Live Updates

ملک میں بڑے بڑے پراپرٹی ٹائیکون کی فائلوں کو پہیے لگتے ہیں ان کو پارلیمنٹ ہو یا کوئی اور ادارہ نہیں روک سکتا‘خرم نواز

بدھ 9 جولائی 2025 20:03

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 09 جولائی2025ء)قومی اسمبلی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کے چیئرمین خرم نواز نے کہا ہے اس ملک میں بڑے بڑے پراپرٹی ٹائیکون کی فائلوں کو پہیے لگتے ہیں ان کو پارلیمنٹ ہو یا کوئی اور ادارہ نہیں روک سکتا۔کمیٹی کا اجلاس چیئرمین کمیٹی خرم نواز کی سربراہی میں منعقد ہوا اجلاس میں آئین سپریم ہے کے معاملے پر ارکان کے درمیان دلچسپ مکالمہ ہوا وزارت داخلہ کے حکام نے کہا کہ سب سے پہلے آئین سپریم ہے ۔

شہر یار آفریدی نے کہا کہ دوبارہ یہ بات دہرائیں سننے میں اچھا لگ رہا ہے۔ وزارت داخلہ کے حکام نے کہا کہ آپ جو کہنا چاہ رہے ہیں میں سمجھ گیا ہوں۔زرتاج گل نے کہا کہ نہیں ہم سمجھنا چاہ رہے ہیں وزیر مملکت داخلہ طلال چوہدری نے کہا کہ جو نہیں سمجھتے ان کو سمجھا دیا جائیگا۔

(جاری ہے)

کمیٹی میں سی ڈی اے ترمیمی بل شازیہ مری کی جانب سے پیش کیا گیا اور کہا کہ پانچ اجلاس کے بعد آج یہ بل ایجنڈے میں شامل کیا گیا ہے۔

پیپلز پارٹی کے ممبر قومی اسمبلی نبیل گبول نے وزیر مملکت داخلہ طلال چوہدری اور چیئرمین سی ڈی اے کے رویے پر کمیٹی سے واک آؤٹ کیا نبیل گبول قائمہ کمیٹی برائے داخلہ اجلاس سے اٹھ کر چلے گئے اور کہا کہ چیئرمین سی ڈی اے صاحب آپ کو یاد دلا دوں آپ چیف کمشنر بھی پیں، لہجہ درست کریں چیئرمین کمیٹی اور دیگر ممبران نبیل گبول کو روکتے رہیڈاکٹر طارق فضل چوہدری کی جانب سے حالیہ بارش سے سڑکوں کی صورتحال پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جیسے پی بارش ہوتی ہے نئی بنی ہوئی سڑکیں پانی سے بھر جاتی ہیں، پہلے سے جن سڑکوں پر کام جاری پے وہ تو مکمل کریں، لوگ چیئرمین کمیٹی اور میرے دفتر کے باہر آکر بیٹھے ہیں،ڈاکٹر طارق فضل چوہدری بطور خصوصی انوائٹی کمیٹی اجلاس میں آئے تھے چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ ریئل اسٹیٹ سیکٹر میں جو ٹیکس چھوٹ سے متعلق شقیں ہیں ان کے بارے میں کمیٹی کو بریف کریں یہ بات پورے شہر میں ڈسکس ہورہی ہے،لوگ ہمارے گھروں کا دروازہ کھٹکھٹا رہے ہیں،ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے کہا کہ اس متعلق وزیراعظم کی جانب سے اسلام آباد کے ریئل اسٹیٹ سیکٹر کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی گئی تھی سی ڈی اے کی جانب سے پراپرٹی کی ٹرانسفر فیس مین اضافہ کسی صورت قابل قبول نہیں ہے، سی ڈی اے اس میں اضافے کو واپس لیڈاکٹر طارق فضل چوہدری کی جانب سے وزیر مملکت داخلہ طلال چوہدری سے توجہ کی درخواست، منسٹر صاحب یہ فیصل آباد کا معاملہ نہیں ہے اسلام آباد کا معاملہ ہے مہربانی فرما کر توجہ دیں اور ہماری بات سنیں،چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ اس ملک میں بڑے بڑے پراپرٹی ٹائیکون کی فائلوں کو پہیے لگتے ہیں ان کو پارلمنٹ ہو یا کوئی اور ادارہ نہیں روک سکتا۔

جمشید دستی نے کہا کہ نیب مظلوم اداروں کے پیچھے لگا رہتا ہے۔نیب کو بند کر دینا چائیے۔ جمشید دستی نے کہا نیب طاقتور اداروں کے پیچھے تو نہیں جاتا شازیہ مری نے کہا کہ میں اس افسر کے خلاف تحریک استحقاق لاؤں گی طلال چوہدری نے کہا کہ آپ تحریک لائیں میں خود اس کا سامنا کرونگا شازیہ مری نے کہا کہ آپ ہمیں دھمکی دے رہے ہیں۔جس پر طلال چوہدری نے کہا کہ دھمکی تو آپ دے رہی ہیں آغا رفیع اللہ نے کہا کہ ہماری طرف سے آپ ان سے رشتہ داری کریں۔

چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ معاملے ختم ہو چکا کیوں بڑھایا جارہا ہے چیئرمین سی ڈی اے نے کہا کہ ہم نے پیسے ریلیز کردیے ہیں، جو پینڈنگ تھے،ممبر انجیرنگ اس متعلق بریف کریں گے، بقیہ کام جلد مکمل ہوجائے گا چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ ہم آپ کے ممبر فائنانس اور ممبر انجیرنگ کو کالیں کر کر کہ تھک جاتیں ہیں وہ کال نہیں اٹھاتے،ممبر فنانس آپ نے 6 ماہ پہلے کہا تھا کہ پیسے ریلیز کردیے ہیں، کوئی کام نہیں ہوا۔
Live مون سون بارشیں سے متعلق تازہ ترین معلومات