Live Updates

عقیدہء ختم نبوت اسلام کی اساس اور ملتِ کے ایمان کا مرکز ہے،شکیل قاسمی

پاکستان بھر میں یوم قرارداد ختم نبوت منایاگیا، امام شاہ احمدنورانی کو زبردست خراج عقیدت پیش کیاگیا

پیر 30 جون 2025 19:05

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 جون2025ء)جمعیت علمائے پاکستان کے رہنما ملک محمد شکیل قاسمی نے کہا ہے کہ عقیدہء ختم نبوت اسلام کی اساس اور ملتِ اسلامیہ کے ایمان کا مرکز ہے، اس پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ 30 جون 1974ء کو پیش کی جانے والی قرارداد، جس کے ذریعے منکرین ختم نبوت کو غیر مسلم اقلیت قرار دینے کا آغاز ہوا، پاکستان کی نظریاتی سرحدوں کے تحفظ کی بنیاد ہے۔

ملک شکیل قاسمی نے کہا کہ حضرت امام شاہ احمد نورانیؒ کی جرات مندانہ قیادت، ملی بصیرت اور آئینی جدوجہد کو تاریخ کبھی فراموش نہیں کر سکتی۔ انہوں نے نہ صرف پارلیمنٹ کے اندر موثر آواز بلند کی بلکہ ملک گیر سطح پر تمام مکاتب فکر کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کر کے ایک عظیم الشان تحریک کو کامیابی سے ہمکنار کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے مطالبہ کیا کہ 30 جون کو ''یومِ قرارداد ختم نبوت'' کے طور پر سرکاری سطح پر منایا جائے تاکہ نئی نسل کو اس تاریخی جدوجہد سے روشناس کرایا جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات میں ناموس رسالت ﷺ اور عقیدہ ختم نبوت کے خلاف اٹھنے والی ہر آواز کا آئینی اور پرامن طریقے سے مقابلہ کیا جائے گا۔ملک محمد شکیل قاسمی نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ آئینِ پاکستان کی اسلامی دفعات پر مکمل عمل درآمد کو یقینی بنائے اور 295-C جیسے قوانین کے تحفظ کو ہر سطح پر مقدم رکھے۔ انہوں نے کہا کہ جمعیت علمائے پاکستان ہمیشہ کی طرح آج بھی ناموسِ رسالت ﷺ اور عقیدہء ختم نبوت کے تحفظ کے لیے ہر میدان میں صفِ اول میں موجود ہے۔

واضح رہے پاکستان کی نظریاتی، دینی اور پارلیمانی تاریخ میں 30 جون کا دن ایک عظیم سنگِ میل کی حیثیت رکھتا ہے۔ اس سلسلے میں جمعیت علمائے پاکستان کے مرکزی رہنما ملک محمد شکیل قاسمی کا کہناتھا کہ''30 جون 1974ء تاریخ کا وہ دن ہے جب قائدِ ملت اسلامیہ امام شاہ احمد نورانی صدیقیؒ نے قومی اسمبلی میں فتنہ انکار ختم نبوت کے خلاف قرارداد پیش کر کے پاکستان کی نظریاتی سرحدوں کے تحفظ کی بنیاد رکھی۔

انہوں نے کہا کہ اس قرارداد نے پوری قوم کو یکجا کر دیا۔ تمام مکاتبِ فکر، دینی جماعتیں، وکلاء، طلبہ، تاجر اور عوام الناس ایک پلیٹ فارم پر متحد ہو گئے۔ جلسے، جلوس، مشاورتی اجلاس اور روزانہ کی بنیاد پر قومی اسمبلی میں ہونے والی عدالتی کارروائیاں اس تحریک کا جزو تھیں۔ملک شکیل قاسمی نے امام شاہ احمد نورانیؒ کو زبردست خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے نہ صرف علمی و روحانی محاذ پر رہنمائی فرمائی بلکہ پارلیمنٹ کے اندر اور باہر ختم نبوت کے تحفظ کے لیے بے مثال قیادت کا مظاہرہ کیا۔

آپ کی جدوجہد کے نتیجے میں 7 ستمبر 1974ء کو متفقہ طور پر یہ تاریخی فیصلہ سامنے آیا کہ منکرین ختم نبوت دائرہ اسلام سے خارج ہیں۔انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ 30 جون کو سرکاری سطح پر ''یوم قرارداد ختم نبوت'' کے طور پر منانے کا اعلان کیا جائے تاکہ نئی نسل اس عظیم جدوجہد سے واقف ہو اور عقیدہ ختم نبوت کے تحفظ کے لیے امام شاہ احمد نورانیؒ اور دیگر اکابرین کی قربانیوں کو یاد رکھے۔انہوں نے کہا کہ تحریک ختم نبوت 1974ء، پاکستان کی سب سے منظم، پرامن، آئینی اور متحد دینی تحریک تھی، جس نے قانون سازی کے ذریعے پاکستان کو اس کے اسلامی تشخص سے جوڑ دیا۔ علمائے کرام نے کہا کہ آئندہ بھی اگر اس عقیدے پر کوئی حملہ ہوا، تو پوری قوم اسی طرح متحد ہو کر جواب دے گی۔
Live ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تازہ ترین معلومات