غزہ پٹی میں انسانی بحران جاری، مزید 42 فلسطینی ہلاک

DW ڈی ڈبلیو بدھ 16 جولائی 2025 16:40

غزہ پٹی میں انسانی بحران جاری، مزید 42 فلسطینی ہلاک
  • غزہ پٹی میں ’نسل کشی‘ روکنے کے لیے دنیا عملی اقدامات کرے، اقوام متحدہ کی اہلکار کا مطالبہ
  • غزہ پٹی میں انسانی بحران جاری، مزید 42 فلسطینی ہلاک

غزہ پٹی میں ’نسل کشی‘ روکنے کے لیے دنیا عملی اقدامات کرے، اقوام متحدہ کی اہلکار کا مطالبہ


اقوام متحدہ کی غزہ پٹی اور مغربی کنارے کے لیے وقائع نگار فرانچیسکا البانیزی نے کہا ہے کہ عالمی برادری کو اب فوری اور ٹھوس اقدامات کرنا چاہییں تاکہ غزہ میں جاری ’’نسل کشی‘‘ روکی جا سکے۔


البانیزی نے یہ بیان منگل کے روز کولمبیا کے دارالحکومت بوگوٹا میں 30 ممالک کے نمائندوں کے ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے دیا، جس میں اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ اور اسے رکوانے کے لیے ممکنہ اقدامات پر غور کیا جا رہا ہے۔

(جاری ہے)

متعدد شریک ممالک نے غزہ پٹی میں اسرائیلی کارروائیوں کو فلسطینیوں کے خلاف ’’نسل کشی‘‘ قرار دیا۔


البانیزی نے کہا، ’’ہر ریاست کو فوری طور پر اسرائیل کے ساتھ تمام تعلقات کا جائزہ لینا چاہیے اور انہیں معطل کرنا چاہیے اور یہ بھی یقینی بنانا چاہیے کہ اس کا نجی شعبہ بھی ایسا ہی کرے۔‘‘ فرانچیسکا البانیزی کو رواں ماہ کے شروع میں امریکہ کی جانب سے اپنے خلاف پابندیوں کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
ان کا مزید کہنا تھا، ’’اسرائیلی معیشت اس قبضے کو سہارا دینے کے لیے ہی بنائی گئی ہے، جو اب نسل کشی کی شکل اختیار کر چکا ہے۔

‘‘ یہ دو روزہ اجلاس کولمبیا اور جنوبی افریقہ کی حکومتوں نے مشترکہ طور پر منعقد کیا ہے، جس میں زیادہ تر ترقی پذیر ممالک شریک ہیں تاہم اس اجلاس میں اسپین، آئرلینڈ اور چین جیسے ممالک نے بھی اپنے وفود بھیجے ہیں۔
ادھر اسرائیل، جو ہولوکاسٹ کے بعد ایک ریاست کے طور پر وجود میں آیا تھا، ’’نسل کشی‘‘ کے ان الزامات کو سختی سے مسترد کرتا ہے اور انہیں یہودیوں کے خلاف ایک ’’یہود دشمن خونی بہتان‘‘ قرار دیتا ہے۔



غزہ پٹی میں انسانی بحران جاری، مزید 42 فلسطینی ہلاک

غزہ پٹی میں اسرائیلی حمایت یافتہ امریکی تنظیم ’غزہ ہیومینیٹیرین فاؤنڈیشن‘ (جی ایچ ایف) نے آج بدھ سولہ جولائی کے روز کہا کہ جنوبی غزہ پٹی کے شہر خان یونس میں ایک امدادی مرکز کے قریب بھگدڑ کے نتیجے میں 20 فلسطینی ہلاک ہو گئے۔ اس واقعے کے کچھ ہی دیر بعد ہسپتال حکام نے اطلاع دی کہ اسرائیلی فضائی حملوں میں مزید 22 دیگر افراد ہلاک ہو گئے، جن میں 11 بچے بھی شامل ہیں۔


جی ایچ ایف کے مطابق بھگدڑ میں 19 افراد کچلے جانے سے جبکہ ایک شخص چاقو کے وار سے ہلاک ہوا۔ اس تنظیم نے، جو عموماً اپنے مراکز پر پیش آنے والے مسائل کو منظر عام پر نہیں لاتی، حماس پر الزام لگایا کہ اس نے خوف و ہراس پھیلا کر یہ صورتحال پیدا کی، تاہم اس تنظیم نے اپنے اس الزام کے حق میں کوئی ثبوت فراہم نہیں کیے۔
غزہ پٹی کے دو ملین سے زائد شہری شدید انسانی بحران سے دوچار ہیں۔

سات اکتوبر 2023 کو حماس کے اسرائیل میں دہشت گرادنہ حملے کے بعد شروع ہونے والی 21 ماہ سے جاری جنگ میں اسرائیل نے غزہ پر مسلسل بمباری اور محاصرے کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے، جس کی وجہ سے بین الاقوامی خوراک ماہرین کے مطابق اس محصور پٹی میں شہری آبادی قحط کے دہانے پر پہنچ چکی ہے۔
جی ایچ ایف ایک امریکی تنظیم ہے، جو ریاست ڈیلاویئر میں رجسٹرڈ ہے اور غزہ پٹی میں جاری بحران کے دوران امداد کی تقسیم کے لیے فروری 2025 ء میں قائم کی گئی تھی۔

فلسطینیوں کا کہنا ہے کہ جب سے یہ امدادی مراکز کام کر رہے ہیں، اسرائیلی فوج روزانہ کی بنیاد پر ان راستوں پر فائرنگ کرتی ہے، جو فوجی زونز سے گزر کر ان مراکز تک جاتے ہیں۔ غزہ پٹی کی وزارت صحت اور عینی شاہدین کے مطابق ان حملوں میں اب تک سینکڑوں افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہو چکے ہیں۔