ژ* عوامی تحریک کا بارشوں، سیلاب سے ہونے والے جانی نقصان پر افسوس کا اظہار

قدرتی آفات سے نمٹنا دشوار مگر نقصانات کم کرنا ریاست کی ذمہ داری ہی: سیکرٹری جنرل عوامی تحریک ۱ سیلاب سے زرعی زمینیں، املاک اور انسانی جانیں متاثر ہوئیں، ہنگامی اقدامات کئے جائیں:خرم نواز گنڈاپور

منگل 8 جولائی 2025 20:15

yلاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 08 جولائی2025ء) پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور نے حالیہ بارشوںاور سیلابی صورتحال سے قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع، فصلوں کی تباہی، مکانات کے گرنے سے ہونے والینقصانات پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قدرتی آفات کو روکا نہیں جا سکتا لیکن بروقت منصوبہ بندی، پیشگی وارننگ سسٹم، اور مربوط امدادی نظام کے ذریعے نقصانات کو کم ضرور کیا جا سکتا ہے۔

خرم نواز گنڈاپور نے کہا کہ انسانوں، مویشیوں، اور زراعت کے شعبے کو پہنچنے والے نقصان کی وجہ سے کسان معاشی اعتبار سے تباہ کن حالات سے دو چار ہو جاتے ہیں جس سے شعبہ زراعت اجتماعی نقصانات سے دوچار ہو جاتا ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ متاثرہ علاقوں میں ریسکیو اور ریلیف آپریشنز کو فوری طور پر بڑھایا جائے، اور تمام صوبائی و ضلعی مشینری کو متحرک کیا جائے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ مون سون بارشوں کا سلسلہ ہر سال جاری رہتا ہے مگر افسوس اس سلسلے میں مربوط، دیرپا اور مؤثر حکمت عملی اختیار نہیں کی جاتی۔ نہ نکاسی آب کا مو?ثر انتظام ہوتا ہے، نہ ہی نشیبی علاقوں سے لوگوں کو بروقت محفوظ مقامات پر منتقل کیا جاتا ہے۔ کئی علاقوں میں تو واٹر پمپ، کشتیاں اور ریسکیو عملہ تک موجود نہیں، جو کہ ایک سنگین انتظامی کوتاہی ہے۔

انہوں نے کہاکہ محکمہ موسمیات کی جانب سے آئندہ دنوں میں مزید بارشوں، طوفانی ہواو?ں اور ممکنہ سیلاب کی پیش گوئی کی گئی ہے، جس کے پیش نظر ریاستی اداروں کو فوری طور پر ہنگامی بنیادوں پر الرٹ ہونا چاہیے۔انہوں نے مزید کہاکہ لاہور سمیت پنجاب کے مختلف شہروں میں سیوریج،پائپ بچھانے کیلئے کنویں کھودے گئے ہیں۔مون سون سے پہلے ان کی تعمیر مکمل ہو جانی چاہئے تھی یہ گڑھے کسی بڑے حادثے کا سبب بن سکتے ہیں۔