غزہ پر اسرائیلی حملے جاری، خواتین اور بچوں سمیت 82 فلسطینی شہید

متاثرہ افراد بچوں کے لیے خوراک حاصل کرنے کے لیے قطار میں کھڑے تھے جب اچانک فضا سے بمباری کی گئی،عینی شاہدین

جمعہ 11 جولائی 2025 17:37

غزہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 جولائی2025ء)غزہ کی وزارتِ صحت کے مطابق اسرائیلی حملوں میں کم از کم 82 فلسطینی شہید ہو گئے ہیں جن میں بڑی تعداد خواتین اور بچوں کی ہے۔عرب ٹی وی کے مطابق یہ حملے ایسے وقت میں ہو رہے ہیں جب ایک ممکنہ جنگ بندی کے لیے مذاکرات جاری ہیں، اور فلسطینیوں کو جبرا رفح منتقل کرنے کے اسرائیلی منصوبے پر عالمی سطح پر شدید تنقید کی جا رہی ہے۔

مرکزی غزہ کے علاقے دیر البلح میں ایک انتہائی دلخراش واقعہ پیش آیا، جہاں غذائی امداد کے حصول کے لیے قطار میں کھڑے افراد پر اسرائیلی فضائی حملہ کیا گیا، اس حملے میں کم از کم 15 افراد شہید ہوئے، جن میں 9 بچے اور 4 خواتین شامل ہیں، اس حملے میں کم از کم 30 افراد زخمی ہوئے جن میں 19 بچے ہیں۔عینی شاہدین اور مقامی ذرائع کا کہنا تھا کہ متاثرہ افراد بچوں کے لیے خوراک حاصل کرنے کے لیے قطار میں کھڑے تھے جب اچانک فضا سے بمباری کی گئی، زخمیوں کو فوری طور پر نزدیکی ہسپتال منتقل کیا گیا، جہاں متعدد کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔

(جاری ہے)

دریں اثنا اقوام متحدہ اور دیگر بین الاقوامی اداروں نے غزہ میں انسانی بحران پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے اور اسرائیل سے فوری جنگ بندی اور شہریوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔اقوامِ متحدہ کے ادارہ برائے اطفال کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر کیتھرین رسل نے حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے ناقابلِ تصور ظلم قرار دیا اور کہا کہ یہ وہ ظالمانہ حقیقت ہے جس کا سامنا آج غزہ کے شہریوں کو ہے، جہاں کئی ماہ سے ناکافی امداد فراہم کی جا رہی ہے اور فریقین عام شہریوں کے تحفظ کی بنیادی ذمہ داریاں نبھانے میں ناکام رہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ امداد کی کمی کے باعث بچے بھوک سے مر رہے ہیں اور قحط کا خطرہ شدید ہوتا جا رہا ہے، جب تک مکمل پیمانے پر امدادی سرگرمیاں بحال نہیں ہوتیں، غذائی قلت کا شکار بچوں کی تعداد بڑھتی رہے گی۔انہوں نے اسرائیل سے مطالبہ کیا کہ وہ بین الاقوامی انسانی قوانین کی مکمل پاسداری کرے اور اس واقعے کی تحقیقات کرائے۔