریعے نتائج تبدیل کردیئے گئے اور اب مخصوص نشستیں بھی پاکستان تحریک انصاف سے چھین لی گئیں۔