پاکستان: پی آئی اے کی نجکاری کے لیے مشروط منظوری

DW ڈی ڈبلیو بدھ 9 جولائی 2025 16:00

پاکستان: پی آئی اے کی نجکاری کے لیے مشروط منظوری

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 09 جولائی 2025ء) حکومتِ پاکستان نے آج منگل نو جولائی کو اعلان کیا ہے کہ اس نے پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) میں ممکنہ شیئرز کی خریداری کے لیے چار مختلف فریقوں کو ابتدائی منظوری دے دی ہے، جن میں معروف کاروباری گروپس اور ایک عسکری حمایت یافتہ ادارہ بھی شامل ہیں۔

حکومت پی آئی اے کے 51 سے 100 فیصد تک حصص فروخت کرنے کی خواہاں ہے اور اگر یہ عمل مکمل ہوتا ہے تو یہ ملک میں گزشتہ دو دہائیوں کے دوران ہونے والی پہلی بڑی نجکاری ہوگی۔

نجکاری کے اس عمل میں چار مختلف فریق شامل ہیں۔ ایک کنسورشیم میں لکی سیمنٹ، حب پاور ہولڈنگز، کوہاٹ سیمنٹ اور میٹرو وینچرز شامل ہیں۔ دوسرا گروپ عارف حبیب کارپوریشن کی قیادت میں کام کر رہا ہے، جس میں فاطمہ فرٹیلائزر، دی سٹی اسکول، اور ریئل اسٹیٹ فرم لیک سٹی ہولڈنگز شامل ہیں۔

(جاری ہے)

اس کے علاوہ، فوجی فرٹیلائزر کمپنی، جو ایک عسکری حمایت یافتہ ادارہ ہے، اور نجی ایئرلائن ایئربلو کو بھی پی آئی اے کی نجکاری میں حصہ لینے کے لیے اہل قرار دے دیا گیا ہے۔

نجکاری کے وفاقی وزیر محمد علی نے ایک بیان میں کہا، ''پہلے سے اہل قرار دی گئی پارٹیاں اب خریداری سے متعلق جانچ پڑتال کے مرحلے میں داخل ہو جائیں گی۔‘‘

وزیر نے مزید بتایا کہ اس عمل کی تکمیل میں دو سے اڑھائی ماہ کا وقت لگے گا، جب کہ حتمی بولی اور مذاکرات کا مرحلہ 2025ء کی چوتھی سہ ماہی میں متوقع ہے۔

نجکاری کمیشن کی جانب سے جاری بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ کابینہ کی کمیٹی برائے نجکاری نے نیویارک میں واقع روز ویلٹ ہوٹل کے لیے مجوزہ معاہدے کی منظوری دے دی ہے، جس میں ہوٹل کی مکمل فروخت یا طویل المدتی لیز، دونوں ممکنات شامل ہیں۔

وفاقی وزیر محمد علی کے مطابق، حکومت کو توقع ہے کہ روز ویلٹ ہوٹل سے رواں برس کے دوران ابتدائی طور پر 10 کروڑ ڈالر سے زائد رقم حاصل ہوگی۔

شکوررحیم، روئٹرز کے ساتھ

ادارت: افسر اعوان