کوئی بھی سیاسی جماعت ، دوست یا ساتھی 27 ممبران کی تعداد لے آئے تو اخلاقی اور آئینی طور پر اقتدار سے الگ ہو جاؤں گا،وزیراعظم آزادکشمیر

پیر 14 جولائی 2025 01:10

مظفر آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 جولائی2025ء) وزیر اعظم آزادجموں و کشمیر چوہدری انوار الحق نے کہاہے کہ فنانشل ڈسپلن کے قیام کا سارا کریڈٹ اللہ تعالی کی رحمت اورحضرت محمد ﷺ کی نظر عنایت کے بعد آزادکشمیر کی کابینہ ، بیوروکریسی اور آزادکشمیر کے گورننس سسٹم کو جاتاہے، چیف الیکشن کمشز کی تعیناتی پر مشاورت جاری ہے ، تحریک آزادی کشمیر کو منطقی انجام تک پہنچانے میں واحد ضمانت جو اللّہ تعالیٰ نے اپنی کتاب قرآن مجید میں بیان کی ہے وہ جہاد فی سبیل اللہ کے نام سے ہے ،، اگر کوئی بھی جماعت ، دوست یا ساتھی 27 ممبران کی تعداد لے آئے تو اخلاقی اور آئینی طور پر اقتدار سے الگ ہو جاؤں گا۔

(جاری ہے)

نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 20 مارچ 2023 کو میں نے وزرارت عظمیٰ کا حلف اٹھایا تھا اورحلف اٹھانے کے 24 گھنٹوں بعد ہی اپنے خلاف عدم اعتماد کی گفتگو سننا شروع کردی تھی ، جب آپ مافیاز پر ہاتھ ڈالیں گے تو پھر آپ کے خلاف گٹھ جوڑ کی بارگشت سنائی دے گی ، اگر کوئی بھی جماعت ، دوست یا ساتھی 27 ممبران کی تعداد لے آئیں تو اخلاقی اور آئینی طور پر اقتدار سے الگ ہو جاؤں گا،اقتدار اللہ کی جانب سے ہے ،جب تک اقتدار ہے، میں اپنے حلف کی پاسداری کرتا رہوں گا، آڈٹ پیراز کے ذمہ داران آفیسران ہوتے ہیں ، آزادکشمیر کی تاریخ میں پہلی بار 77 سال میں ایسا ہوا ہے کہ آڈٹ رپورٹس اخراجات کی نسبت نیچے گر گئی ہیں ، دسمبر کے بعد دیکھیں گے کہ اجتماعی طور پر فارورڈ بلاک کے سارے دوست مل کر اجتماعی دانش کے ذریعے فیصلہ کریں گے کہ سب کے لیے بہتر کیا ہے ؟کوئی ایک بندہ یہ فیصلہ نہیں کرسکتا ، انہوں نے کہا کہ ہندوستان باز نہیں آرہا ، فتنہ الہندوستان کے دہشتگرد نہتے شہریوں کو علاقائی شناخت کی بنیاد پر بسوں سے نکال کر ان کے شناختی کارڈ چیک کرکے جب انہیں ماریں گے تو آپ کا کیا خیال ہے کہ اس کا ردعمل نہیں آئے گا؟بھارتی دہشتگرد ایجنسیوں اور بالخصوص "را" کو کہتاہوں کہ اگر آپ ان حرکتوں سے باز نہیں آئیں گے تو پھر جتنی ہیٹ آپ یہاں پیدا کرنے کی کوشش کررہے ہیں ،اس کو 11 سے پھر ضرب دے لیں کیونکہ یہ ہیٹ آپ کو ایک بار پھر پورے ہندوستان اور مقبوضہ کشمیر میں محسوس کرنا پڑے گی،وزیراعظم آزادکشمیر چوہدری انوار الحق نے کہا کہ صحافت مقدس پیشہ ہے ، صحافیوں کے لیے دل سے احترام ہے ، میں نے گورنمنٹ کالج لاہور سے گریجویشن کی ڈگری صحافت میں کی ہوئی ہے ، چینلز پر کام کرنے کا موقع ملا ، پروفیشنل ازم ناگزیر ہوتاہے ، زرد صحافت کوئی صحافت نہیں ہوتی ہے ، صحافت کے لیے آپ کو " ہائی مورل گراؤنڈ "پر رہنا ہوتا ہے ،انہوں نے کہا کہ آزادکشمیر میں چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی کے لیے مشاورت کا عمل جاری ہے ، انتخابی عمل کی شفافیت کو یقینی بنانا حکومت کی ذمہ داری ہے ، اس میں کوئی کوتاہی نہیں ہوگی ،انہوں نے کہا کہ 13 جولائی کو ایک مرد مجاہد نے آذان دی اور اس کی تکمیل میں تاریخ انسانی نے یہ منظر دیکھا کہ22 شہداء نے اپنی جانوں کی قربانی دے کر اللّہ تعالیٰ کی عظمت کو بیان کیااور اللہ اکبر کی صدا کو بلند کیا ، یہ وہ جذبے ہیں جن کو نہ آپ ٹیکنالوجی سے ،نہ ہی ڈرون سے اور نہ ہی کسی عددی برتری سے دبا سکتے ہیں ، اس لیے میں جملہ تسلسل کے ساتھ دہراتا ہوں کہ مالی ، سیاسی ، اخلاقی اور سفارتی حمایت پاکستان کا کام ہے ، آزادجموں و کشمیر و مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام پر فرض ہے کہ مالی ، سیاسی ، اخلاقی حمایت سے آگے اللّہ تعالیٰ کے حکم کے مطابق جہاد فی سبیل اللہ کے تحت بھارت کی دہشتگرد افواج کو ان کے منطقی انجام تک پہنچایا جائے ۔