سابق سینیٹر نوابزادہ لشکری رئیسانی نے مائنز اینڈ منرلز ایکٹ کوقومی وسائل پر ڈاکہ قراردے دیا

اس ڈکیتی کو روکنے کیلئے سندھ کے لوگ بلوچستان کے لوگوں کی آواز میں اپنی آواز ملائیں جیسے بلوچستان کی شعوری سیاسی قیادت نے کالا باغ ڈیم منصوبے کی مخالفت میں سندھ کا ساتھ دیا،کراچی پریس کلب کے عہدیداران سے گفتگو

منگل 1 جولائی 2025 20:05

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 جولائی2025ء)بلوچستان کے قوم پرست رہنما سابق سینیٹر نوابزادہ لشکری رئیسانی نے مائنز اینڈ منرلز ایکٹ کوقومی وسائل پر ڈاکہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس ڈکیتی کو روکنے کیلئے سندھ کے لوگ بلوچستان کے لوگوں کی آواز میں اپنی آواز ملائیں جیسے بلوچستان کی شعوری سیاسی قیادت نے کالا باغ ڈیم منصوبے کی مخالفت میں سندھ کا ساتھ دیا، سندھ کی بقا دریائے سندھ کے پانی میں ہے ایسے ہی بلوچستان کے لوگوں کی بقا اس کے معدنی وسائل میں ہے۔

یہ بات انہوں نے گزشتہ روز کراچی پریس کلب کے عہدیداروں اور سینئر صحافیوں سے ٹیلی فونک گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی نے مائنز اینڈ منرلز ایکٹ سے متعلق سوال کے جواب میں کہاکہ کالا باغ ڈیم منصوبے سے جب سندھ براہ راست اور خیبر پختوانخوا متاثر ہورہے تھے ایسے میں بلوچستان کے لوگوں نے سندھ اور خیبر پختوانخوا کے لوگوں کے مفاد میں ہونے والی ہر سیاسی وشعوری جدوجہد میں ان کا ساتھ دیا اور آج بلوچستان کے لوگوں کو بھی توقع ہے کہ سندھ کے دانشور، تعلیم یافتہ سیاسی کارکن مائنز اینڈ منزلز ایکٹ کے تحت قبضہ گیری کے خاتمہ کیلئے بلوچستان کے لوگوں کی آواز میں اپنی آواز ملاکر مشترکہ جدوجہد کے نتیجے میں بلوچستان کو اس بحران سے نکالیں گے انہوں نے امید ظاہر کی کہ بلوچستان کی آواز سندھ کے با شعور لوگ ایسے ہی اٹھائیں گے جیسے بلوچستان کے لوگوں نے کالا باغ ڈیم کی مخالفت کرتے ہوئے سندھ اور کے پی کے کے لوگوں کا ساتھ دیا تھا۔

(جاری ہے)

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ سیاسی جماعتوں نے اپنے اپنے حلقوں کو مایوس کرکے سیاسی کارکنوں کی بجائے اپنی صفوں میں اسٹیبلشمنٹ کے نور نظر افراد کو شامل کیا ہے جس کے نتیجے میں قومی بحرانوں میں اضافہ ہوا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جعلی الیکشن کے نتیجے میں منتخب ہونے والے نام نہاد سیاسی سہولت کار عارضی اقتدار کے عوض غیر آئینی قانون سازی کررہے ہیں مائنز اینڈ منرلز ایکٹ 2025 اس کی ایک مثال ہے جس کے تحت آئندہ نسلوں کا سودا کیا گیا ہے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ سندھ کے بعض علاقوں سے معدنیات، گیس اور پیٹرول نکل رہا ہے تاہم حکمران طبقے نے اپنے قومی اختیار اور آئندہ نسلوں کے وسائل کا سودا کرکے سندھ کے لوگوں کو محروم رکھا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ جس سیاسی جماعت نے سندھ کا پانی چولستان پر فروخت کیا اس نے بلوچستان کے وسائل پر قبضہ کیلئے جعلی حکومت کوصوبے پر مسلط کیا ہے