پٹرولیم مصنوعات مہنگی،ریلوے، پبلک اور گڈز ٹرانسپورٹ کے کرایوں میں بھاری اضافہ

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں فوری کمی کی جائے، ورنہ عوام کو اس کا خمیازہ اشیاء ضروریہ کی قیمتوں میں اضافے کی صورت میں بھگتنا پڑیگا، طارق نبیل

جمعرات 17 جولائی 2025 15:39

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 جولائی2025ء)پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں حالیہ اضافے کا بوجھ ایک بار پھر عوام پر ڈال دیا گیا،پاکستان ریلوے، پبلک ٹرانسپورٹرز اور گڈز ٹرانسپورٹ نے کرایوں میں نمایاں اضافہ کر دیا ہے، جس کے بعد سفر کرنا اور اشیاء ضروریہ منگوانا دونوں مزید مہنگے ہو گئے ہیں۔میڈیارپورٹ کے مطابق پاکستان ریلوے نے ایک مرتبہ پھر مسافر اور گڈز ٹرینوں کے کرایوں میں 2 فیصد اضافہ کر دیا جبکہ کول ٹرانسپورٹیشن کے کرایوں میں 3 فیصد اضافہ کیا گیا،جس کا نوٹیفیکیشن جاری کر دیا گیا ہے،نئے کرایوں کا اطلاق مسافر ٹرینوں کیلئے (آج)18 جولائی اور گڈز ٹرینوں کیلئی21 جولائی سے ہوگا۔

ریلوے حکام کے مطابق یہ دوسری بار ہے کہ دو ہفتوں کے اندر کرایوں میں اضافہ کیا گیا ، اس سے قبل 4 جولائی کو بھی 2 فیصد اضافہ کیا گیا تھا۔

(جاری ہے)

ادھر پبلک ٹرانسپورٹرز نے بھی عوام پر اضافی بوجھ ڈال دیا ہے اور کرایوں میں250 روپے تک کا اضافہ کر دیا ہے۔لاہور سے راولپنڈی کا کرایہ 2180 روپے سے بڑھا کر 2270 روپے کر دیا گیا۔لاہور سے پشاور کا کرایہ 2600 سے بڑھ کر 2850 روپے ہو گیا۔

لاہور سے فیصل آباد کا کرایہ 1110 سے بڑھ کر 1150 روپے کر دیا گیا۔اسی طرح گڈز ٹرانسپورٹ کے کرایوں میں بھی ہوشربا 20 فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔لاہور سے کراچی کا کرایہ20 ہزار روپے اضافے کے بعد ایک لاکھ 20 ہزار روپے ہو گیا۔لاہور سے پشاور کا کرایہ 16 ہزار روپے بڑھ کر 96 ہزار روپے ہو گیا۔لاہور سے راولپنڈی کا کرایہ 12 ہزار روپے اضافے کے بعد 72 ہزار روپے مقرر کیا گیا۔

گڈز ٹرانسپورٹرز کے صدر طارق نبیل کے مطابق، ایک ماہ میں ڈیزل کی قیمت میں تین بار اضافہ ہو چکا ہے، جس سے کرایوں میں اضافہ ناگزیر ہو گیا ہے۔ انہوںنے کہاکہ ڈیزل کی قیمت میں تقریباً 30 روپے کا اضافہ ہوا ہے، جبکہ ٹول ٹیکسز اور دیگر سرکاری محصولات میں بھی اضافے نے ٹرانسپورٹرز کو دباؤ میں ڈال دیا ہے۔طارق نبیل نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں فوری کمی کی جائے، ورنہ عوام کو اس کا خمیازہ اشیاء ضروریہ کی قیمتوں میں اضافے کی صورت میں بھگتنا پڑے گا۔