چاراجناس کی کاشت میں کسانوںکو 2200ارب کا نقصان ہوا ہے‘ جمیل اختربیگ

جن سے ٹیکس وصول کرنا چاہیے ان کو ٹیکس استثنیٰ مل رہا ہے‘ سابق صدر لاہور ٹیکس بار

بدھ 9 جولائی 2025 16:27

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 جولائی2025ء)لاہور ٹیکس بار ایسوسی ایشن کے سابق صدر جمیل اختر بیگ نے کہا ہے کہ حکومت نے بجٹ پاس کرکے خوشیاں منائیں لیکن حقیقت میں دیکھا جائے تو بجٹ ترقی کا ٹول ثابت نہیں ہوگا ،کسان کی پیداواری لاگت کئی گنا بڑھ گئی ہے جبکہ اس کی آمدن سکڑ رہی ہے ، ایک اندازے کے مطابق چاراجناس کی کاشت میں کسان کو 2200ارب روپے کا نقصان ہوا ہے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوںنے اپنے دفتر میں رواں مالی سال کے بجٹ کے حوالے سے منعقدہ مذاکرے سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے کہا کہ زراعت ہماری معیشت کیلئے ریڑھ کی ہڈی ہے لیکن اسے مسلسل نظر انداز کیا جارہاہے ، کپاس کی پیداوار کم ہونے سے پاکستان ہر سال اربوں ڈالر کی کپاس درآمد کر رہا ہے ، گندم کے کسان کے ساتھ جو سلوک کیا گیا ہے ایسا لگتا ہے آنے والے سالوں میںہمیں گندم کی درآمد پر بھی اربوں ڈالر خرچ کرنا پڑیں گے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ٹیکس لگانا اور ٹیکس وصول کرنا ریاست کا حق ہے اور ٹیکس ادا کرنا عوام کا قومی فریضہ ہے مگر جن کو ریلیف دینے کی ضرورت ہے ان پر ٹیکسوں کا بوجھ لادھ دیاگیا ہے ، جن سے ٹیکس وصول کرنا چاہیے ان کو ٹیکس استثنیٰ مل رہا ہے،یہ تضاد اور ناانصافی ٹیکس بیس اور ٹیکس نیٹ بڑھنے میں بڑی رکاوٹ ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت تمام سیکٹرز کے نمائندوں سے مل کر ان کے مسائل کو سنے اور مشاروت سے ٹیکس لگائے ۔