شام: یو این چیف کی فرقہ وارانہ تشدد اور اسرائیلی بمباری کی مذمت

یو این جمعرات 17 جولائی 2025 20:30

شام: یو این چیف کی فرقہ وارانہ تشدد اور اسرائیلی بمباری کی مذمت

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 17 جولائی 2025ء) اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش نے شام کے علاقے سویدا میں جاری کشیدگی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے شہریوں کے خلاف ہر طرح کے تشدد کو قابل مذمت قرار دیا ہے۔

سیکرٹری جنرل کے ترجمان سٹیفن ڈوجیرک کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ہلاکتوں اور فرقہ وارانہ تناؤ کو ہوا دینے کے اقدامات سے شام کے لوگوں سے امن کا موقع چھن جانےکا خطرہ ہے۔

انہوں نے سویدا، درآ اور وسطی دمشق میں اسرائیل کے فضائی حملوں اور گولان میں اسرائیلی فوج کی دوبارہ تعیناتی کی بھی مذمت کی ہے۔

Tweet URL

سویدا میں بدو قبائلی جنگجوؤں، شامی حکومت کی فوج اور دروز ملیشیا کے مابین چار روز سے لڑائی جاری ہے جس میں اندازے کے مطابق 200 سے زیادہ لوگ ہلاک ہو چکے ہیں۔

(جاری ہے)

اسرائیل نے کہا ہے کہ دمشق کے وسط اور سویدا میں حکومت کی حامی فورسز کے خلاف حملے دروز برادری کی مدد کے لیے اس کا دفاعی اقدام ہیں۔ اسرائیل اور اس کے زیرقبضہ شامی علاقے گولان میں دروز فرقے سے تعلق رکھنے والے لوگوں کی بڑی تعداد آباد ہے۔

خودمختاری کے احترام کا مطالبہ

شام کے حکام اور ذرائع ابلاغ کی جانب سے مہیا کی جانے والی اطلاعات کے مطابق، اسرائیل نے دمشق میں وزارت دفاع کی عمارت پر حملے کے علاوہ صدارتی محل کے قریب بھی بمباری کی ہے۔

اس کا کہنا ہے کہ اگر حکومتی فورسز سویدا سے واپس نہ ہوئیں تو ان پر مزید حملے کیے جائیں گے۔

اقوام متحدہ نے اسرائیل پر زور دیا ہے کہ وہ شام کی خودمختاری اور 1974 کے معاہدے کا احترام کرے جس کے تحت اسرائیلی فوج کو شام کا علاقہ خالی کرنا چاہیے۔

سیکرٹری جنرل نے سلامتی کونسل کی قرارداد 2254 کے اصولوں کی مطابقت سے شام میں قابل اعتماد، منظم اور مشمولہ سیاسی تبدیلی کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

انہوں نے حالیہ واقعات میں ہلاکتوں پر شام کے لوگوں سے تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کشیدگی میں فوری کمی لانے اور ضرورت مند لوگوں کو امداد کی فراہمی میں سہولت دینے کا مطالبہ بھی دہرایا ہے۔

شہریوں کی مشکلات

اقوام متحدہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ امدادی ادارے خبردار کر رہے تھے کہ کشیدگی کے نتیجے میں شہریوں کی زندگی کو خطرہ ہو سکتا ہے جبکہ مختلف علاقوں سے نقل مکانی اور پانی، بجلی و مواصلاتی نظام سمیت اہم تنصیبات کو نقصان پہنچنے کی اطلاعات میں اضافہ ہو رہا ہے۔

سویدا اور ملحقہ علاقوں میں سلامتی کے مسائل کی وجہ سے رسائی محدود ہو گئی ہے اور شہریوں کو پناہ گاہوں تک پہنچنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔

شام کے لیے اقوام متحدہ کے رابطہ کار آدم عبدالمولا نے کہا ہے کہ ادارے اور اس کے امدادی شراکت داروں نے حالات بہتر ہوتے ہی سویدا میں ضروریات کا اندازہ لگانے اور لوگوں کو ضروری مدد فراہم کرنے کی مںصوبہ بندی کی ہے۔

ترجمان نے بتایا ہے کہ سویدا اور اس کے ہمسایہ شہر درآ میں طبی خدمات پر دباؤ میں غیرمعمولی اضافہ ہو گیا ہے۔ اگرچہ عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے درآ میں ہنگامی طبی امداد پہنچائی ہے لیکن لڑائی کے باعث یہ مدد سویدا میں نہیں پہنچ سکی۔