40 ہزار پاکستانی زائرین کے عراق، شام اور ایران میں لاپتہ ہونے کا انکشاف

متعلقہ ممالک کی حکومتوں نے بھی پاکستانی حکام سے اس مسئلے پر باضابطہ بات کی، اب زائرین کے لیے ایک منظم سسٹم تیار کیا جا چکا ہے تاکہ آئندہ اس طرح کے واقعات سے بچا جا سکے؛ وزیر مذہبی امور سردار یوسف

Sajid Ali ساجد علی بدھ 16 جولائی 2025 16:34

40 ہزار پاکستانی زائرین کے عراق، شام اور ایران میں لاپتہ ہونے کا انکشاف
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 16 جولائی 2025ء ) پاکستان سے جانے والے 40 ہزار زائرین کے عراق، شام اور ایران میں لاپتہ ہونے کا انکشاف سامنے آگیا۔ اپنے ایک بیان میں وفاقی وزیر مذہبی امور سردار یوسف نے بتایا ہے کہ 40 ہزار پاکستانی زائرین عراق، شام اور ایران میں لاپتہ ہو چکے ہیں، یہ معاملہ نا صرف پاکستان کے لیے باعث تشویش ہے بلکہ عراق، شام اور ایران کی حکومتوں نے بھی پاکستانی حکام سے اس مسئلے پر باضابطہ بات کی ہے، حج اور عمرہ کے انتظامات کی طرح زائرین کا انتظام بھی وزارت مذہبی امور کی ذمہ داری ہے، اب زائرین کے لیے ایک منظم سسٹم تیار کیا جا چکا ہے تاکہ آئندہ اس طرح کے واقعات سے بچا جا سکے۔

انہوں نے آگاہ کیا کہ اس سسٹم کے تحت زائرین صرف رجسٹرڈ اور مجاز گروپ آپریٹرز کے ذریعے ہی عراق، شام اور ایران کا سفر کر سکیں گے، یہ قدم زائرین کی سکیورٹی اور سرکاری سطح پر ان کی مانیٹرنگ کے لیے ضروری قرار دیا گیا ہے، 31 جولائی 2025ء تک تمام پرانے زائرین گروپ آپریٹرز اپنی درخواستوں کے ساتھ مکمل دستاویزات وزارت میں جمع کروائیں تاکہ ان کی رجسٹریشن اور اجازت نامے کی جانچ پڑتال مکمل کی جا سکے، اس نئے نظام سے زائرین کے لاپتہ ہونے جیسے واقعات کی روک تھام ممکن ہو سکے گی اور پاکستان عالمی سطح پر اپنی ساکھ کو بھی بہتر بنا سکے گا۔

(جاری ہے)

وزارتِ مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی نے بتایا ہے کہ ایران، عراق اور شام کے مقدس مقامات کی زیارت کا سلسلہ کئی دہائیوں سے نجی قافلہ سالاروں کے ذریعے جاری تھا جس میں زائرین کی تعداد، آمد و رفت کا شیڈول اور واپسی کا ریکارڈ واضح اور مربوط نہیں تھا، ان کمزوریوں کی وجہ سے میزبان ممالک اور متعلقہ ادارے اپنے تحفظات کا اظہار کرتے رہے لیکن واپس نہ آنے والے زائرین کی حتمی تعداد اور دورانیے کا تعین پرانے نظام کے تحت ممکن نہیں تھا اور صرف تخمینہ لگایا جا سکتا ہے، اسی لیے وفاقی کابینہ سے منظور شدہ زیارت مینجمنٹ پالیسی کے تحت زائرین گروپ آرگنائزرز کی باقاعدہ رجسٹریشن کا عمل شروع کر دیا ہے۔

بتایا گیا ہے کہ نئی پالیسی کے تحت اب تمام زیارات وزارت سے رجسٹرڈ شدہ زائرین گروپ آرگنائزرز کے ذریعے ہوں گی تاکہ زائرین کا ریکارڈ محفوظ، شیڈول واضح اور میزبان ممالک کے ساتھ اعتماد پر مبنی تعاون ممکن ہو، اس پالیسی سے ناصرف زیارات کا عمل شفاف اور مربوط ہوگا بلکہ اس بات کا بھی مؤثر تدارک ممکن بنایا جا سکے گا کہ کوئی زائر طے شدہ شیڈول سے ہٹ کر میزبان ملک میں غیر قانونی قیام کرے یا مبینہ طور پر کسی دوسرے ہمسایہ ملک میں داخل ہونے کی کوشش کرے۔