نئی دلی ،پولیس بنگالی بولنے والے مسلمانوں کو دانستہ طورپرنشانہ بنارہی ہے ، سی پی آئی (ایم )

منگل 15 جولائی 2025 22:00

نئی دلی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 جولائی2025ء)کمیونسٹ پارٹی آف انڈیامارکسسٹ نے کہا ہے کہ دلی پولیس اور دیگر تحقیقاتی ادارے دارلحکومت نئی دلی میںغیر قانونی بنگلہ دیشی تارکین وطن کے خلاف کریک ڈائون کی آڑ میں بڑے پیمانے پر بنگالی بولنے والے مسلمانوںکو نشانہ بنارہی ہیں ۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ کے نام ایک خط میں سی پی آئی(ایم) کے رہنمائوں برندا کرات اور انوراگ سکسینہ نے کہاکہ دلی پولیس اورتحقیقاتی ادارے بنگلہ دیشی تارکین وطن کی نسلی بنیادوں پر پروفائلنگ، انہیں ہراساں کرنے، غیر قانونی نظربندی، بھتہ خوری اور جبری ملک بدری میں ملوث ہیں ۔

انہوں نے سوال کیاکہ بھارت میں بنگالی بولنا جرم ہے اور تمام بنگالی بولنے والے مسلمانوں کے ساتھ مجرموں جیسا سلوک کیا جائے گا انہوں نے بنگالی مسلمانوںکے خلاف پولیس کی کارروائی کو امتیازی اور غیر آئینی قراردیا۔

(جاری ہے)

خط میں بوانا جے جے کالونی کی2004سے رہائشی محمد نظام الدین کا حوالہ بھی دیاگیاہے جسے پولیس نے شہریت اور جائیداد کے تمام دستاویزات ہونے کے باوجود 5 جولائی کو ایک بنگلہ دیشی شہری کو پناہ دینے کا الزام لگا کر کم عمر بچوں سمیت گرفتار کرلیا ہے ۔

برندا کرات اور انوراگ سکسینہ نے اس واقعے میںملوث پولیس اہلکاروں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔ متاثرہ خاندان کے وکیل کاکہنا ہے کہ پولیس کی طرف سے محض زبان، مذہب یا غربت کی بنیاد پر شہریت کے بارے میں سوال ایک خطرناک مثال ہے ۔