بی پی ایل کا 2026ء میں پی ایس ایل، آئی پی ایل سے ٹکراؤ کا امکان: رپورٹس

فروری میں ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ کی وجہ سے پی ایس ایل 11 اور آئی پی ایل 2026 اپریل-مئی کی ونڈو میں ہونے کا امکان

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب جمعہ 11 جولائی 2025 14:25

بی پی ایل کا 2026ء میں پی ایس ایل، آئی پی ایل سے ٹکراؤ کا امکان: رپورٹس
ڈھاکا (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 11 جولائی 2025ء ) بنگلہ دیش پریمیئر لیگ (بی پی ایل) کے آئندہ ایڈیشن کو ملک کے عام انتخابات کی وجہ سے اس کی روایتی دسمبر-جنوری ونڈو سے مئی 2026ء میں تبدیل کیا جا سکتا ہے۔
شیڈول میں ممکنہ تبدیلی پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) سیزن 11 اور انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) 2026ء کے ساتھ ایک بڑے تصادم کا باعث بن سکتی ہے جس کا انعقاد اپریل-مئی کی ونڈو میں بھی متوقع ہے۔

یہ تبدیلی 2026ء کے آئی سی سی T20 ورلڈ کپ کی روشنی میں سامنے آئی ہے جو فروری میں بھارت اور سری لنکا کی مشترکہ میزبانی میں ہونا تھا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ اعلان شیر بنگلہ نیشنل کرکٹ سٹیڈیم میں بورڈ کے ہنگامی اجلاس کے بعد کیا گیا۔
یہ بات چیف ایڈوائزر پروفیسر محمد یونس کے متعلقہ اداروں کو دسمبر تک الیکشن سے متعلق تمام تیاریاں مکمل کرنے کی ہدایت کے بعد سامنے آئی ہے جس میں عام انتخابات 2026ء کے اوائل میں متوقع ہیں۔

(جاری ہے)

بی پی ایل کے چیئرمین محبوب انعام نے جمعرات کو کہا کہ "انتخابات کی وجہ سے بی پی ایل کی جگہ بدل سکتی ہے۔"
انہوں نے مزید کہا کہ "بی پی ایل دسمبر سے پہلے [ہو سکتا ہے] یا کسی اور سلاٹ کا منصوبہ بنایا جا رہا ہے۔
محبوب نے یہ بھی انکشاف کیا کہ بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ (بی سی بی) نے ٹورنامنٹ کے انتظام کے لیے اسپورٹس مارکیٹنگ کنسلٹنسی فرم کی تقرری کے لیے اظہار دلچسپی (EOIs) کو مدعو کیا ہے۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ بین الاقوامی ٹی ٹونٹی لیگز کے انعقاد کا ثابت شدہ ٹریک ریکارڈ رکھنے والی ایجنسیوں کو ترجیح دی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ "انٹرنیشنل ٹی 20 لیگز کے انعقاد کا تجربہ رکھنے والی ایجنسی اور ہنر مند آفیشلز کو تعینات کیا جائے گا۔ ماضی میں یہ ذمہ داری ناتجربہ کار کمپنیوں کو دی گئی تھی جس سے بی سی بی کو نقصان پہنچا، اس لیے تجربہ کاروں کو ترجیح دی جائے گی۔

"
محبوب جو حال ہی میں فاروق احمد کی جگہ بی پی ایل کے چیئرمین بنے ہیں، نے لیگ کی برانڈ ویلیو کو بڑھانے اور ماضی کی غلطیوں کو درست کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
انہوں نے کہا "بی پی ایل کو اپنا معیار قائم کرنے کی ضرورت ہے۔ ماضی میں کچھ غلطیاں ہوئیں اور بی سی بی کو ذمہ داری لینے کی ضرورت ہے۔ ہم بی پی ایل کی برانڈ ویلیو بڑھانے کی کوشش کریں گے۔

"
فرنچائز کی دلچسپی کے حوالے سے محبوب نے تصدیق کی کہ کئی کمپنیوں نے لیگ کے نئے پانچ سالہ سائیکل میں شامل ہونے کے لیے بے تابی ظاہر کی ہے حالانکہ حتمی فیصلے نئے مالیاتی ماڈل کے قائم ہونے کے بعد کیے جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ "بہت سی کمپنیاں دلچسپی ظاہر کر رہی ہیں لیکن نئے مالیاتی ماڈل کو حتمی شکل دینے کے بعد ہی ان کا اندازہ لگایا جائے گا۔

بی سی بی اپنے طور پر مختلف کارپوریٹ ہاؤسز کے ساتھ بات چیت کرنے کی کوشش کرے گا"۔
محبوب نے بی پی ایل کے مقامات کی تعداد کو موجودہ تین ڈھاکہ، چٹوگرام اور سلہٹ سے آگے بڑھانے کے منصوبوں کا انکشاف کیا۔
انہوں نے کہا کہ ہم وینیوز کی تعداد بڑھانے کی کوشش کریں گے۔ نئے وینیوز شامل کیے جائیں گے اگر وہ آئی سی سی کے معیار پر پورا اتریں اور کھلاڑیوں کے لیے مناسب رہائش فراہم کریں۔

محبوب انعام نے کہا کہ "بوگورہ اور کھلنا اسٹیڈیم کو آڈٹ کے لیے بھیج دیا گیا ہے۔ باریسال اسٹیڈیم میں کام جاری ہے جو کہ شمولیت کے لیے کوالیفائی بھی ہوسکتا ہے۔ نیشنل اسپورٹس کونسل راجشاہی پر بھی کام کر رہی ہے۔ ان چار مقامات میں سے بہترین مقامات کو جو معیار پر پورا اترتے ہیں، کو آئندہ بی پی ایل میں شامل کیا جاسکتا ہے۔"