سپریم کورٹ، ایف بی آر کا مناسب مہلت دئیے بغیر ریکوری نوٹس جاری کرنا غیر قانونی قرار

کمشنر انکم ٹیکس کا ایک ہی دن میں اپیل، فیصلہ اور ریکوری نوٹس جاری کرنا انصاف کے اصولوں کے خلاف ہے. جسٹس عائشہ ملک کا تحریر کردہ 18 صفحات پر مشتمل فیصلہ جاری ، ایف بی آر کی انٹرا کورٹ اپیلیں خارج

Mian Nadeem میاں محمد ندیم منگل 15 جولائی 2025 15:55

سپریم کورٹ، ایف بی آر کا مناسب مہلت دئیے بغیر ریکوری نوٹس جاری کرنا ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔15 جولائی ۔2025 )سپریم کورٹ آف پاکستان نے بغیر مناسب مہلت دئیے ایف بی آر کا ریکوری نوٹس جاری کرنا غیر قانونی قراردے دیا، کمشنر انکم ٹیکس کا ایک ہی دن میں اپیل، فیصلہ اور ریکوری نوٹس جاری کرنا انصاف کے اصولوں کے خلاف ہے، جسٹس عائشہ ملک کا تحریر کردہ 18 صفحات پر مشتمل فیصلہ جاری کر دیا گیا.

سپریم کورٹ میں جسٹس اطہر من اللہ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی، ایف بی آر کی انٹرا کورٹ اپیلیں خارج کر دی گئیں سپریم کورٹ نے ایک نجی کمپنی کے خلاف 2.92 ارب روپے کا انکم ٹیکس ریکوری نوٹس معطل کر دیا ایک اور نجی کمپنی پر 1.

(جاری ہے)

88 ارب روپے کی ودہولڈنگ ٹیکس وصولی کی کارروائی بھی کالعدم قرار دے دی، دونوں کمپنیوں کے خلاف ریکوری نوٹسز ٹیکس افسر نے اپیل کے دن ہی جاری کیے تھے.

ہائی کورٹ کے سنگل جج کا فیصلہ برقرار رکھتے ہوئے دونوں کمپنیوں کو جاری نوٹس غیر قانونی قرار دے دیے گئے اور کہا گیا کہ سیکشن 140 کے تحت بینکوں کو فوری ادائیگی کے نوٹس دینا قانون کی منشا کے خلاف ہے، ریکوری سے قبل ٹیکس افسر کا اپیل کا فیصلہ باقاعدہ ٹیکس گزار کو موصول ہونا چاہئے. فیصلے میں قرار دیا گیا کہ قانون کے مطابق by the date کا مطلب ہے مناسب وقت دیا جائے نہ کہ اسی دن ادائیگی کی شرط ہے، ریکوری سے پہلے قانونی حقوق، شنوائی اور وقار کا تحفظ ضروری ہے جسٹس عائشہ ملک نے قرار دیا کہ کمشنر ان لینڈ ریونیو کا رویہ اختیارات کے آمرانہ استعمال کے مترادف ہے، جس سے بنیادی حقوق جیسے وقار، منصفانہ ٹرائل اور رسائی انصاف متاثر ہوئی، کمپنیوں سے فوری رقم نکلوانے کا عمل کاروباری شہرت کو نقصان پہنچانے کے مترادف ہے فیصلے میں یہ بھی کہا گیا کہ ایف بی آر اپنا مقف ثابت کرنے میں ناکام رہی، نوٹس جاری کرنے اور رقوم نکالنے کا عمل خلاف قانون ہے، ٹیکس ریکوری اور شہری حقوق کے درمیان توازن قائم رکھنا لازم ہے.