وانا ،بدامنی، بیروزگاری ،زمینی تنازعات شدت اختیار کرگئے

عوام ذہنی اذیت میں مبتلا، حکومتی ادارے ایک دوسرے پر الزام تراشی میں مصروف

منگل 8 جولائی 2025 23:48

وانا (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 جولائی2025ء)ضلع لوئر جنوبی وزیرستان کا ضلعی ہیڈکوارٹر وانا اس وقت بدامنی، شدید بیروزگاری اور طول پکڑتے زمینی تنازعات کی آگ میں جل رہا ہے، مگر مقامی انتظامیہ، پولیس اور سیاسی جماعتیں محض ایک دوسرے پر الزامات لگانے میں مصروف ہیں، جبکہ عام شہری شدید اذیت اور بییقینی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہوچکے ہیں۔

مقامی ذرائع کے مطابق عوامی مسائل حل کرنے کے بجائے ضلعی انتظامیہ اور پولیس اپنی ناکامیوں پر پردہ ڈالنے کے لیے ایک دوسرے کو قصور وار ٹھہرا رہی ہیں، جبکہ سیاسی جماعتیں اپنے مفادات کی جنگ میں قبائلی مشران کو بھی گھسیٹ چکی ہیں، جس سے خطے میں نظریاتی اور قبائلی تقسیم مزید گہری ہوتی جا رہی ہے۔عوامی حلقوں نے کہا ہے کہ یہاں نہ حکومت کی رٹ باقی رہی ہے اور نہ ہی ضلعی ادارے عوام کے مسائل حل کرنے کے قابل ہیں۔

(جاری ہے)

مقامی شہریوں نے شکوہ کرتے ہوئے کہا کہ جب بھی کوئی بڑا مسئلہ جنم لیتا ہے تو ضلعی حکام اور پولیس عوامی درد سننے کے بجائے صرف "الزام تراشی" کے کھیل میں مصروف نظر آتے ہیں، جبکہ عوام زخموں پر مرہم ڈھونڈنے کی بجائے اذیت کی دلدل میں دھنستے جا رہے ہیں۔علاقے کے قبائلی مشران اور عوامی حلقوں نے حکومت سے فوری مطالبہ کیا ہے کہ وانا میں بدامنی، بیروزگاری اور زمینی تنازعات کے مستقل حل کے لیے ایمرجنسی بنیادوں پر اقدامات کیے جائیں۔

خاص طور پرٹراما سینٹرکے قیام کا مطالبہ زور پکڑ گیا ہے، کیونکہ بدامنی کے مسلسل واقعات اور جھڑپوں کے باعث بچے، خواتین اور بزرگ شدید ذہنی دبا اور صدمے کا شکار ہوچکے ہیں۔عوام کا کہنا ہے کہ اگر فوری عملی اقدامات نہ کیے گئے تو صورتحال سنگین ترین رخ اختیار کر سکتی ہے۔ضلعی انتظامیہ، پولیس اور سیاسی قیادت کو ہوش کے ناخن لینا ہوں گے، ورنہ وانا کا امن خواب ہی بن کر رہ جائے گا۔