Live Updates

عمران خان عدالتی حراست میں ہیں اور کسی بھی ملاقات کی اجازت کا تعین حکومت نہیں عدالت کرتی ہے، رانا ثناء اللہ

بعض گروہوں کی جانب سے بار بار الزامات اور متضاد بیانات نے اعتماد کو کمزور اور جمہوری عمل کو متاثر کیا ہے، تمام سیاسی جماعتیں قومی مسائل کے حل کیلئے تعمیری انداز میں اپنا کردار ادا کریں، وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور کی گفتگو

Faisal Alvi فیصل علوی پیر 7 جولائی 2025 15:40

عمران خان عدالتی حراست میں ہیں اور کسی بھی ملاقات کی اجازت کا تعین حکومت ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔07جولائی 2025)وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان عدالتی حراست میں ہیں اور کسی بھی ملاقات کی اجازت کا تعین وفاقی حکومت نہیں بلکہ عدالت کرتی ہے، حکومت محاذ آرائی کے بجائے اتفاق رائے سے آگے بڑھنے پر یقین رکھتی ہے، اپنے ایک انٹرویو میں وزیراعظم کے مشیربرائے سیاسی امورنے ملک میں سیاسی اور انتخابی مسائل کے حل کیلئے مذاکرات اور جمہوری تعاون پر زور دیا۔

بعض گروہوں کی جانب سے بار بار الزامات اور متضاد بیانات نے اعتماد کو کمزور اور جمہوری عمل کو متاثر کیا ہے۔راناثناء اللہ نے سیاسی اختلافات مذاکرات کے ذریعے حل کرنے زور دیتے ہوئے  تمام سیاسی جماعتوں پر زور دیا کہ وہ پارلیمنٹ میں واپس آئیں اور قومی مسائل کے حل کیلئے تعمیری انداز میں اپنا کردار ادا کریں۔

(جاری ہے)

رانا ثنا اللہ نے مخصوص نشستوں کے بارے میں خدشات کے حوالے سے کہا کہ اس سلسلے میں آئینی اور قانونی طریقہ کار کی پیروی کی گئی ہے۔

یاد رہے کہ اس سے قبل بھی وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنا اللہ نے کہا تھا کہ سیاست میں سارا گیم نمبر گیم کا ہوتا ہے، علی امین گنڈا پور کیخلاف کوئی سازش نہیں ہورہی تھی۔ انہیں ڈر اپنی ہی جماعت سے تھا۔مخصوص نشستیں اپوزیشن کو ملنے کے بعد بھی نمبرز کم ہیں۔اے آروائی نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ علی امین گنڈا پور کو ڈر ہے کہ ان کی اپنی جماعت انہیں ہٹا نہ دے۔

اسمبلی میں جس کی اکثریت ہوتی ہے وہی حکومت بناتی ہے۔ اپوزیشن کے پاس آج نمبر بڑھ جائیں تو وہ تحریک عدم اعتماد لاسکتی تھی۔پی ٹی آئی ورکرز اس وقت کسی تحریک چلانے کے حق میں نہیں ہیں۔انہوں نے کہاتھاکہ پی ٹی آئی کے لوگ قانون کو ہاتھ میں لیں گے تو دھر لئے جائیں گے۔پی ٹی آئی اسوقت تحریک چلانے کی پوزیشن میں نہیں۔ تحریک چلائیں گے تو ورکرز کیلئے مقدمات کو بوجھ پیدا کریں گے۔

گفتگو کے دوران ن لیگی رہنماء راناثناء اللہ کا مزید کہنا تھا کہ کسی سیاسی جماعت کو اپنی سیاست کیلئے اداروں پر حملے نہیں کرنا چاہئیں۔9 مئی کو جو کچھ ہوا ہے وہ پی ٹی آئی قیادت نے کرایا ان کی کال تھی۔ جو کچھ کیا گیا اس کا خمیازہ پاکستان تحریک انصاف آج تک بھگت رہی تھی۔پی ٹی آئی کی صوبائی حکومت کے خلاف کسی قسم کی تحریک عدم اعتماد زیر غور نہیں تھی۔

مولانا فضل الرحمان سے حکومت گرانے کے حوالے سے کوئی بات نہیں کی گئی تھی۔نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور کاکہنا تھا کہ خیبرپختونخوا ہ میں پی ٹی آئی کی حکومت اور بانی پی ٹی آئی عمران خان کی سیاسی امانت کو علی امین گنڈاپور بخوبی سنبھالے ہوئے تھے۔ خیبرپختونخواہ میں صوبائی حکومت گرانے میں کوئی دلچسپی نہیں تھی۔پی ٹی آئی جمہوریت کو مکالمے سے نہیں، بلکہ ڈیڈلاک سے چلانا چاہتی تھی۔ پی ٹی آئی کی سیاست ہمیشہ اسٹیبلشمنٹ کے سہارے رہی، وہ اقتدار میں واپس آنے کیلئے ایک بار پھر یہی سہارا چاہتی تھی۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات