جمہوریت کی بیخ کنی جاری ہے، جسٹس منیر کا مشن ختم نہیں ہوا، محفوظ النبی خان

جمعہ 11 جولائی 2025 22:04

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 جولائی2025ء)ملک میں جسٹس منیر کا مشن ختم نہیں ہوا، جمہوری روایات اور عوامی اداروں کی بیخ کنی جاری ہے۔ ان تاثرات کا اظہار معروف سماجی و سیاسی رہنما محفوظ النبی خان نے سماجی و سیاسی کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے کیا جن میں مسعود عالم، صدیق بلوچ، محمد وسیم، اشفاق لودھی، محمد یس مہران والا و دیگر شامل تھے۔

انہوں نے کہا کہ خواتین اور اقلیتوں کی مخصوص نشستوں پر سپریم کورٹ کا نظر ثانی شدہ فیصلہ جمہوری سوچ رکھنے والوں کے فہم سے بالا تر ہے۔ انہوں نے کہا کہ اعلی عدلیہ کے ریکارڈ پر نظائر موجود ہیں جن میں کسی جج کی بینچ سے علیحدگی کے بعد مذید سماعت نو تشکیل شدہ بینچ کرتی ہے۔ محفوظ النبی خان نے کہا کہ وہ خود اس امر کے شاہد ہیں کہ سپریم کورٹ میں اپیل کی نظر ثانی کے دوران جب ایک معزز جج جسٹس امیر ہانی نے سماعت سے معذرت کرلی تو سماعت نئی بینچ کے لئے موخر کردی گئی۔

(جاری ہے)

بینچ کی سربراہی سینئر جج جسٹس ناصر الملک کر رہے تھے۔ بدقسمتی سے موجودہ آئینی بینچ میں ایسا نہ ہو سکا۔ انہوں نے کہا کہ مکمل انصاف اوپن ٹرائل کے بغیر معتبر نہیں ہوتا۔ سابق وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو کے کیس میں جب استغاثہ نے لاہور ہائی کورٹ سے استدعا کی کہ سکیورٹی رسک کے باعث مسٹر بھٹو کا ٹرائل جیل میں ہی کیا جائے تو چیف جسٹس مولوی مشاق جیسے متنازعہ شہرت کے حامل جج نے بھی جیل ٹرائل کو مسترد کرتے ہوئے مقدمے کی سماعت عدالت میں ہی مکمل کی۔