کشمیریوں سے اپنے ہی وطن میں ان کی سرزمین، وسائل اور حقوق چھینے جا رہے ہیں

مودی حکومت مقبوضہ جموں وکشمیر میں آبادی کا تناسب تبدیل کرنے کے مذموم منصوبے پر عمل پیرا ہے،حریت کانفرنس

بدھ 2 جولائی 2025 16:25

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 جولائی2025ء)غیرقانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیرمیں کل جماعتی حریت کانفرنس نے کہا ہے کہ مودی کی زیرقیادت بھارتی حکومت علاقے کی مسلم شناخت مٹانے اور اس کوایک نوآبادی میں تبدیل کرنے کے مذموم منصوبے پر عمل پیرا ہے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈوکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ بی جے پی اور آر ایس ایس گٹھ جوڑ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کے مسلم اکثریتی تشخص کو تبدیل کرنے کے لیے ایک جارحانہ مہم شروع کرکھی ہے۔

انہوں نے کہا کہ 5اگست 2019کا غیر قانونی اور یکطرفہ فیصلہ کشمیری عوام کی سیاسی، ثقافتی اور مذہبی شناخت پر براہ راست حملہ تھا۔ایڈوکیٹ منہاس نے کہاکہ دفعہ 370اور 35Aکی منسوخی کے بعد جن کے تحت غیر مقامی لوگ مقبوضہ جموں وکشمیرمیں زمین یا سرکاری ملازمت حاصل نہیں کرسکتے تھے،، مقبوضہ علاقے میں باہر کے لوگوں کے لیے آباد ہونے کے دروازے کھول دیے گئے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ یہ محض پالیسی اصلاحات نہیں بلکہ نوآبادیاتی نظام پر عملدر آمد ہے۔انہوں نے کہا کہ غیر مقامی لوگوں کو زمین کی الاٹمنٹ، ڈومیسائل کی تیز ی سے فراہمی اور روزگار کے مواقع اور انتظامی عہدوںسے کشمیریوں کے منظم اخراج کے بعد آبادی کے تناسب کو بڑے پیمانے پر تبدیل کیا جارہا ہے۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کیاکہ کشمیریوں سے اپنے ہی وطن میں ان کی سرزمین، وسائل اور حقوق چھینے جا رہے ہیں۔

حریت ترجمان نے خبردار کیا کہ بھارت کے اقدامات اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کو مکمل طورپربھارتی یونین میں ضم کرکے بی جے پی اپنے ہندوتوا ایجنڈے پر عمل پیرا ہے جو کشمیری عوام کے لیے ناقابل قبول ہے۔ایڈوکیٹ منہاس نے اقوام متحدہ اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری مداخلت کرکے مقبوضہ علاقے میں بھارت کی آبادیاتی جارحیت روکیں۔انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ تنازعہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق حل کیے بغیر جنوبی ایشیا میں پائیدار امن قائم نہیں ہوسکتا۔