Live Updates

پٹرول کی قیمتوں میں مسلسل اضافے پر میڈیا کی خاموشی بھی ایک سوالیہ نشان ہے

پی ٹی آئی دور میں 150 روپے فی لیٹر پٹرول پر شور مچانے والے آج کیوں خاموش ہیں؟ ڈیڑھ ماہ میں تیل کی قیمتوں میں 30 روپے تک اضافہ ہوا، اب مزید مہنگائی کا طوفان آنے والا ہے، مشیراطلاعات خیبرپختونخواہ بیرسٹرسیف

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ بدھ 16 جولائی 2025 20:33

پٹرول کی قیمتوں میں مسلسل اضافے پر میڈیا کی خاموشی بھی ایک سوالیہ نشان ..
پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 16 جولائی 2025ء) مشیر اطلاعات خیبرپختونخواہ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا ہے کہ پٹرول کی قیمتوں میں مسلسل اضافے پر میڈیا کی خاموشی بھی ایک سوالیہ نشان ہے، پی ٹی آئی دور میں 150 روپے فی لیٹر پٹرول پر شور مچانے والے آج کیوں خاموش ہیں؟ انہوں نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھنے پر اپنے ردعمل میں کہا کہ جعلی حکومت نے گزشتہ ڈیڑھ ماہ میں چار مرتبہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کیا، ڈیڑھ ماہ کے دوران پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں تقریباً 30 روپے کا اضافہ کیا گیا، ہر پندرہ دن بعد عوام پر پٹرول بم گرایا جا رہا ہے، پٹرول کی قیمتوں میں مسلسل اضافے پر میڈیا کی خاموشی بھی ایک سوالیہ نشان ہے۔

عالمی مارکیٹ میں پٹرول سستا جبکہ پاکستان میں مہنگا ہو رہا ہے،عوام پہلے ہی مہنگائی کی چکی میں پس رہے ہیں، اب مزید مہنگائی کا طوفان آنے والا ہے۔

(جاری ہے)

پٹرول مہنگا ہونے سے اشیائے خورد و نوش سمیت ہر چیز کی قیمت بڑھ جاتی ہے، عمران خان کے دور میں 150 روپے فی لیٹر پٹرول پر شور مچانے والے آج کیوں خاموش ہیں؟ عوام فاقہ کشی پر مجبور ہیں اور جعلی حکومت کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگتی، جعلی حکمرانوں کی تمام توجہ عمران خان کو جعلی مقدمات میں جیل میں رکھنے پر مرکوز ہے، عوام کو ریلیف دینا اور سکھ کا سانس دلانا جعلی حکومت کی ترجیحات میں شامل نہیں، جعلی حکومت صرف اپنی کرسی بچانے میں مصروف ہے۔

دوسری جانب وزیراعلی خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپور نے ٹریفک پولیس کو محنت کشوں کے چالان کم اور وارننگ زیادہ دینے کی ہدایت کردی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ لوگ بڑی مشکل سے اپنے بچوں کیلئے رزق کماتے ہیں، زیادہ چالان بھرنے کی استطاعت نہیں رکھتے، ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر بڑی گاڑیوں اور طاقتور لوگوں کو زیادہ چالان دیں۔ میڈیا کے مطابق وزیراعلی خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپور نے پولیس لائنز پشاور کا دورہ۔

وزیراعلی کی پولیس لائنز میں منعقد پولیس دربار میں شرکت کی اور خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جو قومیں اپنے شہداء کو عزت دیتی ہیں وہ دفاعی طور پر ناقابل شکست ہوتی ہیں. جب تک شہداء اور انکے خاندانوں کو عزت نہیں بخشیں گے پولیس کے جوانوں میں قربانی کا جذبہ نہیں پیدا ہوگا۔ شہداء کے اہل خانہ کسی بھی سرکاری دفتر میں جائیں گے،تو کھڑے ہو کر ان کا استقبال کیا جائے گا۔

وزیراعلیٰ کے دفتر میں بھی شہداء کے اہل خانہ کا کھڑے ہوکر استقبال کیا جائے گا، پولیس شہداء نے ہمارے تحفظ کے لیے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا ہے۔ پولیس کے پاس وسائل کی کمی کو پہلی ترجیح میں پورا کر رہے ہیں، جب پہلے مجھے پولیس دربار میں شرکت کی دعوت دی گئی تو میں نے کہا جب پولیس کے لیے کچھ کرلوں گا تب شرکت کروں گا، گذشتہ ایک سال کے دوران پولیس کی ضروریات پوری کرنے پر کافی کام کیا مزید بھی کریں گے، پولیس کی ضروریات پوری کرنے کے لئے وسائل کی کمی کو کھبی رکاوٹ نہیں بننے دیا جائے گا۔

ہم نے پولیس فورس کا بجٹ رواں سال 124 ارب روپے سے بڑھا کر 158 ارب کر دیا ہے، پولیس کی تنخواہ میں اضافہ ان کا اپنا حق تھا ، ہم نے کے پی پولیس کی تنخواہوں کو بڑھا کر دیگر صوبوں کے برابر کر دیا ہے۔
Live بجٹ 26-2025ء سے متعلق تازہ ترین معلومات