Live Updates

ظ* وفاقی مداخلت اور مالیاتی حقوق کی پامالی، خیبرپختونخوا کا وفاق پر سخت ردعمل

منگل 8 جولائی 2025 21:35

} پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 08 جولائی2025ء)خیبرپختونخوا کے وزیر قانون آفتاب عالم ایڈووکیٹ نے پاکستان تحریک انصاف کے عہدیداروں کے ہمراہ اسلام آباد میں ایک پریس کانفرنس کے دوران وفاقی حکومت پر صوبائی امور میں غیر قانونی مداخلت اور مالیاتی حقوق کی پامالی کا الزام عائد کیا۔ انہوں نے کہا کہ ضم اضلاع میں قانون سازی کا اختیار صرف صوبائی حکومت کے پاس ہے، لیکن وفاقی وزارت سیفران (SAFRON) اس استحقاق پر دراندازی کر رہی ہے۔

آفتاب عالم نے کہا کہ الٹرنیٹ ڈسپیوٹ ریزولوشن (ADR) ایکٹ 2020 موجود ہے اور اسے مزید مؤثر بنایا جا رہا ہے، لیکن وفاق کی جانب سے غیر ضروری مداخلت کی جا رہی ہے۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ ''سیفران کو ضم اضلاع کے حوالے سے مداخلت کی کیا ضرورت ہے جب قانون سازی صوبائی حکومت کا استحقاق ہی''وزیر قانون نے وفاقی حکومت پر الزام لگایا کہ وہ انضمام کا کریڈٹ لینے کے باوجود خیبرپختونخوا کے مالیاتی حقوق غصب کر رہی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ انظمام کے بعد این ایف سی ایوارڈ کے تحت صوبے کا 19.20 فیصد حصہ ادا نہیں کیا جا رہا، جبکہ ایکسلریٹڈ ایپلیمنٹیشن پروگرام (AIP) کے تحت 223 ارب روپے کے فنڈز میں سے صرف 132 ارب روپے جاری کیے گئے ہیں، اور 16 جولائی سے باقی فنڈز روک دیے گئے ہیں۔انہوں نے وفاقی حکومت پر ضم اضلاع کے ترقیاتی منصوبوں اور پلاننگ میں مداخلت کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ وفاق کی یہ پالیسیاں صوبائی خودمختاری پر حملہ ہیں۔

آفتاب عالم نے کہا کہ وفاقی حکومت ٹیکس لگا کر پاٹا اور فاٹا کے عوام پر بوجھ ڈال رہی ہے، جبکہ عمران خان کے دور میں قائم ہونے والا امن بھی تباہ کیا جا رہا ہے۔وزیر قانون نے کہا کہ ''فارم 47 کی جعلی حکومت'' خیبرپختونخوا کے حقوق چھین رہی ہے اور صوبائی خودمختاری پر حملہ کر رہی ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ وفاق صوبے کا این ایف سی شیئر اور AIP فنڈز فوری جاری کرے اور ضم اضلاع کے ترقیاتی منصوبوں میں مداخلت بند کرے۔ انہوں نے وفاق کو خبردار کیا کہ صوبائی اختیارات پر حملے بند کیے جائیں، ورنہ خیبرپختونخوا اپنے حقوق کے تحفظ کے لیے ہر ممکن اقدامات کرے گا۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات