اوستہ محمد، منجھو قبیلے کے دو طائفوں کے درمیان زمین کے دیرینہ تنازع کا پرامن تصفیہ

جمعہ 18 جولائی 2025 23:05

اوستہ محمد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 جولائی2025ء)جمعیت علما اسلام پاکستان کے مرکزی مجلس شوری کے ممبر اور قائدِ نصیر آباد مولانا عبداللہ جتک کی سربراہی میں ایک اہم جرگہ منعقد ہوا، جس میں منجھو قبیلے کے دو طائفوں کے درمیان زمین کے دیرینہ تنازع کا پرامن حل نکالا گیا۔ تقریبا 33 سال سے جاری اس اراضی تنازعے نے دونوں فریقین کے درمیان شدید کشیدگی اور رنجش پیدا کر دی تھی، جو وقت کے ساتھ مزید بڑھتی چلی جا رہی تھی۔

بالآخر دونوں فریقین نے باہمی رضامندی اور خوشی کے ساتھ قائد مولانا عبداللہ جتک سے ثالثی کی اپیل کی۔جس پرقائد نصیر آباد نے اس موقع پر سید کاشف علی شاہ جیلانی اور میر شاہنواز خان منجھو کو بطور مشیر مقرر کیا، جن کی موجودگی میں فریقین کے بیانات سنے گئے اور تمام شواہد و دستاویزات کا باریک بینی سے جائزہ لیا گیا۔

(جاری ہے)

طویل غور و خوض کے بعد مولانا عبداللہ جتک نے فریقین کے مابین صلح کا فیصلہ سنایا، جسے دونوں جانب نے بخوشی تسلیم کرتے ہوئے قائدِ جرگہ کا شکریہ ادا کیا۔

فریقین نے اس فیصلے کو برادری کے اتحاد اور امن کے لیے ایک سنگ میل قرار دیا۔جرگے کے موقع پر سید کاشف علی شاہ جیلانی، میر شاہنواز خان منجھو اور دیگر معززینِ علاقہ بھی موجود تھے، جنہوں نے اس کامیاب ثالثی کو سراہا اور قائد جرگہ کو خراج تحسین پیش کی اس موقع پر مولانا عبداللہ جتک نے کہا کہ نصیر آباد ڈویژن میں قبائلی جھگڑوں نے کینسر جیسے موذی مرض کی شکل اختیار کر لیا ان کا حل انتہائی ضروری ہے نواب سردار وڈیروں کو آگے بڑھنا چاہیے لیکن وہ ایسے نہیں کر رہے ہیں جس کی وجہ سے قبائلی جھگڑے بڑھ رہے ہیں۔