مودی حکومت کی نئی چال، آزادی کی تحریک بدنام کرنے کی سازش

پیر 7 جولائی 2025 22:57

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 07 جولائی2025ء) مودی حکومت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں جاری مظالم اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے توجہ ہٹانے کے لیے ایک نئی اور خطرناک سازش بے نقاب ہو گئی ہے۔ اس بار کشمیری حریت پسندوں پر منشیات کے ذریعے دہشتگردی میں معاونت کا بے بنیاد اور من گھڑت الزام لگایا گیا ہے۔بھارتی اخبار کی رپورٹ کے مطابق بھارتی ریاستی تحقیقاتی ایجنسی نے 11 افراد پر منشیات کے ذریعے مبینہ دہشتگردی کی معاونت کی چارج شیٹ دائر کی ہے۔

رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ان میں دو افراد کا تعلق پاکستان میں مقیم حزب المجاہدین سے ہے، جن میں تنظیم کے سربراہ سید صلاح الدین اور بشارت احمد بھٹ کے نام شامل ہیں۔چارج شیٹ کے مطابق ان افراد نے مبینہ طور پر پاکستان سے منشیات سمگل کر کے کشمیر میں دہشتگردی کی مالی معاونت کی، یہ ایف آئی آر سب سے پہلے 2022 میں SIA جموں میں درج کی گئی تھی۔

(جاری ہے)

بھارتی ریاستی اداروں نے الزام عائد کیا ہے کہ ملزمان نے جائز آمدنی کے بغیر بھاری دولت کمائی اور مقامی نوجوانوں کو نشہ آور اشیاء کی فروخت میں استعمال کیا۔ تاہم انسانی حقوق کے علمبرداروں اور سیاسی مبصرین نے ان الزامات کو یکسر من گھڑت، جھوٹا اور سیاسی حربہ قرار دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ بیانیہ بھارت کی بوکھلاہٹ اور مقبوضہ کشمیر میں اپنی مکمل ناکامی کا چیختا ہوا ثبوت ہے۔سیاسی ماہرین کا کہنا ہے کہ بھارت نارکو ٹیررازم کا جھوٹا بیانیہ گھڑ کر تحریکِ آزادی کو بدنام کرنا چاہتا ہے اور یہ سب کچھ بین الاقوامی دباؤ سے بچنے کے لیے کیا جا رہا ہے۔