ًسر حد چیمبرکا حکو مت کی جانب سے لازو ال پذیر مینوفیکچرنگ سیکٹر کی بحا لی کے اقدا ما ت کا خیر مقد م

،مجو زہ نئی صنعتی پا لیسی فوری ، جا مع اور عملی ا قدا ما ت کے بغیر مو ثراور کا ر ا ٓمدثا بت نہیں ہو گی، سینئر عہدا ر اں چیمبر صدر فضل مقیم خا ن نے جی ڈی پی میں صنعتی شعبے کے حصہ میں مسلسل کمی پر شدید تشویش کا اظہار کیا ۱سر حد چیمبر کا نئی صنعتی پالیسی کے نفاذ میں شفافیت اور علاقائی ، اسٹیک ہو لڈرز کی شمولیت کو ترجیح پرزور

منگل 8 جولائی 2025 19:50

ٴ پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 08 جولائی2025ء)سرحد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے وفاقی حکومت کی جانب تیز ی سے لازو ال پذیر مینوفیکچرنگ سیکٹر کی بحا لی کیلئے نئی صنعتی پا لیسی کوحتمی شکل دینے کا خیر مقد م کیا تا ہم چیمبرکا مو قف تھا کہ مو جو دہ حا لات کی تنا ظر میں مینوفیکچرنگ سیکٹرپہلے ہی اپنی بقا ء کی جنگ لڑ رہا ہے اور وا ضح کیامجو زہ صنعتی پا لیسی فوری ، جا مع اور عملی ا قدا ما ت کے بغیر مو ثر، اور کا ر ا ٓمدثا بت نہیں ہو گی۔

سر حد چیمبر آف کا مر س اینڈ انڈسٹر ی کے صدر فضل مقیم خان،سینئرنا ئب صدر عبدالجلیل جان،نائب صدر شہریار خان اورچیمبر کی ایگزیکٹو کمیٹی کے اراکین نے گذ شتہ روز ایک مشتر کہ بیا ن میں وفا قی حکو مت کی جا نب سے مجو زہ نئی صنعتی پالیسی کو حتمی شکل دینے کے اقدا مات پر اپنے ر ر عمل کا اظہا ر کر تے ہو ئے کہا ہے کہ یہ اعلا ن صنعتی شعبہ میں شد ید بحر ا ن کی ایک پختہ دلیل ہے اورکاروبار ی طبقہ اور صنعت کار پہلے ہی بحر انی کیفیت کی و جہ سے انتہا ئی ما یو سی کا شکا ر اور تبا ہی کے د ہا نے کے قر یب ہیں۔

(جاری ہے)

سر حد چیمبر کے سینئر عہد ید ا ر ں کا کہنا تھا ا ٓسما ن کو چھو تے ہو ئے بجلی کے نر خ/لاگت، غیر متو قع پالیسیاں، ریگر یسو /کاروبار شکن/دٴْشمن اقدا مات اور قانو ن سا زی اور غیر موزوں سر ما یہ کاری کیلئے ماحو ل ،مار دینے و الے ٹیکسوںکے نفاذ نے کاروباری طبقہ با لخصوص بہت سا رے مینوفیکچررزکو اپنے یو نٹس بند، با لخصو ص چھو ٹے و در میا نے درجے کے کاروبار و صنعت کو بر قرا ر اوربلا تعطل چلا نا مشکل ہی نہیں بلکہ نا ممکن بنا دیا ہے ۔

سر حد چیمبر کے سینئر عہدید ا راں نے مزید صو رتحا ل کو و ا ضح کر تے ہو ئے کہا ہے ملک بھر بالعموم صو بے بھر میں با لخصو ص صنعتیں بند اور مینوفیکچرنگ یو نٹس میں خا موشی کا سما ں ہے جس کے نتیجہ میں ور کر ز فار غ کر نا پڑ ر ہا ہے ۔انھو ں نے خبر دار کیا اگر ایسی صو ر تحا ل بر قر ار رہی تو نا صرف انڈسٹر یل تر قی کا خو اب شر مندہ تعبیر نہ ہو گا بلکہ اٴْمیدیں بھی دم تو ڑجا ئیگی۔

سر حد چیمبر کے صدر فضل مقیم خا ن نے جی ڈی پی میں صنعتی شعبے کے حصہ میں مسلسل کمی پر شدید تشویش کا اظہار کیا اور کہا مذکورہ اعد ادہ شمار 1996 میں 26 فیصد تھا جو کہ اب کم ہو کر 2025 میں صرف 18 فیصد رہ گیا اسے صرف ایک اعدا د و شمار نہیں بلکہ ملک بھر میں بے ر وزگاری، تیزی سے بند ہو نے کاروبارو کار خانوں او ر معاشی مستقبل کی زوال پذیر ی کی عکاسی قرارکر رہے ہیں۔

سر حد چیمبر کے صدر فضل مقیم خان نے حکو مت کی جانب سے ما لی مر ا عات، آئینی ا صلاحات اور صنعتی شعبہ کی بحالی کے اقدا مات کو سر اہا تاہم انھو ں نے مذکورہ حکو متی کوششیں ایک بار پھر اسٹیک ہولڈرز بشمول علاقائی چیمبرز کے ساتھ براہ راست اور بامعنی اشتر ا ک و تعا ون کے بغیر کاغذوں تک محدود ر ہنے کے خدشہ کا اظہا ر بھی کیا۔ سر حد چیمبرکے صدر فضل مقیم خان نے اس بات پر زور دیا کہ صنعت کی حقیقی بحالی کے لیے جرات مندانہ سیاسی ارادے، حقیقی معنو ں میں اصلاحات سمیت کارو با و صنعتی بحا لی و تر قی کیلئے ایک ایسے قابل و سا ز گار ماحول کی ضرورت ہے جہاں انٹرپرائز کوہر سطح پر حو صلہ افز ائی کی جا ئے ۔

سینئر عہدیداروں نے نئی صنعتی پالیسی کے نفاذ میں شفافیت اور علاقائی ، اسٹیک ہو لڈرز کی شمولیت کو ترجیح پرزور دیا ہے انھو ں نے اس عزم کا اعادہ کیا سر حد چیمبر ، ملکی میں کاروبار ، صنعتی تر قی اور معاشی تر قی کے اہد اف کے حصو ل کے لئے اپنی ہر ممکن اورمکمل تعاون کو جا ری رکھے گا ۔