بلوچستان میں دہشتگردی کا نشانہ بننے والے 9 شہری سپردخاک، فضاء سوگوار

دنیاپور میں ایک ہی گھر سے دو جنازے، بھائیوں کی شہادت پر کہرام مچ گیا‘نماز جنازہ میں اہل علاقہ کی بڑی تعداد نے شرکت کی

ہفتہ 12 جولائی 2025 15:41

دنیاپور، مظفرگڑھ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 جولائی2025ء)بلوچستان کے علاقے لورالائی میں دہشتگردی کے المناک واقعے نے ملک کو سوگ میں مبتلا کر دیا، نامعلوم مسلح افراد نے بس سے اتار کر پنجاب سے تعلق رکھنے والے نو شہریوں کو بے دردی سے شہید کر دیا۔ شہداء میں دنیاپور کے دو سگے بھائی عثمان اور جابر، گجرات کا 23 سالہ بلاول، فیصل آباد کا شیخ ماجد، لاہور کا جنید، مظفرگڑھ کا محمد آصف، ڈی جی خان کا محمد عرفان، خانیوال کا غلام سعید اور گوجرانوالہ کا صابر شامل ہیں۔

شہداء کی میتیں سخت سیکیورٹی میں ان کے آبائی علاقوں کو منتقل کی گئیں، جہاں انہیں لواحقین کے حوالے کیا گیا۔ دنیاپور میں جب دو بھائیوں عثمان اور جابر کے جنازے ایک ساتھ اٹھے تو علاقے میں کہرام مچ گیا۔

(جاری ہے)

نماز جنازہ میں اہل علاقہ کی بڑی تعداد نے شرکت کی اور دونوں بھائیوں کو چوک قریشی میں سپرد خاک کیا گیا۔دنیاپور میں شہید بھائیوں کی والدہ نے اپنے بیٹوں کی شہادت کو وطن پر قربانی قرار دیتے ہوئے بلند حوصلے کا مظاہرہ کیا اور وطن سے محبت کے اظہار میں اشعار بھی سنائے۔

فیصل آباد کے رہائشی شیخ ماجد، جو لورالائی میں کپڑے کے کاروبار سے وابستہ تھے، کو مقامی قبرستان میں دفنایا گیا۔ ان کے سوگواران میں بیوہ، والدہ اور تین بہن بھائی شامل ہیں۔ گجرات کے نوجوان بلاول کو بھی آبائی علاقے میں سپرد خاک کر دیا گیا، وہ دبئی سے حال ہی میں وطن واپس آیا تھا اور دوستوں سے ملنے کوئٹہ گیا ہوا تھا۔لاہور کے جنید جو کوئٹہ میں اپنے سسرال سے واپسی آرہے تھے اسی بس میں سوار تھے جسے دہشت گردوں نے نشانہ بنایا۔

انہیں بھی لاہور میں سپرد خاک کر دیا گیا۔ جنید کی شہادت نے ان کے اہل خانہ کو غم سے نڈھال کر دیا، جنہوں نے حکومت سے نوگو ایریاز کے خاتمے اور فوری انصاف کا مطالبہ کیا۔یاد رہے کہ اس سے قبل اپریل 2024 میں بھی ضلع نوشکی میں ایسا ہی واقعہ پیش آیا تھا، جب پنجاب سے تعلق رکھنے والے نو مسافروں کو قتل کر دیا گیا تھا۔