غیر رسمی تعلیم کے مراکز اور اساتذہ کی تعداد میں اضافہ

ملک بھر میں غیر رسمی تعلیمی مراکز کی تعداد 35 ہزار سے تجاوز کر گئی

اتوار 13 جولائی 2025 18:05

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 جولائی2025ء)پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف ایجوکیشن کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ملک بھر میں گزشتہ برسوں کے مقابلے میں نان فارمل ایجوکیشن میں طلبہ کے اندراج میں 20 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف ایجوکیشن نے سال 2023-24 کی غیر رسمی تعلیم پر مبنی جامع رپورٹ جاری کر دی۔ملک بھر میں غیر رسمی تعلیمی مراکز کی تعداد 35 ہزار سے تجاوز کر چکی ہے جہاں 12 لاکھ 90 ہزار سے زائد بچے اور نوجوان تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق اس وقت ملک بھر میں گزشتہ برسوں کے مقابلے میں نان فارمل ایجوکیشن میں طلبہ کے اندراج میں 20 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ نان فارمل ایجوکیشن حاصل کرنے والوں میں 57 فیصد طالبات ہیں جب کہ 82 فیصد اساتذہ خواتین پر مشتمل ہیں۔

(جاری ہے)

یہ اعداد و شمار خواتین کی تعلیم میں دلچسپی اور تعلیمی شعبے میں ان کے بڑھتے ہوئے کردار کی عکاسی کرتے ہیں۔

بالغوں کے لیے قائم تعلیمی مراکز میں 80 ہزار سے زائد افراد خواندگی حاصل کر رہے ہیں، جب کہ 10 ہزار سے زائد افغان پناہ گزین بچوں کو بھی نان فارمل نظام تعلیم میں شامل کیا گیا ہے۔رپورٹ میں دیہی اور پسماندہ علاقوں میں تعلیم کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا گیا ہے، بالخصوص دیہی بلوچستان میں جہاں صرف 31 فیصد خواتین خواندہ ہیں۔رپورٹ میں تجویز دی گئی ہے کہ علاقائی تفاوت ختم کرنے اور ڈیٹا تجزیے کو مزید مؤثر بنانے کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں۔رپورٹ میں غیر رسمی تعلیم کو ’’دوسرا موقع تعلیم‘‘ کا مؤثر ذریعہ قرار دیا گیا ہے۔