سپیکر اسمبلی کو لامحدود اختیارات حاصل ہیں وہ ایوان کے سربراہ ہیں انہیں وہی حیثیت حاصل ہے جو گھر کے بڑے کو حاصل ہوتی ہے، اعظم نذیر تارڑ

احتجاج کرنا اپوزیشن کا حق ہے لیکن اسمبلی میں کرسیاں مارنا اور مائیک اکھاڑنا احتجاج نہیں ، سپیکر کے پاس نظم و ضبط قائم رکھنے، ضابطہ اخلاق کی نگرانی کرنے اور آئینی امور پر فیصلے کرنے کا مکمل اختیار ہے، وفاقی وزیر قانون کی میڈیا سے گفتگو

Faisal Alvi فیصل علوی پیر 7 جولائی 2025 17:01

سپیکر اسمبلی کو لامحدود اختیارات حاصل ہیں وہ ایوان کے سربراہ ہیں انہیں ..
لاہور(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔07جولائی 2025) وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ سپیکر اسمبلی کو لامحدود اختیارات حاصل ہیں، وہ ایوان کے سربراہ ہیں اور انہیں وہی حیثیت حاصل ہے جو گھر کے بڑے کو حاصل ہوتی ہے، احتجاج کرنا اپوزیشن کا حق ہے لیکن اسمبلی میں کرسیاں مارنا اور مائیک اکھاڑنا احتجاج نہیں اس کیلئے قانون کو اپنا راستہ بنانا چاہیے، لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر قانون کاکہنا ہے کہ سپیکر کے پاس نظم و ضبط قائم رکھنے، ضابطہ اخلاق کی نگرانی کرنے اور آئینی امور پر فیصلے کرنے کا مکمل اختیار ہے۔

اسمبلی کے ممبران نے حلف لیا ہے کہ وہ آئین کے مطابق اپنے فرائض اور کار ہائے منصبی انجام دیں گے اگر آپ اس حلف کی پامالی کرتے ہیں تو سپیکر کے پاس اختیارات ہیں کہ کسی بھی ممبر کو معطل کر سکیں۔

(جاری ہے)

اعظم نذیر تارڑ نے اس موقع پرواضح کیا کہ اسمبلی کے تمام اراکین نے آئین پاکستان کے تحت حلف لیا ہے اور وہ پابند ہیں کہ آئینی تقاضوں کے مطابق اپنے فرائض انجام دیں۔

انہوں نے کہا کہ اگر 26 اراکین اسمبلی نے ضابطے کی خلاف ورزی کی ہے تو ان کے خلاف ریفرنس چیف الیکشن کمشنر کو بھیجا جا سکتا ہے۔سپیکر اس کارروائی کا آغاز کرنے سے پہلے اپنا سربراہی رول کو بھی ملحوظ خاطر رکھیں گے۔سپیکر کا کردار غیر جانبدار ہونا چاہیے اور اگر حکومتی اراکین بھی اسمبلی میں حدود پار کریں گے تو سپیکر کو چاہیے کہ غیر جانبداری کا مظاہرہ کرے۔

وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے گفتگو کے دوران مزید کہا کہ احتجاج اپوزیشن کا جمہوری حق ہے لیکن کرسیوں کا توڑ پھوڑ کرنا یا مائیک اکھاڑنا احتجاج نہیں بلکہ بدنظمی ہے۔ بد قسمتی سے ملک میں چند سالوں سے نفرت میں اضافہ ہورہاہے۔ آئین کا آرٹیکل 36 بھی سب کو یک جا کرتا ہے۔ ہمیں مل کر معاشرے کی تعمیر کرنی ہے تاکہ ہمارا سسٹم درست ہو۔ آرٹیکل 36 کا مقصد سب کو یکجا کرنا ہے اس ملک کو ہم سب ریل کی طرح مل کر چلاتے ہیں۔

بدقسمتی سے ہماری گاڑی دوڑ میں پیچھے رہ گئی، ہمیں اس سسٹم کو درست کرنا ہے، ہمیں مل کر معاشرے کی تعمیر کیلئے سوچنا ہے۔ان کا کہناتھا کہ ایسے واقعات پر قانون کو اپنا راستہ اپنانا چاہیے تاکہ ایوان کا تقدس اور آئینی بالادستی قائم رہ سکے۔ ہم سب پاکستانی ہیں پاکستان کو ہم روز دیکھتے ہیں۔ ہمیں بھٹہ مزدور کے گندگی میں کھلتے بچوں کو دیکھنا ہے۔وفاقی وزیر قانون کایہ بھی کہنا تھا کہ اس اکیڈمی سے طلبہ نے ایک مشن لے کر نکلنا ہے۔ پاکستان کو اس وقت محبتیں بانٹنے والوں کی ضرورت ہے۔