
پولیس کی تحویل میں ریکارڈ اعترافی بیان ناقابل قبول‘ سپریم کورٹ نے بچے کے قتل کے الزام میں گرفتار ملزم کو بری کر دیا
ملزم کا پولیس افسر کی تحویل میں میڈیا کے ذریعے اعتراف جرم اس کے خلاف استعمال نہیں ہو سکتا جب تک اس کا بیان مجسٹریٹ کی موجودگی میں نہ لیا جائے.جسٹس اطہرمن اللہ
میاں محمد ندیم
منگل 8 جولائی 2025
15:11

(جاری ہے)
ان کا کہنا تھا کہ یہ کوئی معمولی بات نہیں ہے کہ کسی رپورٹر کو ملزم کے انٹرویو کیلئے رسائی دی جائے، اسکا بیان ریکارڈ کیا جائے اور پھر اسے عوام میں پھیلایا جائے خیال رہے کہ اس مقدمے میں متعلقہ تھانے کے انچارج اور تفتیشی افسر نے ایک صحافی کو اس بات کی جازت دی کہ وہ جسمانی ریمانڈ کے دوران پولیس کی تحویل میں موجود ملزم کا انٹرویو کرے. جسٹس اطہر من اللہ کا کہنا تھا کہ افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ اس بیان کا ترمیم شدہ حصہ بعد میں ایک نجی ٹی وی چینل پر نشر کیا گیا یہ پہلا کیس نہیں ہے جس میں زیرحراست ملزم کے ساتھ اس طرح کا رویہ اپنایا گیا ہو، ایسا رویہ عام ہوتا جا رہا ہے اور بغیر کسی روک ٹوک کے جاری ہے جو نہ صرف ملزم بلکہ متاثرین کے حقوق کی بھی خلاف ورزی ہے، کسی جرم کی خبریں ہمیشہ لوگوں کے لیے دلچسپی کا باعث ہوتی ہیں، خاص طور پر جب کیس ہائی پروفائل ہو یا جرم کی نوعیت عام لوگوں کے لیے دلچسپی کا باعث ہو، ایسے کیسز میں عوام کی غیر معمولی دلچسپی میڈیا ٹرائل کا باعث بن سکتی ہے جس کے نتائج نہ صرف ملزمان بلکہ دیگر متاثرین کے لیے بھی ناقابل تلافی ہو سکتے ہیں. فیصلے میں کہا گیا ہے کہ میڈیا کے پاس بیانیہ تخلیق کرنے کی بے پناہ طاقت اور صلاحیت ہے جو سچ یا غلط ہو سکتی ہے، یہ صلاحیت بھی ملزمان اور ان کے خاندان کے افراد کی زندگیوں کو برباد کرنے اور ان کی شہرت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچانے کا باعث بن سکتی ہے. عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ میڈیا پر نشر کیا گیا ملزم کا بیان قابلِ قبول نہ تھا کیونکہ یہ نہ تو کسی مجسٹریٹ کے سامنے دیا گیا تھا اور نہ ہی قانونی تقاضے پورے کیے گئے تھے، ایسا اقدام شاید اپنی کارکردگی دکھانے یا عوامی دباﺅ سے نمٹنے کے لیے کیا گیا ہو لیکن یہ کسی طور پر عوامی مفاد میں نہیں تھا. فیصلے میں کہا گیا ہے کہ فیصلے کی کاپی سیکرٹری وزارت داخلہ، سیکرٹری وزارت اطلاعات و نشریات، چیئرمین پیمرا، صوبائی چیف سیکرٹریز کو بجھوائی جائے، فیصلے میں دی گئی آبزرویشنز کی روشنی میں فوجداری کیسز کے فریقین کے حقوق اور تفتیش و مقدمے کی شفافیت کے تحفظ کے لیے ضروری اقدامات کیے جائیں عدالت نے مقدمے کا فیصلہ سناتے ہوئے ملزم کو بری کردیا واضح رہے کہ ٹرائل کورٹ نے ملزم کو موت کی سزا سنائی تھی، سندھ ہائی کورٹ نے واقعاتی شواہد اور ٹی وی انٹرویو میں اس کے اعتراف جرم کی بنیاد پر اس کی توثیق کی تھی.
مزید اہم خبریں
-
تخفیف غربت ڈویژن کی آڈٹ رپورٹس میں 96 ارب کی بے ضابطگیوں کا انکشاف
-
سیلاب کے پیش نظر سیالکوٹ انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر فضائی سرگرمیاں محدود کردی گئیں
-
سیلابی صورتحال میں مون سون بارشوں کے ایک اور سپیل کی پیشگوئی
-
پنجاب میں اونچے درجے کا سیلاب، لاکھوں افراد متاثر، 22 افراد جاں بحق
-
خیبرپختونخوا اور گلگت بلتستان میں بارشوں سے تباہی، فصلوں کو شدید نقصان
-
سندھ کی جامعات کے ڈائریکٹر فنانس کی تنخواہوں میں اضافہ، تنخواہ 4لاکھ48ہزارتک پہنچ گئی
-
اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کا اجلاس ، پاک بھارت قیادت کا ایک ہی دن خطاب متوقع
-
پاکستانی انٹیلی جنس نے مقبوضہ کشمیر میں ”را‘ ‘کے مذموم مقاصد بے نقاب کردئیے
-
اقوام متحدہ کا پاکستان کے سیلاب متاثرین کےلئے 6لاکھ ڈالر کی ہنگامی امداد کا اعلان
-
سیلاب کو بھارتی آبی جارحیت نہیں کہہ سکتے. وزیر دفاع
-
خیبر پختونخوا میں سیلاب متاثرین کے معاوضے میں اضافہ، نقصانات کا 100 فیصد ازالہ کریں گے.علی امین گنڈاپور
-
بات معافی پر اٹکی ہوئی ہے‘ معافی کیلئے یہ لوگ تڑپ کیوں رہے ہیں؟ علیمہ خان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.