بھارتی حکومت کی ہٹ دھرمی تنازعہ کشمیر کے حل میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے، حریت کانفرنس

پیر 14 جولائی 2025 15:07

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 جولائی2025ء)غیرقانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیرمیں کل جماعتی حریت کانفرنس نے کہا ہے کہ بھارتی حکومت کی ہٹ دھرمی خطے میں امن اورتنازعہ کشمیر کے حل کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈووکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت کی طرف سے 13جولائی کو مزار شہداء نقشبند صاحب کی طرف مارچ پر پابندی سمیت لوگوں کے حقوق کی پامالی پر شدید تشویش کا اظہارکیا اور عالمی برادری سے مطالبہ کیاکہ وہ علاقے کی سنگین صورتحال کا نوٹس لے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کی بدنام زمانہ ایجنسیاںاین آئی اے،ایس آئی اے اورایس آئی یوکالے قوانین کی آڑ میں لوگوں کے گھروں پر مسلسل چھاپے مار رہی ہیں اور انہیں جھوٹے مقدمات میں پھنسارہی ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ان ایجنسیوں کا مقصدان لوگوں کوہراساںکرناہے جو مقبوضہ جموں وکشمیرمیں بی جے پی کے موقف کی حمایت کرنے انکار کررہے ہیں۔ ترجمان نے کہا کہ علاقے میں حریت قیادت سمیت لوگوں کو بغیر کسی جرم کے محض ان کے سیاسی نظریات کی وجہ سے سلاخوں کے پیچھے ڈالا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت مقبوضہ جموں وکشمیرمیں بے گناہ لوگوں کو گرفتار کرکے اور دیگرظالمانہ ہتھکنڈوں سے ناقابل تنسیخ حق خودارادیت کے حصول کے لئے کشمیریوں کی جدوجہد کو دبا نہیں سکتا۔حریت ترجمان نے کہا کہ اقوام متحدہ نے جموں و کشمیر کو ایک سیاسی تنازعہ تسلیم کیا ہے جس کو عالمی ادارے کی قراردادوں کے مطابق حل ہونا ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارت، پاکستان اور حقیقی کشمیری قیادت کے درمیان سہ فریقی مذاکرات سے تنازعہ کشمیر کو حل کیا جاسکتا ہے۔

انہوں نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ اس تنازعے کو کشمیریوں کی امنگوں کے مطابق حل کرنے میں اپنا کردار ادا کرے اور بھارت اور مقبوضہ جموں وکشمیرکی مختلف جیلوں میں بند حریت رہنمائوں اور کارکنوں سمیت تمام کشمیریوں کی رہائی میں مدد کرے۔بیان میں انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں پر زوردیاگیا کہ وہ مقبوضہ علاقے میں بھارتی فوجیوں کی طرف سے جاری غیر قانونی گرفتاریوں کا نوٹس لیں۔