13 جولائی تاریخِ کشمیر کا ایک ناقابلِ فراموش باب ہے،چوہدری نعیم اختر

جب تک مقبوضہ جموں و کشمیر بھارتی سامراج کے قبضے سے مکمل آزاد نہیں ہو جاتا ہم ان کے مشن کو جاری و ساری رکھیں گے

اتوار 13 جولائی 2025 14:35

پیرس(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 جولائی2025ء)چیئرمین جموں وکشمیر فورم فرانس چوہدری نعیم اختر نے کہا ہے کہ 13 جولائی تاریخِ کشمیر کا ایک ناقابلِ فراموش باب ہے،شہداء کی جلائی ہوئی شمع آج بھی ہمارے قلوب میں روشن ہے اور جب تک مقبوضہ جموں و کشمیر بھارتی سامراج کے قبضے سے مکمل آزاد نہیں ہو جاتا ہم ان کے مشن کو جاری و ساری رکھیں گے۔

چیئرمین جموں وکشمیر فورم فرانس چوہدری نعیم اختر نے 13 جولائی کے عظیم شہداء کو زبردست خراجِ عقیدت پیش کیا انھوں نے کہا کہ کشمیری عوام کی لازوال قربانیوں،استقلال اور حریت پسندی کی علامت ہے۔انہوں نے کہا کہ 13 جولائی 1931 کو سری نگر کی سینٹرل جیل کے باہر ڈوگرہ سامراج کے خلاف آواز بلند کرتے ہوئے 22 حریت پسندوں نے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔

(جاری ہے)

ان شہداء نے نہ صرف ظلم و استبداد کے خلاف علمِ بغاوت بلند کیا بلکہ آنے والی نسلوں کے لیے آزادی، خودداری اور قربانی کا عظیم پیغام چھوڑا یہ عظیم شہداء ہمارے ماتھے کا جھومر ہیں جن کی قربانیوں کو ہم کسی صورت ضائع نہیں ہونے دیں گے۔انہوں نے کہا کہ بھارت نے مقبوضہ جموں وکشمیر میں ظلم وجبر، قتل وغارت،انسانی حقوق کی پامالی،سیاسی کارکنان اور حریت قیادت کی غیر قانونی نظربندی،نوجوانوں کی جبری گرفتاریوں اور ماورائے عدالت قتل جیسے غیر انسانی اقدامات کے ذریعے کشمیری عوام کی آواز کو دبانے کی ہر ممکن کوشش کی ہے، لیکن کشمیری عوام نے ہمیشہ مزاحمت،صبر اور استقامت سے بھارتی تسلط کو چیلنج کیا ہے۔

انھوں نے اس موقع پر اقوامِ متحدہ،او آئی سی،بین الاقوامی انسانی حقوق کی تنظیموں اور عالمی ضمیر سے پر زور مطالبہ کیا ہے کہ وہ بھارتی ریاستی جبر کا سنجیدگی سے نوٹس لیں۔مقبوضہ جموں وکشمیر میں آزادی اظہار رائے پر عائد قدغنیں،سیاسی قیدیوں کے ساتھ غیر انسانی سلوک، خواتین،بچوں اور نوجوانوں کے ساتھ ہونے والی زیادتیاں،املاک کی مسماری اور میڈیا پر قدغنیں،یہ سب ایسے سنگین جرائم ہیں جن پر عالمی برادری کی خاموشی قابلِ افسوس اور مجرمانہ غفلت کے مترادف ہے۔

بھارت کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق کشمیری عوام کو ان کا ناقابلِ تنسیخ حقِ خودارادیت دینا ہوگا جو ان کا پیدائشی،جمہوری اور قانونی حق ہے۔انھوں نے کہا کہ 13 جولائی کا دن ہمیں اس عہد کی تجدید کا پیغام دیتا ہے کہ ہم اپنے شہداء کے مقدس لہو سے کیے گئے وعدے کو نبھاتے ہوئے آزادی کی جدوجہد کو منطقی انجام تک جاری رکھیں گے، شہداء کا مشن ہماری میراث ہے، اور ان کی قربانیوں کا صلہ صرف اور صرف مکمل آزادی ہے۔