مودی حکومت مقبوضہ جموں وکشمیر میں فرضی مشقوں کی آڑ میں خوف ودہشت پھیلارہی ہے

فوجی کارروائیاں خواہ حقیقی ہوں یا فرضی،علاقائی عدم استحکام اور بین الاقوامی سطح پر تشویش کو بڑھاتی ہیں

بدھ 16 جولائی 2025 16:52

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 جولائی2025ء)غیرقانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیرمیں بھارتی فورسزنے بڑے پیمانے پر فرضی مشقیں کیں اور دعویٰ کیا کہ مشقوں کا مقصد تیاری اور جوابی صلاحیتوں کو بہتر بنانا ہے،تاہم ان مشقوں کے ذریعے علاقے میں جنگی ماحول پیدا کرنے اور شہری آبادی میں خوف ودہشت پھیلانے پرمودی حکومت پر شدید تنقید کی جارہی ہے۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مقامی باشندوں اور انسانی حقوق کے کارکنوں کا موقف ہے کہ اس طرح کی کارروائیوں سے حفاظت کو یقینی بنانے کے بجائے خوف و ہراس کے ماحول میں اضافہ ہوتا ہے اورعلاقہ فوجی چھائونی کا منظر پیش کرتا ہے جہاں پہلے سے ہی بھاری تعداد میں بھارتی فورسز موجود ہیں۔ ان فرضی مشقوں کے دوران فوج کی نقل و حرکت، بکتر بند گاڑیوں کی موجودگی اور فضائی نگرانی سے خوف و ہراس پھیلتا ہے او رمعمولات زندگی میں خلل پیداہوتا ہے۔

(جاری ہے)

ناقدین کا کہنا ہے کہ اس حکمت عملی کا مقصدنہ صرف متنازعہ علاقے میں کشیدگی کو بڑھانا ہے بلکہ سکیورٹی کی آڑ میں خطے میںافواج کی موجودگی کو بھی جواز فراہم کرناہے۔ یہ علاقہ طویل عرصے سے پاکستان اور بھارت کے درمیان ایک فلیش پوائنٹ رہا ہے۔ فوجی کارروائیاں خواہ حقیقی ہوں یا فرضی،علاقائی عدم استحکام اور بین الاقوامی سطح پر تشویش کو بڑھاتی ہیں۔ بھارتی پولیس اوردیگر فورسز نے منگل کو سرینگر، گاندربل، بڈگام، پلوامہ، کولگام اور اونتی پورہ میں بھی فرضی مشقیں کیں۔