اسرائیل کا مغربی کنارے میں تشدد میں اضافہ بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہے، اقوام متحدہ

بدھ 16 جولائی 2025 09:10

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 جولائی2025ء) اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ہائی کمشنر کے دفتر نے جولائی کو خبردار کیا کہ حالیہ ہفتوں میں اسرائیلی فوج اور یہودی آباد کاروں نے مغربی کنارے میں فلسطینیوں کے قتل، حملوں اور جبری نقل مکانی میں اضافہ کیا ہے، جو بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہے۔

(جاری ہے)

سی جی ٹی این کے مطابقاقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ادارے نے کہا ہے کہ اس سال کے آغاز سے، اسرائیل نے مغربی کنارے کے شمالی حصے میں "آپریشن آئرن وال" شروع کیا ہے جس کے نتیجے میں تقریباً 30 ہزار فلسطینیوں کو بے گھر ہونا پڑا ہے۔

اسرائیلی فوج نے بار بار ان نہتے شہریوں پر فائرنگ کی ہے جو اپنے گھر واپس جانے کی کوشش کر رہے تھے۔اسرائیلی افواج کی جانب سے غیر ضروری اور زیادہ طاقت ، حتیٰ کہ مہلک ہتھیاروں کا بھی استعمال کیا گیا ۔اقوام متحدہ نے نشاندہی کی ہے کہ شہریوں کو منظم طور پر بے دخل کرنا غیر قانونی آبادی کی منتقلی کے مترادف ہے، جو "جنیوا کنونشن کے چوتھے معاہدے" کی سنگین خلاف ورزی ہے اور خاص حالات میں جنگی جرائم یا انسانیت کے خلاف جرائم کے زمرے میں آ تا ہے۔