سی ڈی ڈبلیو پی کے تحت جون 2025ء میں 90.4 ارب روپے کے 33 ترقیاتی منصوبے منظور، 1422.8 ارب روپے کے 19 منصوبے ایکنک کو سفارش کے لیے بھیجے گئے

جمعرات 10 جولائی 2025 17:25

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 10 جولائی2025ء) سینٹرل ڈیویلپمنٹ ورکنگ پارٹی (سی ڈی ڈبلیو پی) نے جون 2025ء کے دوران پانچ اہم اجلاس منعقد کیے جن کی صدارت ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن نے کی۔ ان اجلاس میں حکومت کے مختلف شعبوں سے متعلق ترقیاتی اقدامات کا جائزہ لیا گیا۔سی ڈی ڈبلیو پی نے کل 71 ایجنڈا آئٹمز پر غور کیا جن میں 59 ترقیاتی منصوبے، 5 پوزیشن پیپرز اور 7 کانسیپٹ کلیئرنس تجاویز شامل تھیں۔

33 منصوبے جن کی مجموعی لاگت 90.4 ارب روپے ہے، سی ڈی ڈبلیو پی نے منظور کیے۔19 بڑے منصوبے جن کی مالیت 1,422.8 ارب روپے ہے، ایکنک کو سفارش کے لیے بھیجے گئے۔7 منصوبے مزید غور کے لیے ملتوی کیے گئے۔منظور شدہ اور تجویز کردہ منصوبے معیشت کے اہم شعبوں کو ترقی دینے کے لیے تشکیل دیئے گئے ہیں جن میں توانائی، مواصلات، تعلیم، صحت، زراعت، پانی، ماحولیات، سائنس و ٹیکنالوجی اور گورننس شامل ہیں۔

(جاری ہے)

اہم شعبوں میں توانائی میں 549 ارب روپے مالیت کے منصوبے ٹرانسمیشن لائنز، استعداد کار میں بہتری اور قابل تجدید توانائی کی ترقی کے لیے تجویز کیے گئے جو قومی گرڈ کے استحکام اور سستی توانائی کی فراہمی میں مددگار ہوں گے۔ ٹرانسپورٹ و مواصلات میں حیدرآباد-سکھر موٹروے (395 ارب روپے) اور گوادر ایسٹ بے ایکسپریس وے (301 ارب روپے) جیسے بڑے منصوبے ایکنک کو سفارش کے لیے پیش کیے گئے جو علاقائی ربط اور تجارتی بہائو میں بہتری لائیں گے۔

تعلیم میں اعلیٰ تعلیم سے متعلق 13 منصوبے جن کی مجموعی لاگت 37 ارب روپے ہے، منظور کیے گئے۔ ان میں جامعاتی کیمپس، تحقیقی سہولیات اور معذور طلبہ کے لیے سہولیات شامل ہیں۔ صحت میں 25.5 ارب روپے مالیت کے امراض قلب کے خصوصی ہسپتالوں کے توسیعی منصوبے (راولپنڈی اور اے ایف آئی سی) ایکنک کو سفارش کے لیے بھیجے گئے۔ سائنس و ٹیکنالوجی میں 7 ارب روپے کے منصوبے منظور کیے گئے تاکہ پاکستان کو جدید ٹیکنالوجی، اے آئی اور روبوٹکس میں عالمی معیار پر لایا جا سکے۔

آبی وسائل میں ڈیرہ بگٹی میں گنڈھ ڈیم (6.4 ارب روپے) کا منصوبہ پانی کے ذخائر بڑھانے اور زرعی پیداوار کے استحکام کے لیے منظور کیا گیا۔ زراعت میں سپیڈ بریڈنگ پلیٹ فارم اور زرعی تحقیقاتی ادارہ (4.8 ارب روپے) کی منظوری جبکہ بلوچستان میں دیہی روزگار کے لیے 12.5 ارب روپے کا منصوبہ ایکنک کو بھیجا گیا۔ ماحولیات میں سکھر میں جدید موسمیاتی ریڈار کی تنصیب کے لیے 5.7 ارب روپے کا منصوبہ منظور کیا گیا۔

انفارمیشن ٹیکنالوجی میں فیڈرل پبلک سروس کمیشن کی ڈیجیٹل اصلاحات کے لیے 3 ارب روپے کا منصوبہ منظور ہوا۔ گورننس میں وزارت منصوبہ بندی کی استعداد کار میں بہتری کے لیے 2.88 ارب روپے کا منصوبہ منظور کیا گیا۔ علاقائی ترقی میں گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر میں میزبان کمیونٹیز کے لیے 2.99 ارب روپے کے منصوبے کی منظوری دی گئی۔یہ منصوبے حکومت پاکستان کے ویژن 2025 کی روشنی میں معاشی ترقی، علاقائی مساوات اور پائیدار ترقی کے اہداف کو تقویت دیں گے۔\395