حکومت کا زائرین کے انفرادی طور پر زیارات کیلئے عراق جانے پر پابندی کا فیصلہ

ویزے کی مدت کے بعد عراق و ایران میں ٹھہرنے والوں کو چیک کریں گے، ویزٹ ویزے کے باوجود وہاں رک کر روزگار اختیار کرنے والوں سے بھی سکٹی سے نمٹا جائے گا؛ وزیرداخلہ محسن نقوی کی یقین دہانی

Sajid Ali ساجد علی منگل 15 جولائی 2025 12:05

حکومت کا زائرین کے انفرادی طور پر زیارات کیلئے عراق جانے پر پابندی ..
اسلام آباد/تہران ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 15 جولائی2025ء ) حکومت نے زائرین کے انفرادی طور پر زیارات کیلئے عراق جانے پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ العربیہ نیوز کے مطابق تہران میں پاکستان ایران عراق کا سہ فریقی اجلاس ہوا، وزیر داخلہ محسن نقوی نے اس سہ فریقی اجلاس میں پاکستان کی نمائندگی کی اور اس سلسلے میں پاکستان کی درخواست پر یہ فیصلہ کیا گیا کہ آئندہ برس سے عراق میں زیارتوں کے لیے جانے والے شیعہ زائرین انفرادی طور پر عراق نہیں جا سکیں گے، اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ تینوں ملک ایک جوائنٹ ورکنگ گروپ بنائیں گے جو زائرین کے معاملات کو دیکھے گا، یہ فیصلہ اس حوالے سے پیش آنے والی بعض حالیہ پیچیدگیوں اور زائرین کو درپیش مختلف مشکلات کے باعث کیا گیا۔

بتایا گیا ہے کہ سہ فریقی اجلاس میں کیے گئے فیصلے کے بعد اگلے سال سے ان ٹریول گروپس کی یہ ذمہ داری ہوگی کہ وہ پاکستان سے ایران و عراق لے جانے جانے والے زائرین کی محفوظ واپسی کو بھی یقینی بنائے گی اور وہاں کسی شہری کو مشکل پیش نہیں آنے دیں گے، اس حوالے سے وزیر داخلہ محسن نقوی نے اجلاس کے شرکاء کو یقین دہانی کرائی کہ ہم ان لوگوں کو بھی چیک کریں گے جو اپنے ویزے کی مدت کے بعد عراق و ایران میں ٹھہرنا پسند کرتے ہیں اور ان لوگوں کو بھی چیک کریں گے جو ویزٹ ویزے کے باوجود وہاں رک جاتے ہیں اور روزگار اختیار کرنے کی کوشش کرتے ہیں، اس سلسلے میں ہمیں ایران و عراق دونوں سے مدد کی ضرورت ہے تاکہ معاملات کو دیکھ سکیں۔

(جاری ہے)

بتایا جارہا ہے کہ ہر سال پاکستان سے بڑی تعداد میں شیعہ مسلمان زیارات کے لیے عراق جاتے ہیں، پچھلے دنوں ایسے ہی زائرین کو واپس لانے میں حکومت پاکستان کو غیر معمولی کوششیں کرنا پڑی تھیں جس کے نتیجے میں 260 پاکستانیوں کو عراق سے اور 450 پاکستانیوں کو ایران سے اسرائیل ایران جنگ کے دوران پھنس جانے کے باعث واپس لایا گیا، ان افراد کے واپس لانے کی مصدقہ اطلاعات نہیں ہیں جو غیر قانونی طور پر ان ملکوں میں گئے تھے۔