
وطن لوٹنے والے افغان مہاجرین کو عالمی توجہ کی فوری ضرورت، یو این
یو این
جمعرات 17 جولائی 2025
20:30

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 17 جولائی 2025ء) اقوام متحدہ نے عالمی برادری سے افغانستان میں واپس آنے والے پناہ گزینوں کی فوری مدد کے لیے اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ خشک سالی اور شدید انسانی بحرانوں سے متاثرہ ملک ان لوگوں کو سنبھالنے کی سکت نہیں رکھتا۔
افغانستان کے لیے اقوام متحدہ کی خصوصی نمائندہ روزا اوتنبائیوا نے بتایا ہے کہ روزانہ ہزاروں افغان مہاجرین ایران اور پاکستان سے واپس آ رہے ہیں۔
یہ کئی دہائیاں پہلے جنگ سے جان بچا کر بیرون ملک جانے والوں کے لیے خوشی کا موقع ہونا چاہیے لیکن بدقسمتی سے انہیں شدید تکالیف اور غیریقینی حالات کا سامنا ہے۔
انہوں ںے ایران کے ساتھ افغانستان کے سرحدی علاقے اسلام قلعہ کے دورے میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ بہت سے پناہ گزینوں کو اچانک اور غیررضاکارانہ طور پر واپس آنا پڑا ہے جو سبھی کی مشترکہ انسانیت کا امتحان ہے اور یہ صورتحال عالمی برادری کے لیے خطرے کی علامت ہونی چاہیے۔
(جاری ہے)
اس دورے میں خصوصی نمائندہ نے واپس آنے والے پناہ گزینوں، اقوام متحدہ کے امدادی شراکت داروں اور علاقائی حکام سے بھی ملاقاتیں کیں۔اس موقع پر انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کے اداروں اور مقامی حکام کی انتھک کوششوں اور عوامی سطح پر ان پناہ گزینوں کو دی جانے والی مدد کے باوجود واپس آنے والوں کی تعداد اور رفتار انہیں مدد فراہم کرنے کے نظام پر حاوی ہے۔
امدادی اداروں کا امتحان
رواں سال 13 لاکھ سے زیادہ افغان پناہ گزین اپنے ملک واپس آ چکے ہیں جس سے ملکی وسائل پر بوجھ بڑھ گیا ہے جہاں پہلے ہی 70 فیصد آبادی خط غربت سے نیچے زندگی گزار رہی ہے۔ خواتین اور بچوں کے لیے خطرات کہیں زیادہ ہیں جنہیں معاشی مشکلات کے علاوہ بنیادی خدمات اور سماجی تحفظ کے بحران کا سامنا بھی ہے۔
امدادی کارروائیوں کے لیے مالی وسائل کی بھی شدید قلت ہے جس کے باعث امدادی اداروں کو خوراک، پناہ اور پناہ گزینوں کے لیے محفوظ راستے کی فراہمی جیسے اقدامات میں کڑا انتخاب درپیش رہتا ہے۔
روزا اوتنبائیوا نے کہا کہ افغانستان میں ان لوگوں کو مقامی معاشرے میں ضم ہونے کے لیے بھی مدد فراہم کی جانی چاہیے۔ ابتدائی جائزوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ واپس آنے والے پناہ گزینوں کی زندگی میں استحکام لانے کے لیے انہیں روزگار کی فراہمی کے ہنگامی اقدامات اور مقامی سطح پر بنیادی ڈھانچے پر سرمایہ کاری کی ضرورت ہوتی ہے۔
فوری اقدامات کی عدم موجودگی، ترسیلات زر کے خاتمے، افرادی قوت کی منڈی پر دباؤ اور متواتر مہاجرت کے تباہ کن نتائج برآمد ہوتے ہیں۔
اس طرح واپس آنے والوں اور ان کے میزبانوں کو ناپائیدار حالات کا سامنا ہوتا ہے، لوگوں کو نقل مکانی کرنا پڑتی ہے اور علاقائی استحکام خطرے میں پڑ جاتا ہے۔افغانوں کا ساتھ دینے کی اپیل
خصوصی نمائندہ نے عطیہ دہندگان، ترقیاتی شراکت داروں اور خطے کی حکومتوں سے کہا ہے کہ وہ افغانوں سے منہ مت موڑیں اور واپس جانے والوں کو تنہا نہ چھوڑا جائے۔
یہ مسئلہ عالمی برادری کے اپنی ذمہ داریاں پوری نہ کرنے کا نتیجہ ہے۔ اس پر قابو پانے کے لیے وسائل، ارتباط اور عزم کے ساتھ فوری اقدامات کرنا ہوں گے۔انہوں نے افغانستان کے لیے ایسے مربوط طریقہ کار کے لیے کہا ہے جس سے امدادی ضروریات کے لیے وسائل مہیا ہو سکیں اور جن علاقوں میں لوگ واپس آ رہے ہیں وہاں امداد کی فراہمی میں اضافہ کیا جا سکے۔
روزا اوتنبائیوا نے ایران، پاکستان اور وسطی ایشیائی ممالک کے ساتھ علاقائی بات چیت پر بھی زور دیا ہے تاکہ افغان مہاجرین کی رضاکارانہ، باوقار اور محفوظ واپسی کو یقینی بنایا جا سکے۔
مزید اہم خبریں
-
ڈونلڈ ٹرمپ کے دورہ پاکستان کی خبروں کی تردید
-
سرکاری ڈالرز ذخائر میں اضافہ ہو گیا
-
عمران خان کے بیٹے والد کوملنے کیلئے آئیں گے لیکن سیاسی سرگرمیوں میں حصہ نہیں لیں گے
-
نوازشریف اور عمران خان کی جیل ملاقاتوں کا موازنہ کریں، پھر بتائیں کہ امتیازی سلوک کیوں؟
-
شوگر ملز کی لاٹری نکل آئی، پنجاب حکومت کا ہر ماہ بعد چینی مہنگی کرنے کا فیصلہ
-
جو جماعت خود انتشار کا شکار ہو، وہ عوامی تحریک کی قیادت کیا کرے گی؟
-
حالیہ دنوں میں کلاؤڈ برسٹ سے شدید بارشوں کی غیرمعمولی صورتحال کا سامنا ہے
-
سوڈان: متحارب گروہوں کی جھڑپوں میں شہری ہلاکتوں پر ترک کا اظہار افسوس
-
خیبرپختونخوا حکومت نے صوبے کی پہلی فارسٹ کاربن کریڈٹ میپنگ رپورٹ کا اجراء کردیا
-
لاہور پانی میں ڈوبا ہوا ہے جبکہ ٹک ٹاکر وزیراعلٰی شہریوں سے زبردستی زندہ باد کے نعرے لگوا رہی ہیں
-
چکوال میں طوفانی بارش کے بعد ڈیم کا بند ٹوٹ گیا
-
غزہ: انخلاء کے نئے اسرائیلی حکم سے ہزاروں دربدر
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.