حریت کانفرنس آزادکشمیر شاخ کا 13جولائی 1931 کے شہداء کو خراج عقیدت

اقوام متحدہ، او آئی سی، انسانی حقوق کی عالمی تنظیمیںمقبوضہ کشمیر میں بھارت کی ریاستی سرپرستی میں جاری جبر کا فوری نوٹس لیں،غلام محمد صفی

ہفتہ 12 جولائی 2025 15:59

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 جولائی2025ء)کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد جموں و کشمیر نے 13 جولائی 1931 کے شہداء کو شاندار خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے اس دن کو کشمیر کی تاریخ کا ایک اہم لمحہ اور قربانیوں، مزاحمت اور کشمیری عوام کی جدوجہد آزادی کی لازوال علامت قرار دیا ہے۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ کے کنوینر غلام محمد صفی نے اسلام آباد میں ایک بیان میں 22 بہادر کشمیریوں کی قربانیوں کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ ان شہدانے ظلم وجبر کیخلاف مزاحمت کی ایک ایسی تاریخ رقم کی جو آنے والی نسلوں کے کے لیے مشعل راہ ہے ۔

انہوں نے کہا کہ کشمیری ان عظیم شہداء کا مشن مسلسل جاری رکھے ہوئے ہیں اور جب تک بھارتی تسلط نہیں ہوگا ، وہ چین سے نہیں بیٹھیں گے۔

(جاری ہے)

انہوںنے مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فورسز کی طرف سے جاری ماورائے عدالت قتل، تشدد، جبر ی گمشدیوں ، بلا جواز گرفتاریوں اور دیگر مظالم کی شدید مذمت کی اور کہا کہ بھارتی جبر کشمیریوں کے جذبہ حریت کو دبانے میں ناکام ہو چکا ہے اور وہ شہداء کے مشن کو مقصد کے حصول تک جاری رکھنے کے لیے پرعزم ہیں۔

غلام محمد صفی نے اقوام متحدہ، او آئی سی، انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی ریاستی سرپرستی میں جاری جبر کا فوری نوٹس لیں۔حریت کانفرنس آزاد جموں وکشمیر شاخ کے سینئر رہنما اور جموں و کشمیر پیپلز فریڈم لیگ کے چیئرمین محمد فاروق رحمانی نے اسلام آباد میں ایک الگ بیان میں 13 جولائی 1931 کے شہداء کو شاندار خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ یہ تاریخی دن خطے کی سیاسی جدوجہد میں ایک اہم سنگ میل کے طور پر جانا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کے عوام کو ہندو ڈوگرہ راج میں وحشیانہ جبر کا نشانہ بنایا گیا، انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ بعدازاں تقسیم برصغیر کے وقت بھارت نے بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جموں و کشمیر کے دو تہائی حصے پر قبضہ کر لیا۔ انہوں نے کہا کہ جموں میں بڑے پیمانے پر مسلمانوں کا قتل عام کیا گیا اور ہزاروں لوگوں کو پاکستان کی طرف نقل مکانی اور ہجرت پر مجبور کیا۔

محمد فاروق رحمانی نے کہا بھارت کشمیر کے بارے میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کی مسلسل خلاف ورزی کر رہا ہے، کشمیری بھارتی قبضے کو کبھی تسلیم نہیں کریں گے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ تنازعہ کشمیر کا ایک پائیدار اور دیر پا حل صرف رائے شماری کے انعقاد میں ہی ممکن ہے۔حریت کانفرنس آزاد کشمیر کے ایک اور سینئر رہنما اور جموں و کشمیر ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی کے قائم مقام چیئرمین محمود احمد ساغر نے بھی اسلام آباد میں ایک بیان میں 13 جولائی کے شہداء کی عظیم قربانیوں کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ ظالم ڈوگرہ مہاراجہ کے خلاف کشمیریوں کی دلیرانہ جدوجہد حق خود ارادیت کی جاری جدوجہد کا سنگ بنیاد ہے۔

انہوں نے شہداء کے مشن کو اسکے منطقی انجام تک جاری رکھنے کے کشمیریوں کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ شہداء کی بیش بہا قربانیاں ہرگز رائیگاں نہیں جائیں گی۔محمود احمد ساغر نے کہا کہ وہ دن دور نہیں جب شہداء کا مقدس لہو رنگ لائے گا اور کشمیری عوام اپنا وہ نصب العین حاصل کر لیں گے جس کے لیے انہوں نے بے مثال قربانیاں دی ہیں۔ ساغر نے واضح کیا کہ خطے میں پائیدار امن واستحکام کیلئے تنازعہ کشمیر کا منصفانہ حل ناگزیر ہے۔