بھارتی حکومت سے بات چیت کیلئے بنایا جانے والا پینل اب ختم ہوچکا ہے،جماعت اسلامی کا نام نہاد پینل سے کوئی تعلق نہیں ہے، غلام محمد بٹ ، محمد عبداللہ وانی

جمعہ 4 جولائی 2025 12:26

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 04 جولائی2025ء) بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموںوکشمیر میں جماعت اسلامی کے سابق امیر غلام محمد بٹ نے کہا ہے کہ ہم نے بھارتی حکومت سے بات چیت کیلئے ایک پینل بنایا تھا لیکن وہ ناکام ہو چکا ہے اور اب اس پینل کا کوئی وجود باقی نہیں ہے۔کشمیر میڈیاسروس کے پیغام غلام محمد بٹ نے اپنے ایک ویڈیو پیغام میں کہا کہ بھارتی حکومت نے جماعت اسلامی مقبوضہ کشمیر پر پابندی عائد کر رکھی ہے اور اس وقت ہماری سرگرمیاںمعطل ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ ہم پابندی کے خلاف عدالت میں گئے تھے لیکن فیصلہ ہمارے خلاف آیا، اب بھی ہمارے پاس ایک راستہ ہے اور وہ سپریم کورٹ جانے کا ہے ، میرا خیال ہے کہ ہمیں سپریم کورٹ میںجانا چاہے اور مجھے امید ہے کہ ہمیں انصاف ملے گا۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہا کہ چونکہ بھارتی حکومت سے بات چیت کا کوئی نتیجہ نہیں نکلا ہے لہذا اب اگر وہ پینل کوئی سرگرمی کرتا ہے وہ غلط اور غیر قانونی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس پینل نے اپنا ایک دستور بھی بنایا ہے جو جماعت اسلامی کے دستور کے بالکل منافی ہے ۔انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کی جو 85 سالہ کارکردگی ہے ، اس پینل کی سرگرمی اس کے یکسر منافی ہے ۔ غلام محمد بٹ نے کہا کہ ہمارا اس پینل سے کوئی لینا دینا نہیں ہے اور نہ ہی وہ ہمیں قبول ہے۔انہوں نے کہا کہ مجھے اس پینل کے لوگوں پر افسوس ہوتا ہے ، وہ جب میرے پاس آتے ہیں ، میں انکا اچھی طرح خیر مقدم اور انکے ساتھ اچھا برتائوکرتا ہوں کیونکہ ہمارے پیغمبر ﷺ نے ہمیں یہی سکھایا ہے البتہ وہ میرے ساتھ تصاویر بناتے ہیں اور بعد میں ان تصاویر کا غلط استعمال کرتے ہیں اور یہ پروپیگنڈہ کرتے ہیں کہ ہمیں بٹ صاحب کی تائید حاصل ہے ۔

وہ غلط بیانی کرتے ہیں جو انتہائی افسوسناک ہے۔انہوں نے کہا کہ مجھے پوری امید ہے کہ یہ لوگ اپنے طرز عمل پر غور کریں گے ۔ سابق امیر نے کہا کہ انشااللہ جماعت اسلامی پر پابندی ختم ہوگی کیونکہ کسی تنظیم کو زیادہ دیر تک Banنہیں رکھا جاسکتا۔یاد رہے کہ غلام محمد نے 1965میں جماعت اسلامی میں شمولیت اختیار کی تھی ۔ وہ 1985میں جماعت ا سلامی مقبوضہ کشمیر کے امیر مقرر ہوئے تھے اور مسلسل بارہ برس تک عہدے پر فائز رہے۔

وہ تنظیم کے ناظم تعلیمات بھی رہے ہیں۔دریں اثنا ءجماعت اسلامی مقبوضہ کشمیر کے ایک اور سابق امیر محمدعبداللہ وانی نے بھی اپنے ایک ویڈیو پیغام میں کہا ہے کہ بھارتی حکومت نے ہم پر پابندی عائد کر دی ہے، جس کی وجہ سے ہم سخت مشکلات کا شکار ہیں ، ہم کوئی سرگرمی نہیں کرسکتے۔انہوںنے کہا کہ میں حیران ہوں کہ ہم پر پابندی ہے لیکن کچھ لوگ تنظیم کا نام استعمال کرتے ہیں اور کہتے ہیں ہمیں جماعت کی پشت پناہی حاصل ہے، یہ سراسر زیادتی ہے۔

یہ لوگ غلط فہمی پیدا کررہے ہیں جو نہایت افسوس ناک اور قابل مذمت ہے۔محمد عبداللہ وانی نے کہا کہ جماعت اسلامی کسی تنظیم کی پشت پناہی نہیں کر رہی ، ہم پرامن لوگ ہیں اور فلاحی کام پر یقین رکھتے ہیں۔ ہمیں مشکلات کا شکار بنایا گیا، این آئی اے نے چھاپے مارے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے بات چیت کیلئے ایک پینل بنایا تھا ، لیکن بدقسمتی سے وہ ناکام ہوا ہے۔ اس پینل کا اب کوئی کردار اور وجود نہیں ہے، وہ پینل اب ختم ہو چکا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم قانون کا احترام کرتے ہیںاور قانون کی خلاف ورزی کو جرم سمجھتے ہیں۔